سکھ بہن بھائیوں کو بیساکھی کی مبارکباد، وزیراعظم پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے بیساکھی کے تیوہار کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ میں پاکستان اور دنیا بھر میں بسنے والے اپنے سکھ بہن بھائیوں کو بیساکھی کے پرمسرت موقع پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ آج کا دن نہ صرف فصلوں کے پکنے کا اعلان ہے بلکہ ایک تیوہار کے طور پر منایا جاتا ہے کیونکہ یہ کسانوں کے لیے بڑی خوشی کا وقت جب وہ اپنی محنت کا پھل حاصل کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: بیساکھی میلہ: بھارت کے ساڑھے 6 ہزار یاتریوں کو ویزے جاری
انہوں نے کہا کہ یہ دن امید، اتحاد اور تجدید کے پائیدار جذبے کی یاد دہانی کے طور پر منایا جاتا ہے، جو ہماری برادریوں کو متحد کرتا ہے اور ہماری قوم کی تشکیل کرتا ہے۔ دعا ہے کہ بیساکھی ہر میدان میں خوشحالی، ہر دل کو سکون اور پاکستان کے کونے کونے میں ترقی لائے۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ آئیے، ہم بیساکھی کے جذبے سے متاثر ہو کر، ایک روشن، جامع اور مضبوط کل کی تعمیر کے لیے مل کر ساتھ آگے بڑھیں، ساریاں نو ویساکھی دیاں ودھایاں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بیساکھی سکھ برادری شہباز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیساکھی سکھ برادری شہباز شریف
پڑھیں:
وزیراعظم کے سیاسی رہنماؤں سے ٹیلیفونک رابطے، عید الاضحیٰ کی مبارکباد
وزیراعظم شہباز شریف نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔فائل فوٹووزیراعظم شہباز شریف نے قومی سیاسی قیادت سے ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے، انہوں نے سیاسی رہنماؤں کو عیدالاضحٰی کی مبارک باد دی اور نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔
شہباز شریف نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے رابطہ کیا۔
وزیراعظم ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے حالیہ پاک بھارت بحران پر بھی گفتگو کی،
وزیراعظم نے جے یو پی کے سیکریٹری جنرل اویس نورانی اور قومی وطن پارٹی کے رہنما آفتاب شیر پاؤ سے بھی ٹیلی فون پر رابطہ کیا۔
وزیراعظم نے سیاسی رہنماؤں کو عیدالاضحٰی کی مبارک باد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا اور دوران گفتگو ملک کی مجموعی و سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔