پبی میں آٹھویں بین الاقوامی پاک فوج ٹیم اسپرٹ مشق 2025 کی افتتاحی تقریب
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
فوٹو آئی ایس پی آر
پبی میں میں آٹھویں بین الاقوامی پاک فوج ٹیم اسپرٹ مشق 2025 کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔
مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق مشق کا افتتاح ڈائریکٹر جنرل ملٹری ٹریننگ نے کیا۔ مشق میں بحرین، بیلاروس، چین، سعودی عرب، مالدیپ اور مراکش کے دستے شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق نیپال، قطر، سری لنکا، ترکی، امریکا اور ازبکستان کے دستے بھی مشق میں شامل ہیں۔ جبکہ بنگلا دیش، مصر، جرمنی، انڈونیشیا، کینیا، میانمار، جنوبی افریقہ اور تھائی لینڈ بطور مبصر شریک ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ ایک مشن مخصوص اور پیشہ ورانہ عسکری مشق ہے۔ مشق میں جسمانی فٹنس، ذہنی چستی اور پیشہ ورانہ عسکری مہارتوں کا اعلیٰ مظاہرہ درکار ہوتا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق حقیقی حالات سے قریب تر ماحول میں مشکل مشنز کی انجام دہی کے دوران فوری فیصلے لینے کی تربیت دی جاتی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مشق کا مقصد ٹیم ورک کے ذریعے استقامت پیدا کرنا ہے، اس مشق سے بنیادی فوجی صلاحیتوں میں نکھار اور مختلف افواج کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ ملے گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مشق کے ذریعے نئی سوچ اور بہترین مشترکہ تجربات کا تبادلہ ممکن ہوسکے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: آئی ایس پی آر کے مطابق
پڑھیں:
پاکستان کشمیر بارے مودی کے گمراہ کن بیانات مسترد کرتا ہے، دفتر خارجہ
وفاقی دارالحکومت سے جاری بیان میں دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے بارے بھارتی وزیراعظم کے گمراہ کن بیانات کو مسترد کرتا ہے، اس طرح کے بیانات کا مقصد کشمیر سے بین الاقوامی توجہ ہٹانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے نریندر مودی کے بیانات مسترد کردیا۔ وفاقی دارالحکومت سے جاری بیان میں دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے بارے نریندر مودی کے گمراہ کن بیانات کو مسترد کرتا ہے، اس طرح کے بیانات کا مقصد کشمیر سے بین الاقوامی توجہ ہٹانا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، نریندر مودی نے ایک بار پھر پاکستان پر پہلگام حملے کا الزام لگایا ہے، مودی بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی کررہا ہے، جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے، بیان بازی سے کشمیر کی قانونی اور تاریخی حقیقت تبدیل نہیں ہوسکتی، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کو اس کے ظلم و ستم کا جوابدہ ٹھہرائے۔