بیجنگ :چین کی ریاستی کونسل کے انفارمیشن آفس نے 2025 کی پہلی سہ ماہی میں درآمدات و برآمدات کی صورتحال سے آگاہ کرنے کے لئے ایک پریس کانفرنس کی۔

 

پیر کے روزچین امریکہ تجارتی صورتحال پر جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کے ڈپٹی ڈائریکٹر وانگ لینگ جون نے کہا کہ 9 اپریل کو چینی حکومت نے چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات سے متعلق متعدد معاملات پر چین کے موقف پر وائٹ پیپر جاری کیا ،جس سے بڑی تعداد میں حقائق اور اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کا جوہر باہمی فائدے پر مبنی ہے، جو معاشی قوانین کا نتیجہ ہے اور اس کی ایک مضبوط اندرونی محرک قوت ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں امریکی حکومت کے اندھا دھند محصولات کے اثرات کے باوجود چین اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تجارت میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا ،

 

اس دوران درآمدات و برآمدات 4 فیصد اضافے کے ساتھ 1.

11 ٹریلین یوآن رہیں۔ امریکہ نے مختلف بہانوں سے چین سمیت تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات کا اعلان کیا ہے جس سے لامحالہ چین اور امریکہ سمیت عالمی تجارت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔امریکہ کی جانب سے نام نہاد “مساوی ٹیرف” موجودہ بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں اور امریکی مفادات کو بین الاقوامی برادری کے عمومی مفادات سے بالاتر رکھتے ہیں، جو ٹیرف غنڈہ گردی کا مثالی طرز عمل ہے۔یہ عالمی تجارتی تنظیم کے قواعد کی سنگین خلاف ورزی ہے، اصولوں پر مبنی کثیر الجہتی تجارتی نظام کو شدید طور پر کمزور کرتا ہے، اور عالمی اقتصادی نظام کے استحکام کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اپنے غلط طریقوں کو درست کرے اور باہمی احترام کے اصول کے مطابق مساوی بنیادوں پر بات چیت کے ذریعے تجارتی اختلافات کو حل کرے۔

Post Views: 3

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

آئی ایم ایف نے پاکستان کی خام ملکی پیداوار کی شرح نمو کے تخمینے میں کمی کردی

عالمی مالیاتی فنڈ یعنی آئی ایم ایف نے مالی سال 2025 کے لیے پاکستان کی خام ملکی پیداوار یعنی جی ڈی پی کی شرح نمو کی پیش گوئی کو کم کر کے 2.6 فیصد کر دیا ہے، جو کہ جنوری 2025 میں عالمی ادارے کی جانب سے لگائے گئے 3 فیصد کے تخمینے سے کم ہے۔

تاہم 2026 کا تخمینہ 3.6 فیصد پر قدرے پر امید دکھائی دیتا ہے، ’پالیسی کی تبدیلیوں کے درمیان ایک نازک موڑ‘ کے عنوان سے اپنی تازہ ترین ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں آئی ایم ایف نے افراط زر کی توقعات کی بھی نظر ثانی کی ہے-

یہ بھی پڑھیں: بجٹ برائے مالی سال 26-2025: معاملات آئی ایم ایف ہی طے کرے گا

آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں افراط زر کی شرح مالی سال 2024 میں 23.4 فیصد کی انتہائی بلند سطح سے گر کر مالی سال 2025 میں 5.1 فیصد اور مالی سال 2026 میں 7.7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق بے روزگاری میں بتدریج کمی متوقع ہے، جو 2024 میں 8.3 فیصد سے 2025 میں 8 فیصد تک پہنچ جائے گی ، جس میں 2026 کے مالی سال میں مزید کمی کے ساتھ 7.5 فیصد تک متوقع ہے۔

مزید پڑھیں:آئی ایم ایف کی ادائیگی کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی

ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2024 میں منفی 0.5 فیصد کے مقابلے میں 2025 میں جی ڈی پی کے منفی 0.1 فیصد تک محدود رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جس کے بارے میں 2026 میں منفی 0.4 فیصد تک محدود رہنے کا بتایا گیا ہے۔

حکومت کے قرضے میں آسانی پیدا ہونے کا امکان ہے، جو 2025 میں جی ڈی پی کے منفی 5.6 فیصد پر آ جائے گا جو 2024 میں منفی 6.8 فیصد تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایم ایف افراط زر جی ڈی پی خام ملکی پیداوار شرح عالمی مالیاتی فنڈ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ نظر ثانی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا بین الاقوامی تجارتی نظام میں اصلاحات کامطالبہ
  • ٹریڈوار، مذاکرات واحد اچھا راستہ
  • شنگھائی تعاون تنظیم کا نمائشی علاقہ پاک چین اقتصادی تعاون کا مرکز بن کر ابھرا
  • چین اور امریکہ کے درمیان فی الحال کوئی تجارتی مذاکرات نہیں ہو رہے ،چینی وزارت تجارت
  • افغان مہاجرین کے انخلا سے بلوچستان میں کاروباری سرگرمیوں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
  • ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو گئی، آئی ایم ایف
  • ٹرمپ ٹیرف کے اثرات پر رپورٹ جاری، پاکستان پسندیدہ ترین ملک قرار
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی خام ملکی پیداوار کی شرح نمو کے تخمینے میں کمی کردی
  • امریکہ کی جانب سے یکطرفہ غنڈہ گردی کی عالمی قیمت
  • ٹیرف جنگ کے تناظر میں اتحادیوں کا امریکہ پر اعتماد انتہائی کم ہو چکا ہے، چینی میڈیا