جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین اور جسٹس آصف سعید کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 اپریل ۔2025 )سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی سینیارٹی سے متعلق اہم کیس کی سماعت کے دوران قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر کو کام سے روکنے کی درخواست مسترد کر دی ہے عدالت عظمیٰ نے جسٹس خادم حسین اور جسٹس آصف سعید کو بھی کام سے روکنے کی استدعا قبول نہیں کی.
(جاری ہے)
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ جج کا تبادلہ آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت ہوا، وہ پڑھ دیں۔ منیر اے ملک نے عدالتی ہدایت پر آرٹیکل 200 پڑھ دیا عدالت نے کہا کہ آئین کے مطابق جس جج کا تبادلہ ہو اس کی رضامندی ضروری ہے اور دونوں متعلقہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹس کی رضامندی بھی لازم ہے. منیر اے ملک نے کہا کہ جج کا تبادلہ عارضی طور پر ہو سکتا ہے ہمارا اعتراض یہی ہے عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر ایسا ہوتا تو آئین میں لکھا ہوتا وہاں تو عارضی یا مستقل کا ذکر ہی نہیں جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آئین میں صرف اتنا لکھا ہے کہ صدر جج کا تبادلہ کر سکتے ہیں منیر اے ملک نے موقف اپنایا کہ صدر مملکت کے پاس ججز تبادلوں کا لامحدود اختیار نہیں اور ججز کی تقرری کے آرٹیکل 175 اے کے ساتھ ملا کر اس معاملے کو پڑھنا ہوگا انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق تمام ججز کے ساتھ یکساں سلوک کیا جانا چاہیے.
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دئیے کہ اگر ججز کے تبادلوں میں اضافی مراعات ہوتیں تو اعتراض بنتا تھا انہوں نے کہا کہ اگر صدر خود سے ججز کے تبادلے کرے تو سوال اٹھے گا لیکن چیف جسٹس کی سفارش پر تبادلے آئین کے مطابق ہیں جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ صدر مملکت کے پاس ججز کے تبادلوں کا اختیار ہے. سپریم کورٹ نے قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سرفراز ڈوگر ‘جسٹس خادم حسین اور جسٹس محمد آصف کو کام سے روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے متعلقہ ہائیکورٹس کے رجسٹرارز اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں جبکہ کیس کی سماعت 17 اپریل تک ملتوی کر دی ہے.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کام سے روکنے کی منیر اے ملک نے جج کا تبادلہ عدالت نے کے مطابق کی سماعت چیف جسٹس آئین کے ججز کی ججز کے
پڑھیں:
یہ عمر سرفراز چیمہ وہ ہے جو گورنر رہے ہیں؟سپریم کورٹ کا استفسار
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پی ٹی آئی رہنما عمرسرفراز چیمہ کے جسمانی ریمانڈ کے کیس میں جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ یہ عمر سرفراز چیمہ وہ ہے جو گورنر رہے ہیں،وکیل پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ جی!عمر سرفراز چیمہ سابق گورنر ہیں،عمر سرفراز چیمہ کے کندھے فریز ہو چکے، 2ماہ سے ہسپتال میں ہیں ۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما عمر سرفراز چیمہ کے جسمانی ریمانڈ کے کیس کی سماعت ہوئی،پنجاب حکومت نے اپیل پر دلائل کیلئے مہلت کی استدعا کردی۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہاکہ یہ عمر سرفراز چیمہ وہ ہے جو گورنر رہے ہیں،وکیل پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ جی!عمر سرفراز چیمہ سابق گورنر ہیں،عمر سرفراز چیمہ کے کندھے فریز ہو چکے، 2ماہ سے ہسپتال میں ہیں ۔
بھارت کے معروف 36 سالہ اداکار نے خود کشی کرلی
سپیشل پراسیکیوٹر نے کہاکہ عمرسرفراز چیمہ 9مئی کو پستول سے مسلح تھے، برآمدگی کرنی ہے،جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہاکہ سپریم کورٹ4ماہ میں فیصلے کا حکم دے چکی ہے،عدالت نے پنجاب حکومت کی استدعا پر سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔
مزید :