تاج محل کا حقیقی وارث ہونے کا دعویٰ، شہری نے سب کو حیران کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
تاج محل کے حقیقی وارث ہونے کے دعویٰ کرنے والے بھارتی شہری نے سب کو حیران کر دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے شہری شہزادہ یعقوب حبیب الدین ٹوسی نے آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کی اولاد ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ وہ اکثر مغل طرز کا لباس پہنتے ہیں جن کا دعویٰ ہے کہ وہ ہی تاج محل کے حقیقی وارث ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اپنے دعوے کی تائید کے لیے، یعقوب حبیب الدین حیدرآباد کی عدالت میں ڈی این اے رپورٹ بھی پیش کرچکے ہیں۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 2019 میں، یعقوب نے جے پور کے شاہی خاندان کی شہزادی دیا کماری کو اپنی اہلیہ ممتاز محل کی یاد میں شاہ جہاں کی تعمیر کردہ یادگار سے متعلق سرکاری کاغذات دکھانے کا چیلنج بھی دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کے پاس اپنے پوٹھی خانہ میں کاغذات رکھے ہوئے ہیں، تو انہیں دکھائیں، اگر آپ میں راجپوت کے خون کا ایک قطرہ بھی ہے تو وہ دستاویزات ظاہر کریں۔یعقوب حبیب الدین اپنے روایتی شاہی لباس کے لیے مشہور ہیں، وہ اکثر سوشل میڈیا پر شاہی لباس میں ملبوس اپنی تصاویر شئیر کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پنجاب: بارشوں کے دوران 143 شہری جاں بحق، سیکڑوں زخمی
---فائل فوٹوصوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب کی جانب سے رواں سال مون سون کی بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کردی گئی۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب کے ترجمان کے مطابق مون سون بارشوں کا چوتھا سلسلہ 25 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ لاہور اور راولپنڈی سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارش متوقع ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لاہور، سیالکوٹ، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں اربن فلڈنگ اور پنجاب کےدریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق رواں سال مون سون بارشوں کے باعث تاحال 143 شہری جاں بحق جبکہ 488 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
مالی نقصانات سے متعلق پی ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ بارشوں کے نتیجے میں 200 گھر متاثر اور 121 مویشی ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب کا کہنا ہے کہ سوگوار خاندانوں کی مالی معاونت کی جا رہی ہے اور کسانوں کی فصلوں اور مویشیوں کے نقصانات کا بھی ازالہ کیا جائے گا۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق منگلا ڈیم میں 53، تربیلا میں 79 فیصد پانی موجود ہے۔
دریائے سندھ میں کالا باغ اور چشمہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے، تربیلا اور تونسہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جبکہ دریائے چناب، راوی، جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔