عدالت نے خلیل الرحمان کو ہنی ٹریپ کرکے تاوان مانگنے والے ملزمان کو سزائیں سنا دیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
عدالت نے خلیل الرحمان کو ہنی ٹریپ کرکے تاوان مانگنے والے ملزمان کو سزائیں سنا دیں WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
لاہور(سب نیوز)لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے معروف پاکستانی ڈرامہ نگار اور مصنف خلیل الرحمان قمر کو کوہنی ٹریپ کرنے اور اغوا برائے تاوان کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے تین ملزمان کو سات، سات سال قید کی سزا سنا دی۔
تفصیلات کے مطابق عدالت کے جج ارشد جاوید نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ مجرمان آمنہ عروج، ممنون حیدر اور زیشان تاوان مانگنے کے جرم میں سزا کے مستحق پائے گئے ہیں۔ عدالت نے تینوں کو سات، سات سال قید کی سزا سنائی، جبکہ مقدمے میں شامل دیگر ملزمان کو ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کر دیا گیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کے خلاف تاوان مانگنے کے شواہد موجود ہیں، تاہم ان پر اغوا کا الزام ثابت نہیں ہوتا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ جرم کی سنگینی کے پیش نظر سزا سنائی گئی ہے تاکہ معاشرے میں اس قسم کے جرائم کی روک تھام ممکن ہو۔
یاد رہے کہ ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے خلیل الرحمان قمر کو چالاکی سے ہنی ٹریپ کر کے اغوا کیا اور پھر تاوان طلب کیا تھا۔ پولیس کی تفتیش اور پراسیکیوشن کے دلائل کی روشنی میں عدالت نے ملزمان کے خلاف فیصلہ سنایا۔
خلیل الرحمٰن قمر اغوا و تاوان کیس کا پس منظر
ڈرامہ نگار اور معروف مصنف خلیل الرحمٰن قمر گزشتہ برس ایک دل دہلا دینے والے واقعے کا نشانہ بنے، جب انہیں ایک خاتون کی فون کال کے ذریعے منصوبہ بندی کے تحت اغوا کیا گیا اور ان سے تاوان طلب کیا گیا۔
15 جولائی کی رات خلیل الرحمٰن قمر کو ایک نامعلوم نمبر سے کال موصول ہوئی، جس میں خود کو ”آمنہ عروج“ کہنے والی خاتون نے انگلینڈ سے آنے والی مداح ظاہر کیا۔ اس نے ڈرامہ بنانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں لاہور کے علاقے بحریہ ٹاؤن میں ایک مخصوص لوکیشن پر بلایا۔ خلیل الرحمٰن قمر کے مطابق، وہ صبح تقریباً ساڑھے چار بجے اس مقام پر پہنچے، جہاں خاتون نے انہیں کمرے میں بٹھایا۔
کچھ دیر بعد دروازے پر دستک ہوئی اور خاتون نے ”ڈلیوری“ کا کہہ کر دروازہ کھولا۔ اسی لمحے تقریباً سات مسلح افراد اندر داخل ہو گئے۔ ان افراد نے خلیل الرحمٰن قمر کا پرس، شناختی کارڈ، اے ٹی ایم کارڈ اور ان کا قیمتی موبائل فون چھین لیا۔ انہوں نے فون کا پاس ورڈ لے کر اس کا ڈیٹا بھی کاپی کر لیا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔
بعدازاں، ایک ملزم ان کا اے ٹی ایم کارڈ لے کر رقم نکالنے چلا گیا، جہاں سے 2 لاکھ 67 ہزار روپے نکلوائے گئے۔ ملزمان نے ان سے ایک کروڑ روپے تاوان کا بھی مطالبہ کیا۔ خلیل الرحمٰن قمر کے انکار پر انہیں آنکھوں پر پٹی باندھ کر اغوا کر لیا گیا اور گاڑی میں مختلف مقامات پر لے جایا گیا، جہاں انہیں جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
اغواکاروں نے ان سے مزید رقم مانگی، مگر جب وہ رقم کا بندوبست نہ کر سکے تو انہیں ایک ویران جگہ پر چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ بعد ازاں، وہ اپنی گاڑی کے ذریعے خود واپس گھر پہنچے۔
ڈی آئی جی آرگنائزڈ کرائم یونٹ، عمران کشور کے مطابق، اس واردات میں دو خواتین اور آٹھ مرد شامل تھے، اور ملزمان نے خلیل الرحمٰن قمر کو لاہور سے اغوا کر کے ننکانہ صاحب تک لے جایا۔
اسی واقعے کے مقدمے میں انسداد دہشت گردی عدالت نے حالیہ فیصلے میں تین مرکزی ملزمان آمنہ عروج، ممنون حیدر اور زیشان کو تاوان طلب کرنے کے جرم میں سات، سات سال قید کی سزا سنائی ہے، جبکہ اغوا کا الزام ثابت نہ ہونے پر دیگر ملزمان کو بری کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: تاوان مانگنے ملزمان کو عدالت نے نے خلیل
پڑھیں:
ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی و ذہنی بیماری ہے، حافظ نعیم الرحمان
پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے مرکزی امیر نے کہا کہ وزیراعظم اور فیلڈ مارشل مسلم ممالک اور ہمارے ہم خیال ممالک کے حکمرانوں اور فوجی سربراہوں کا اجلاس بلائیں اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے کیلئے واضح اور دو ٹوک پیغام دیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی اور ذہنی بیماری ہے، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل مسلم ممالک اور ہمارے ہم خیال ممالک کے حکمرانوں اور فوجی سربراہوں کا اجلاس بلائیں۔ ادارہ نور حق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے ذمہ دار ہیں، ٹرمپ نے امن کے بجائے جنگ کو اہمیت دی اور غزہ میں فلسطنیوں کی نسل کشی اور اسرائیل کی حمایت کیلئے اقوام متحدہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی اور ذہنی بیماری ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم اور فیلڈ مارشل مسلم ممالک اور ہمارے ہم خیال ممالک کے حکمرانوں اور فوجی سربراہوں کا اجلاس بلائیں اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے کیلئے واضح اور دو ٹوک پیغام دیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو شکست دینے کے بعد پاکستان کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔