راولپنڈی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان اور مراکش کی افواج کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں تیسری پاک - مراکش مشترکہ دو طرفہ فوجی مشق - 2025  اسپیشل آپریشنز سکول، چیرات میں منعقد ہوئی۔ مشق میں پاک فوج کا سپیشل سروسز گروپ اور مراکش آرمی کی سپیشل فورسز حصہ لے رہی ہیں۔

تقریب میں کمانڈنٹ سپیشل آپریشن سکول چراٹ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

 آئی ایس پی  آر کے مطابق مشق کا مقصد مشترکہ تربیت کے ذریعے پیشہ ورانہ مہارتوں کو نکھارنا اور دوست ممالک کے درمیان تاریخی فوجی تعلقات کو استعمال کرنا ہے۔ حصہ لینے والے دستے باہمی مہارت اورتجربے سے استفادہ کریں گے ۔

پاکستان اور افغانستان کے معاملات میں بہتری آرہی ہے: عرفان صدیقی

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

انجمن طلبہ اسلام کے زیراہتمام پری بجٹ ایجوکیشنل سیمینار کا انعقاد

مقررین نے کہا کہ تعلیم حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں، ہر سال مختص تعلیمی بجٹ میں بھی کمی کرکے تعلیم دشمنی کا ثبوت دیا جاتا ہے، جامعات کی خود مختاری، طلباء کی فیسوں، نئی پی ایچ ڈی پالیسی کے مسائل جوں کے توں ہیں، حکومت تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تعلیمی پالیسیاں ترتیب دے۔ اسلام ٹائمز۔ انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی صدر مبشر حسین نے پری بجٹ ایجوکیشنل سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے روایتی اور تعلیم دشمن بجٹ پیش کیا تو طلبہ برادری کو سٹرکوں پر لے آئیں گے۔ ملک میں بڑھتے ہوئے تعلیمی مسائل سے نمٹنے کیلئے بجٹ میں تعلیم کیلئے مجموعی بجٹ کا کم ازکم 5 فیصد مختص کیا جائے جبکہ تعلیمی بجٹ کا پچیس فیصد اعلیٰ تعلیم کیلئے مختص کیا جائے۔ حکومتوں سے نوجوان نسل مایوس ہو چکی ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں تعلیم دوست بجٹ پیش کریں۔ لاکھوں طلباء کے مستقبل سے کھیلنے کا گھناؤنا کھیل بند ہونا چاہیے۔ اعلی تعلیمی بجٹ میں 5.90 ارب کی کٹ لگانے والے تعلیم کے دشمن ہیں۔ تعلیم حکمرانوں کی ترجیحات میں سرے سے شامل ہی نہیں۔

انہوں نے کہا مجموعی بجٹ کا 5فیصد تعلیم کیلئے مختص کیا جائے۔ مجموعی بجٹ میں اعلی تعلیم کیلئے 150 بلین مختص کئے جائیں، ریسرچ اور ڈویلپمنٹ کے فنڈز میں کٹوتی نہ کی جائے، گزشتہ پانچ برس سے اعلی تعلیم کا بجٹ 65 ارب سے نہیں بڑھ رہا جسے فی الفور بڑھایا جائے، جامعات کے اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے، صوبائی سطح پر تمام صوبہ جات میں سٹوڈنٹس کونسلنگ سینٹرز قائم کئے جائیں، نئی جامعات کی بجائے فی الوقت موجود جامعات میں تعلیمی معیار کو بہتر بنایا جائے، یونیورسٹی سنڈیکیٹ میں طلباء کی نمائندگی یقینی بنائی جائے، بلوچستان کے پی کے سندھ سمیت جنوبی پنجاب کے پسماندہ علاقوں کی جامعات کو بجٹ میں خصوصی اہمیت دی جائے۔

پری بجٹ سیمینار سے ممتاز ماہر تعلیم محمد مرتضی نور، ماہر قانون سید جوادالحسن کاظمی ایڈووکیٹ، مختلف طلبہ تنظیموں، یوتھ جماعتوں کے نمائندوں سمیت دیگر اہم  شخصیات نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ تعلیم حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں، ہر سال مختص تعلیمی بجٹ میں بھی کمی کرکے تعلیم دشمنی کا ثبوت دیا جاتا ہے، جامعات کی خود مختاری، طلباء کی فیسوں، نئی پی ایچ ڈی پالیسی کے مسائل جوں کے توں ہیں، حکومت تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے تعلیمی پالیسیاں ترتیب دے تاکہ پاکستان کا تعلیمی نظام مستحکم ہو سکے، یکساں نصاب اور نظام بھی ادھورا خواب ہے، شرکاء سیمینار نے مطالبہ کیا کہ سی ایس ایس پی ایم ایس سمیت تمام امتحانات کو اردو میں منعقد کیا جائے، شرکاء نے مطالبات نہ منظور ہونے کی صورت میں ملک گیر احتجاجی تحریک کا عندیہ بھی دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
  • غزہ میں القسام بریگیڈز کی تازہ کارروائیوں میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک
  • سعودی ولی عہد کا مسلم رہنماؤں کے اعزاز میں ظہرانہ، اسپیکر ایاز صادق کی شرکت
  • وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ بحران میں عمان کے مؤقف پر شکریہ ادا کیا
  • وزیراعظم کا عمان کے سلطان کو فون، دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور
  • وہ دن دور نہیں جب بانی پی ٹی آئی رہا ہو کر اپنی قوم کے درمیان ہوں گے، عمر ایوب
  • کراچی، آئی ایس او کے تحت ‎مرکزی دعائے عرفہ و مجلس شہادت حضرت مسلم ابن عقیلؑ کا انعقاد
  • افغانستان میں عسکریت پسندوں کی موجودگی علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، امریکی تھنک ٹینک
  • انجمن طلبہ اسلام کے زیراہتمام پری بجٹ ایجوکیشنل سیمینار کا انعقاد
  • ’’یک طرفہ محبت ناسمجھی اور جذباتی کمزوری ہے‘‘؛ پروین اکبر