فیصل آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14اپریل 2025) فیصل آباد فوٹو جرنلسٹ ایسوسی ایشن پریس کلب  (رجسٹرڈ) کے زیرِ اہتمام ایک پروقار تقریب میں یونین کے ممبران میں باقاعدہ یونین کارڈز تقسیم کیے گئے۔ اس موقع پر یونین کے صدر محمد طاہر نجفی، جنرل سیکرٹری بشیر احمد تایا، سینئر فوٹو جرنلسٹ نعیم چوہدری، رانا لیاقت، خلیل الرحمن، اور ادریس چغتائی سمیت دیگر معزز سینئرز کی خصوصی شرکت نے تقریب کو چار چاند لگا دیے۔

صدر محمد طاہر نجفی نے اپنے خطاب میں کہا کہ فوٹو جرنلسٹس میڈیا کا ایک مضبوط ستون ہیں، جو جان جوکھوں میں ڈال کر حقائق کو قوم کے سامنے لاتے ہیں۔ یونین اپنے ان محنت کش ممبران کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔جنرل سیکرٹری بشیر احمد تایا نے کہا کہ یونین کارڈز کی تقسیم کا مقصد ممبران کو باضابطہ حیثیت دینا اور انہیں فیلڈ میں شناخت فراہم کرنا ہے تاکہ وہ مزید اعتماد کے ساتھ اپنا پیشہ ورانہ فریضہ انجام دے سکیں۔

(جاری ہے)

تقریب میں جن فوٹو جرنلسٹس کو یونین کارڈز دیے گئے ان میں ظفر اللہ خان، تصور عباس، اسد اللہ، عقیل پرویز، رضا علی جاوید، ملک سعید، رانا عدنان غنی، دلاور عباس، قیصر اقبال، شیخ شرافت، شبیر، علی حسن، عثمان بٹ، نادرمان، راشد علی، زہیب ذوالفقار، شوکت لازر، مصطفی، رومان رومی، ندیم شاہ، شاہد بٹ، رفیق ساگر، مرزا ہارون، یاسر سہیل، جمال شاہ، مرزا نعیم، کرم لائی، بابر علی، شبیب سلطان، عبدالرحمن، مرزا منان، انیس صدیق، اور میاں علی شامل تھے۔یونین کارڈز کی اس تقسیم کو ممبران نے سراہا اور اسے ایک حوصلہ افزا اقدام قرار دیا۔ تقریب کا اختتام خوشگوار ماحول اور باہمی اتحاد کے عزم کے ساتھ کیا گیا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یونین کارڈز

پڑھیں:

ثانیہ مرزا نے ماں بننے کے تجربے اور ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر کھل کر بات کی

ٹینس کی سابق اسٹار اور بھارت کی مایہ ناز کھلاڑی، ثانیہ مرزا نے حال ہی میں پوڈکاسٹر معصوم مینوالا سے ایک بے تکلف گفتگو میں اپنی ذاتی زندگی کے اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ماں بننے کے تجربے، حمل کے دوران کی جسمانی اور جذباتی کیفیت، بچے کو دودھ پلانے کے سفر اور اپنی ریٹائرمنٹ کے فیصلے کے پس منظر پر تفصیل سے بات کی۔

ثانیہ مرزا نے بتایا کہ ریٹائرمنٹ کا فیصلہ محض جسمانی حالت یا کیریئر کے تقاضوں کی وجہ سے نہیں تھا بلکہ اس کی ایک بڑی وجہ ان کا اپنے بیٹے ازہان کے ساتھ وقت گزارنے کی خواہش تھی۔ ان کا کہنا تھا، "میری سب سے بڑی ترجیحات میں سے ایک یہ تھی کہ میں اپنے بیٹے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاروں۔ کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ وہ عمر کا ایسا دور ہے جب بچوں کو اپنے والدین کے ساتھ ہونے کا احساس اور تحفظ چاہیے ہوتا ہے۔ میں وہ وقت کھونا نہیں چاہتی تھی۔"

چار بار اولمپکس میں بھارت کی نمائندگی کرنے والی ثانیہ نے بتایا کہ جب وہ پہلی بار ازہان کو چھوڑ کر دہلی ایک ایونٹ کے لیے گئیں، تو ان کا بیٹا صرف چھ ہفتے کا تھا۔ انہوں نے کہا، "شاید وہ میری زندگی کی سب سے مشکل فلائٹ تھی۔ مجھے ایسا لگا کہ میں یہ نہیں کر سکتی۔ میں جذباتی ہو رہی تھی، لیکن مجھے خوشی ہے کہ میں گئی۔ اگر میں وہ فلائٹ نہ لیتی تو شاید کبھی اُسے چھوڑ کر کام کرنے کے قابل نہ ہوتی۔"

انہوں نے مزید بتایا کہ وہ صبح دہلی روانہ ہوئیں اور شام کو واپس حیدرآباد آگئیں۔ "وہ بالکل ٹھیک تھا۔ میں بھی بالکل ٹھیک تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں تین بار حاملہ ہوسکتی ہوں لیکن دودھ پلانے کا مرحلہ میرے لیے سب سے مشکل تھا۔

ثانیہ مرزا کی یہ گفتگو نہ صرف ان کی ماں ہونے کی جدوجہد کو اجاگر کرتی ہے بلکہ ایک عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی کی حیثیت سے ان کے مضبوط جذبات اور قربانیوں کو بھی نمایاں کرتی ہے۔ ان کا تجربہ بے شمار ماؤں کے لیے ایک متاثرکن مثال بن کر سامنے آیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • معاشی خود انحصاری کیلئے سنجیدہ اور دیرپا اقدامات کی ضرورت :احسن اقبال
  • ثانیہ مرزا نے ماں بننے کے تجربے اور ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر کھل کر بات کی
  • بھارت سے کوئی ایکشن ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، فیصل واوڈا
  • اسلام آباد، شادی کی تقریب میں شرکت کے بہانے بلاکر بندوق کی نوک پر خواجہ سرا کا گینگ ریپ
  • تمام بھارتی سفارتی عملے کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر ملک بدر کیا جائے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن
  • اسلام آباد: شادی کی تقریب میں شرکت کے بہانے بلاکر بندوق کی نوک پر خواجہ سرا کا گینگ ریپ
  • جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کی جانب سے فیصل آباد میں صاف پانی کی فراہمی اور تقسیم کےنظام کی تقریب
  • کینال منصوبہ ختم نہ کیا گیا تو بندرگاہیں بھی بند کرسکتے ہیں، سندھ کے وکلا
  • بلوچستان میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات 3 ہفتوں کے لیے کیوں ملتوی ہوئے؟
  • پی ایف یو جے دستور گروپ کی پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری