بیجنگ(انٹرنیشنل ڈیسک)چین مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی کارکردگی میں امریکا کو پیچھا چھوڑنے کے بالکل قریب پہنچ گیا ہے۔

اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ چین کے مختلف اے آئی ماڈلز نے 2024 کے آخر تک اہم بینچ مارکس پر معائنے میں امریکی ماڈلز کے ساتھ تقریباً برابری کا سکور حاصل کر لیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، امریکا کی چین پر برتری MMLU پر 0.

3%، MMMU پر 8.1%، MATH پر 1.6% اور HumanEval ٹیسٹ پر 3.7% تک کم ہوگئی ہے۔ یہ اعداد و شمار 2023 کے آخر میں اسی بینچ مارکس پر بالترتیب 17.5%، 13.5%، 24.3%، اور 31.6% تھی۔

یہ بینچ مارکس اے آئی ماڈلز کی مختلف صلاحیتوں کا تجزبہ کرتے ہیں۔ مثلاً MMLU عمومی علم کا اندازہ لگاتا ہے، MMMU مشترکہ متن اور تصویر کی سمجھ کو ٹیسٹ کرتا ہے، MATH پیچیدہ ریاضی کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت کو دیکھتا ہے، اور HumanEval کوڈ بنانے کا اندازہ لگاتا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ امریکی ماڈلز کو عموماً اپنے چینی ہم منصبوں کے مقابلے میں زیادہ تربیت کی ضرورت ہوتی ہے، اس کے علاوہ چینی ماڈلز پر اٹھنے والے اخراجات امریکی ماڈلز پر ہونے والے خرچے سے سے کم بتایا جارہا ہے۔ چین کے ڈیپ سیک وی تھری کی تربیت کی لاگت لاکھوں ڈالر میں رپورٹ کی گئی ہے، لیکن دوسری طرف کچھ اعلیٰ امریکی ماڈلز کے لیے اعداد و شمار 100 ملین ڈالر یا حتیٰ کہ 1 بلین ڈالر تک بتائے گئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین عالمی سطح پر اے آئی کی اشاعتوں اور پیٹنٹس میں سب سے آگے ہے۔ 2024 میں چینی اداروں نے 15 اہم اے آئی ماڈلز تیار کیے، امریکا نے 40 اور یورپ نے 3 ماڈلز بنائے۔
مزیدپڑھیں:پیٹرول اور ڈیزل پر 5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی لگنے کا امکان

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: امریکی ماڈلز اے ا ئی

پڑھیں:

مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹرانسپورٹ، سعودی عرب میں خودکار گاڑیوں کا تجربہ

سعودی عرب نے دارالحکومت ریاض میں خودکار گاڑیوں کے ابتدائی تجرباتی مرحلے کا آغاز کر دیا ہے، جو کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید اور محفوظ نقل و حمل کے نظام کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔

گزشتہ روز اس پروگرام کا افتتاح کرنے کے بعد وزیر برائے ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک خدمات و چیئرمین جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی انجینیئر صالح الجاسر کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے اور ایک محفوظ اور ذہین ٹرانسپورٹ سسٹم کے قیام میں معاون ثابت ہوگا۔

برعاية معالي وزير النقل والخدمات اللوجستية @SalehAlJasser

الهيئة العامة للنقل تطلق المرحلة التطبيقية الأولية للمركبات ذاتية القيادة

Under the patronage of H.E. @SalehAlJasser, Minister of Transport and Logistics Services

TGA launches the initial operational phase of autonomous… pic.twitter.com/1BjmGqHT5N

— الهيئة العامة للنقل | TGA (@Saudi_TGA) July 23, 2025

یہ منصوبہ حقیقی طور پر ریاض کے 7 اہم علاقوں میں چلایا جائے گا، جن میں کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ٹرمینل 2 اور 5، روشن بزنس فرنٹ، شہزادی نُورہ یونیورسٹی، شمالی ریلوے اسٹیشن، اور جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا صدر دفتر شامل ہیں، جہاں 13 مخصوص پک اپ اور ڈراپ آف پوائنٹس مقرر کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

یہ منصوبہ مختلف سرکاری و نجی اداروں کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے، جن میں وزارت داخلہ، سعودی ڈیٹا اینڈ اے آئی اتھارٹی، جیو اسپیشل اتھارٹی، اور نجی کمپنیاں جیسے اے آئی ڈرائیور، وی رائیڈ اور اوبر شامل ہیں، اس منصوبے سے سعودی عرب میں مقامی جدت اور عوامی و نجی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔

اس 12 ماہ کے پائلٹ مرحلے کے دوران ان گاڑیوں کی مسلسل نگرانی کی جائے گی اور ہر گاڑی میں ایک سیکیورٹی آفیسر موجود ہوگا، یہ گاڑیاں اہم شاہراہوں اور شہری سڑکوں پر چلیں گی جن کی نگرانی جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کرے گی۔

مزید پڑھیں:

انجینیئر صالح الجاسر نے اس اقدام کو پائیدار نقل و حرکت اور معیشت کی ترقی کی جانب ایک مضبوط قدم سمجھتے ہوئے اسے ’ذہین اور محفوظ ٹرانسپورٹ کے لیے ایک ماڈل شراکت داری‘ کا مظہر قرار دیا۔

اتھارٹی نے تصدیق کی کہ یہ تجرباتی مرحلہ مملکت میں خودکار نقل و حرکت کو وسعت دینے کی تیاری کے طور پر کیا جا رہا ہے، تاکہ سعودی عرب کو خطے میں اس ٹیکنالوجی کا قائد بنایا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹرانسپورٹ خودکار سعودی عرب

متعلقہ مضامین

  • نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اہم ترین دورہ پر واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے
  • ٹرمپ کا ‘اے آئی ایکشن پلان’ کا اعلان، کیا امریکا چین کی مصنوعی ذہانت میں ترقی سے خوفزدہ ہے؟
  • امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارت میں نوکریاں دینا بند کریں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
  • چینی وزیر اعظم 2025 کی عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس میں شرکت کریں گے، وزارت خارجہ
  • امریکا جانے والے غیر ملکیوں پر 250 ڈالر کی اضافی ویزا فیس عائد
  • چینی وزیر اعظم 2025 کی عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس میں شرکت کریں گے، وزارت خا رجہ
  • وائٹ ہاؤس کا نیا اے آئی پلان: ضوابط میں نرمی، جدید ٹیکنالوجی کی راہ ہموار
  • مصنوعی ذہانت کے استعمال سے گوگل کی مالک کمپنی الفابیٹ کی آمدنی میں نمایاں اضافہ
  • مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹرانسپورٹ، سعودی عرب میں خودکار گاڑیوں کا تجربہ
  • امریکا مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گا، ٹرمپ