پی ٹی آئی میں گروپنگ نہیں البتہ اختلاف رائے ضرور ہے، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ 26 نومبر کے جلسے میں جو کیا گیا اس کا ہم تصور بھی نہیں کرسکتے تھے۔
ایک نجی ٹی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی نے نومبر کے احتجاج کے دوران میٹنگز کی صدارت نہیں کی انہوں نے صرف بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایات پارٹی تک پہنچائیں کیوں کہ کسی اور کی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تصور بھی نہیں کیا تھا کہ ڈی چوک دھرنے میں لوگوں کے پہنچنے سے پہلے ہمارے ساتھ یہ ہوگا، ایسا نہیں تو کہیں نہیں کیا جاتا جو ہمارے ساتھ ہوا ہے، ڈائیلاگ کے لیے لوگ بھیجے جاتے اور مذاکرات ہوتے، واٹر کینن بھیجتے یا لاٹھی چارچ کرتے۔
یہ بھی پڑھیے: عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کیے، بیرسٹر گوہر
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ ہم الائنس کے ساتھ آگے بڑھیں گے، ہم نے کہا تھا کہ عید کے بعد مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ملیں گے، احتجاج کا اعلان کریں گے، اس سے ہم پیچھے نہیں ہٹے ہیں، لیکن آگے کا ایک سیاسی راستہ بھی نکلنا چاہیے، اگر اسٹیبلشمنٹ بات چیت کے لیے رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے۔
پارٹی کے اندر تقسیم کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ہم سارے بھائی ہیں آپس میں کام کرتے ہیں، ہماری جماعت میں سب سے زیادہ جمہوریت ہے، ہم سب اپنی رائے دیتے ہیں مگر جب فیصلہ کرتے ہیں تو اس کے ساتھ کھڑے ہوجاتے ہیں، پاکستان تحریک انصاف میں گروپس نہیں ہیں البتہ اختلاف رائے ضرور ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ’کاش! آپ اطاعت گزاری نہ کرتے‘، سلمان اکرم راجا کی بیرسٹر گوہر پر تنقید
انہوں ںے کہا کہ میں نے کبھی کسی کے عمران خان سے ملاقات کے لیے جانے پر سوال نہیں اٹھایا، شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری نہیں ہونی چاہیے، مجھے چیئرمین بنایا گیا تو میں نے 3 مرتبہ خان صاحب کو انکار کیا، میں کور کمیٹی کے 90 فیصد افراد کو نہیں جانتا تھا، یہ موقع عمران خان نہیں ہمیں دیا ہے، پارٹی میں تقسیم سے ہمارا بہت نقصان ہورہا ہے یہ نہیں ہونا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیبلشمنٹ بیرسٹر گوہر پی ٹی آئی مذاکرات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیبلشمنٹ بیرسٹر گوہر پی ٹی ا ئی مذاکرات بیرسٹر گوہر نہیں کی کے لیے تھا کہ
پڑھیں:
عدلیہ کے آج متنازعہ فیصلوں سے نئے باب کا اضافہ ہوا، بیرسٹر گوہر علی
وفاقی دارالحکومت میں دیگر سینئر راہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر سزائیں سنائی گئیں، جو ہمارے راہنماؤں کے ساتھ ہوا سراسر ظلم ہے، عدلیہ کے متنازعہ فیصلوں میں نئے باب کا اضافہ ہوا، لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر عدلیہ کے آج متنازعہ فیصلوں سے نئے باب کا اضافہ ہوا۔ وفاقی دارالحکومت میں دیگر سینئر راہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج ہماری پٹیشن پر کوئی فیصلہ نہیں، آج عدالتوں سے 2 فیصلے آئے، عمران خان نے فیئر ٹرائل کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر سزائیں سنائی گئیں، جو ہمارے راہنماؤں کے ساتھ ہوا سراسر ظلم ہے، عدلیہ کے متنازعہ فیصلوں میں نئے باب کا اضافہ ہوا، لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ہمیشہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی، آج کے فیصلوں سے ثابت ہو گیا کہ عدلیہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام ہو گئی۔
سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آج کی سزائیں ایسی ہیں جیسے جمہوریت کو سزا دی گئی، ایک پولیس اہلکار کہتا ہے کہ میں زمان پارک میں داخل ہو گیا اور صوفے کے پیچھے چھپ گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تیسرا مقدمہ ہے جس میں ہمارے راہنماؤں کو سزائیں دی گئیں، تمام مقدمات میں وہی 2 گواہ پیش کیے گئے، آج کے فیصلے سے ملک کی بدنامی ہوئی، اس وقت ملک میں عدالتی نظام منہدم ہو چکا ہے۔ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا ہمارے بچوں کےمستقبل کا معاملہ ہے، آج جمہوریت پر حملہ اور مذاق ہوا ہے، فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا اسی نظام کو برداشت کرنا ہے یا تبدیل کرنا ہے۔
راہنما تحریک انصاف بابر اعوان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلے 5 اگست کی تحریک سے لنک ہے، جن لوگوں کو سزائیں دی گئی ہیں سارے ضمیر کے قیدی ہیں، پاکستان کے رول آف لا کا مرڈر کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام سزاؤں کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے، دہشت گرد روزانہ ہمارے بچوں کو مارتے ہیں، بتایا جائے دہشت گردوں کے ٹرائل کونسی عدالت میں ہو رہے ہیں۔؟ 9 مئی مقدمات کی کہاں ہے سی سی ٹی وی فوٹیج۔؟
سیکرٹری اطلاعات تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ ہم واضح الفاظ میں ان سزاؤں کو مسترد کرتے ہیں، ہائی کورٹ میں ان سزاؤں کو چیلنج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس سازش کا ذکر کیا گیا اس سازش کا ایف آئی آر میں ذکر ہی نہیں، ایف آئی آر واقعے سے 7 گھنٹے پہلے ہی درج کر لی گئی، تفتیشی نے عدالت میں تسلیم کیا کہ جائے وقوعہ کا دورہ ہی نہیں کیا۔