جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے میں امریکا کی جانب سے افغانستان کو دیا گیا اسلحہ استعمال ہونے کی تصدیق ہوگئی۔

امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے صحافیوں کو جو ہتھیار دکھائے گئے وہ امریکی حکومت نے افغان فورسز کو دیے گئے تھے۔ پینٹا گون اور امریکی فوج نے اس کی تصدیق بھی کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں جعفر ایکسپریس حملہ، ٹرین ڈرائیور نے حملے کے وقت کیا دیکھا، آنکھوں دیکھا حال بتا دیا

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سال 2018 میں امریکا میں بننے والی رائفل گزشتہ ماہ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس حملے کے بعد حملہ آوروں سے برآمد ہوئی۔

اخبار نے کہا ہے کہ امریکی رائفل اربوں ڈالر کے اس امریکی فوجی ساز و سامان میں شامل تھی جو 2021 میں امریکی انخلا کے وقت افغان فورسز کو دیا گیا تھا، بعد میں یہ اسلحہ سرحد پار پاکستان کے اسلحہ بازاروں اور عسکریت پسندوں کے ہاتھوں تک پہنچا۔

امریکی اخبار نے کہاکہ پاکستانی حکام، اسلحہ کے تاجروں اور عسکریت پسندوں کے مطابق امریکی ہتھیار کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر گروپ حملوں میں استعمال کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں جعفر ایکسپریس حملہ: بھارت ماضی میں ایسے واقعات میں شریک رہا ہے، دفتر خارجہ

واضح رہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے گزشتہ برس امریکی اخبار کو دہشتگردوں سے برآمد کیے گئے امریکی اسلحے تک رسائی دی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews افغانستان امریکی اخبار امریکی اسلحہ پاکستانی حکام پاکستانی دعویٰ سچ تصدیق جعفر ایکسپریس حملہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغانستان امریکی اخبار امریکی اسلحہ پاکستانی حکام پاکستانی دعوی سچ جعفر ایکسپریس حملہ وی نیوز جعفر ایکسپریس پاکستانی حکام امریکی اخبار کی جانب سے

پڑھیں:

لندن ہائی کورٹ: عادل راجہ کو پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کیخلاف جھوٹے ثبوت دینے پر ہزیمت کا سامنا

لندن ہائی کورٹ میں عادل راجہ کو پاکستان کے خفیہ اداروں کے خلاف جھوٹے ثبوت پیش کرنے پر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا، جج عادل راجہ پر برہم ہوگئے اور کہا کہ عادل راجہ کے پاک انٹیلی جنس پر لگائے گئے الزامات بناوٹی نظر آتے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لندن ہائی کورٹ میں عادل راجہ کی جانب سے پاکستانی انٹیلی جنس اداروں پر عائد الزامات سے متعلق جج نے سماعت کی۔ پاک آرمی کی جانب سے بریگیڈیئر راشد نصیر اور پاکستان کی ٹیم مکمل تیاری میں نظر آئی۔

دوران سماعت عدالت نے عادل راجہ کی جانب سے پاکستانی خفیہ اداروں کے خلاف پیش کیے گئے شواہد کو بے بنیاد اور جھوٹ قرار دیا۔ ٹھوس شواہد نہ پیش کرنے پر عادل راجہ کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

لندن کی عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ عادل راجہ کا دعویٰ غلط معلومات پر مبنی دکھائی دیتا ہے، عادل راجہ کے پاک انٹیلی جنس پر لگائے گئے تمام الزامات بناوٹی نظر آتے ہیں۔

جج نے عادل کے ذرائع پر کڑی تنقید کی اور پوچھا کہ صحافی ارشد شریف کی جے آئی ٹی رپورٹ میں آئی ایس آئی کا ذکر نہیں تو آپ اس ادارے پر کس بنیاد پر قتل کا الزام لگا رہے ہیں؟

عادل راجہ کی جانب سے شواہد توڑ مروڑ کر پیش کرنے پر جج برہم دکھائی دیے جب کہ عادل راجہ کی جانب سے پیش کیے گئے گواہ  پاکستانی حکومت، خفیہ اداروں پر بے بنیاد الزامات لگاتے رہے۔

متعلقہ مضامین

  • لندن ہائیکورٹ، عادل راجہ کو پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کیخلاف جھوٹے ثبوت دینے پر ہزیمت کا سامنا
  • لندن ہائی کورٹ: عادل راجہ کو پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کیخلاف جھوٹے ثبوت دینے پر ہزیمت کا سامنا
  • جنوبی افریقا میں ہاتھی نے کروڑ پتی مالک کو حملہ کرکے مار دیا
  • ڈیرہ مراد جمالی: بم دھماکے سے متاثرہ ریلوے ٹریک بحال
  • انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن کے وفد کی برطانوی ای سی سی ٹِس حکام سے ملاقات
  • پشاور سے کوئٹہ جانیوالی جعفر ایکسپریس کو سکیورٹی خدشات پر سبی ریلوے اسٹیشن پر روک لیا گیا
  • غزہ کے لیے امداد لے جانے والے جہاز “حنظلہ” سے رابطہ منقطع، اسرائیلی ڈرون حملے کا خدشہ
  • بنوں: ایف سی نے چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنادیا، 6 اہلکار زخمی
  • اسحاق ڈار واشنگٹن میں امر یکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کریں گے،امریکی محکمہ خارجہ کی تصدیق
  • ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ