امریکا کا عربی چینل الحرہ بند، ٹرمپ انتظامیہ نے فنڈنگ روک دی
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی حکومت کے زیرِ سرپرستی چلنے والے عربی زبان کے ٹی وی چینل "الحرہ" کی فنڈنگ روک دی ہے، جس کے بعد چینل نے نشریات بند کرنے اور بیشتر عملہ فارغ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
"الحرہ" کی بنیاد 2004 میں اس وقت رکھی گئی تھی جب امریکہ نے عراق جنگ کے دوران قطر کے چینل الجزیرہ کی خبروں سے ناراض ہو کر اپنا نکتہ نظر پیش کرنے کے لیے یہ چینل شروع کیا۔
یہ فیصلہ ایلون مسک کی قیادت میں کیے جانے والے بجٹ کٹوتیوں کے بڑے منصوبے کا حصہ ہے۔ مارچ میں ٹرمپ انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ تمام سرکاری میڈیا اداروں کی فنڈنگ بند کر دی جائے گی۔
اس سے پہلے وائس آف امریکہ (VOA) بھی اس کٹوتی کا شکار ہو چکا ہے، جہاں ملازمین نے عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔
اب "الحرہ" روایتی نشریات بند کر دے گا، البتہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر چند درجن افراد کے عملے کے ساتھ کام جاری رکھنے کی کوشش کرے گا۔
یہ چینل 22 ممالک میں ہفتہ وار 30 ملین ناظرین تک پہنچنے کا دعویٰ کرتا ہے، تاہم ہمیشہ سے اسے الجزیرہ، العربیہ اور اسکائی نیوز عربیہ جیسے بڑے چینلز سے سخت مقابلے کا سامنا رہا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مسیحیوں کے قتل عام کا الزام، ٹرمپ کی نائیجیریا میں فوجی کارروائی کی دھمکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائیجیریا کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نائیجیرین حکومت ملک میں مسیحی آبادی کے خلاف ہونے والی پرتشدد کارروائیاں اور قتل و غارت فوری طور پر بند نہ کر سکی تو امریکا نہ صرف اپنی مالی امداد روک دے گا بلکہ سخت اقدامات اٹھانے پر بھی غور کرے گا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر جاری بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا دنیا میں مذہبی آزادی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، اور اگر نائیجیریا میں مسیحیوں پر مظالم جاری رہے تو واشنگٹن خاموش نہیں بیٹھے گا۔
انہوں نے محکمہ جنگ کو ممکنہ فوجی کارروائی کی تیاری کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ امریکا اپنی طاقت کے ذریعے نائیجیریا میں سرگرم دہشت گردوں کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ صدر کے حکم کے بعد وزیرِ جنگ پیٹ ہیگسیتھ نے تصدیق کی کہ نائیجیریا میں ممکنہ کارروائی کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔