واشنگٹن کیساتھ آئندہ مذاکراتی دور روم میں منعقد ہو گا، فواد حسین کی سید عباس عراقچی کیساتھ گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے عراقی ہم منصب کیساتھ ٹیلیفونک گفتگو میں مطلع کیا ہے کہ امریکہ کیساتھ ایران کے بالواسطہ مذاکرات کا دوسرا دور اٹلی کے دارالحکومت میں منعقد ہو گا اسلام ٹائمز۔ عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے آج شام اپنے ایرانی ہم منصب سید عباس عراقچی کے ساتھ گفتگو کی ہے۔ ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے تاکید کی کہ انہوں نے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو میں اس بات پر زور دیا ہے کہ عراق، خطے کی سلامتی و استحکام کو مضبوط بنانے کے لئے کی جانے والی کسی بھی کوشش کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ عراقی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ ان کے ایرانی ہم منصب نے انہیں دورۂ تہران کی دعوت دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس گفتگو میں سید عباس عراقچی نے فواد حسین کو مطلع کیا کہ واشنگٹن کے ساتھ تہران کے بالواسطہ مذاکرات کا دوسرا دور جلد ہی اٹلی کے دارالحکومت روم میں منعقد ہو گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید عباس عراقچی فواد حسین
پڑھیں:
صیہونی وزیراعظم اور ڈونلڈ ٹرامپ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو
اپنی ایک تقریر میں رافائل گروسی کا کہنا تھا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے صیہونی وزیراعظم "بنیامین نتین یاهو" کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو کی خبر دی۔ اس رابطے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ میں نے صیہونی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور مختلف امور سمیت ایران کے موضوع پر بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمومی طور پر یہ گفتگو بہت اچھی رہی۔ ہمارے اور اسرائیل کے درمیان تمام موضوعات پر اتفاق ہے۔ واضح رہے کہ یہ ٹیلیفونک رابطہ ایک ایسی صورت حال میں انجام پایا جب آنے والے بدھ کو عمان میں ایرانی و امریکی ماہرین کے درمیان غیر مستقیم اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔
انہی مذاکرات کے تناظر میں IAEA کے سربراہ رافائل گروسی نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی برادری کو مطمئن کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کا طریقہ کار اب پہلے سے کہیں زیادہ خطرے میں ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ رافائل گروسی اور عالمی برادری نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کو یکسر طور پر نظرانداز کر رکھا ہے۔ اسرائیل اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق کسی کو جوابدہ نہیں۔