اسحاق کھوڑو کی شرقی میں تعمیرات پر دانستہ چشم پوشی، آصف رضوی ریٹائرمنٹ سے قبل بے قابو
جمشید روڈ نمبر 1کے رہائشی پلاٹ نمبر 627پر تجارتی مقاصد کے لئے تعمیرات کی مکمل آزادی
رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات سے پانی و سیوریج کے مسائل میں اضافہ ہونا شروع ہو گیا، شہری

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج کھوڑو سسٹم نے انہدام اور پکڑ دھکڑ کا سلسلہ صرف وسطی تک ہی محدود کر رکھا ہے جبکہ باقی چھ اضلاع میں ناجائز تعمیرات کی مکمل چھوٹ دی جارہی ہے۔ بدعنوان ڈائریکٹر آصف رضوی ریٹائرمنٹ سے قبل مال سمیٹنے میں سرگرم دکھائی دیتے ہیں۔ خطیر رقوم بٹورنے کے بعد رہائشی پلاٹوں پر تجارتی مقاصد کے لئے ناجائز تعمیرات کی مکمل چھوٹ دے رکھی ہے جس کا اندازہ اس بات سے بآسانی لگایا جا سکتا ہے کہ ضلع شرقی کے علاقے جمشید ٹاؤن نمبر 1کے رہائشی پلاٹ نمبر 627 نواب اسماعیل خان روڈ پر کمرشل تعمیرات کی مکمل آزادی دے دی گئی ہے دلچسپ امر یہ ہے کہ جاری غیر قانونی دھندوں پر ڈی جی اسحاق کھوڑو نے دانستہ چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے۔ سروے کے دوران شمشاد نامی شخص نے جرأت کو بتایا کہ رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات سے علاقے میں پانی اور سیوریج کے بنیادی مسائل میں اضافہ ہونا شروع ہو چکا ہے ۔جاری تعمیرات پر موقف لینے کے لئے ڈی جی اسحاق کھوڑو سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابطہ ممکن نہ ہو سکا۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: تعمیرات کی مکمل

پڑھیں:

بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئے شرح سود کی سبسڈی پر کام جاری

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئے شرح سود کی سبسڈی پر کام جاری ہے، حکومت 10 سے 12 سال کی ادائیگی کی مدت پر مشتمل ایک سستا پیکج تیار کرنے میں مصروف ہے۔
  نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ملک میں اندازاً 14 ملین رہائشی یونٹس کی کمی کے پیش نظر حکومت آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کے لیے شرح سود کی سبسڈی اور 10 سے 12 سال کی ادائیگی کی مدت پر مشتمل ایک سستا پیکج تیار کرنے پر کام کر رہی ہے۔
تاہم، وزیراعظم آفس (پی ایم او) بھی ملک بھر میں اپنا پہلا گھر بنانے والوں کے لیے 10 مرلہ رہائشی یونٹس پر اس ممکنہ سبسڈی کو بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے لیکن آئی ایم ایف اس پر اعتراض اٹھا سکتا ہے۔
 تین اور 5مرلہ کے لیے سود کی سبسڈی کا ممکنہ خرچ سالانہ 50 سے 70ارب روپے تک ہو سکتا ہے لیکن 10 مرلہ کے لیے یہ خرچ یقینی طور پر زیادہ ہوگا۔ ملک میں بینکنگ سیکٹر کو مارگیج فنانسنگ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اور انہوں نے بقایا قرضوں کی اقساط کی ادائیگی کے وقت عدالتوں سے اسٹے آرڈرز جاری ہونے کا معاملہ اٹھایا۔ قانونی تبدیلیاں کی گئیں لیکن مزید طریقہ کار کی ضروریات ہو سکتی ہیں جو پاکستان میں رہن کے مالیات (مارگیج فنانسنگ) کو فروغ دینے کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کر رہی ہیں۔ 
ملک میں سستی رہائش سے متعلق حالیہ ملاقاتوں میں تقریباً تمام بینکوں کے نمائندوں نے بقایا اقساط کی وصولی میں حائل قانونی رکاوٹوں کا مسئلہ اٹھایا، چنانچہ تعمیراتی اور ہاؤسنگ سیکٹر کو بڑی سطح پر فروغ دینے سے پہلے اسے حل کرنے کے لیے وزارت قانون سے مشاورت کی گئی۔ ملک میں تازہ ترین مردم شماری کے مطابق تقریباً 30 ملین کچا/پکا رہائشی یونٹس موجود ہیں، لیکن اگر معیاری رہائش کی ضروریات کی بنیاد پر کمی کا تجزیہ کیا جائے تو ملک میں رہائشی یونٹس کی کمی کے حوالے سے درست ڈیٹا موجود نہیں ہے۔

غزہ میں اسرائیلی بمباری عید کے روز بھی نہ تھم سکی، مزید42 فلسطینی شہید

مزید :

متعلقہ مضامین

  • 2.7 فیصد جی ڈی پی گروتھ بھی شرمندگی والا نمبر ہے، مزمل اسلم
  • دو دوست نہر میں ڈوب کر جاں بحق
  • محصولات میں اضافہ،نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم
  • نیا بجٹ، نئے ٹیکس: کئی شعبوں پر چھوٹ ختم ! نئے ٹیکسز کن شعبوں پر لگیں گے؟
  • نیا بجٹ، نئے ٹیکس:  کئی شعبوں پر چھوٹ ختم  ! نئے ٹیکسز کن شعبوں پر لگیں گے؟
  • صفائی ستھرائی کے دعوے دھرےرہ گئے، کراچی عید پر کچرے کا ڈھیر بن گیا، میئر ا الزامات تک محدود،منعم ظفر
  • بلوچستان اور سندھ کے ساحلی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
  • امریکی ٹینس اسٹار نے ورلڈ نمبر ون کھلاڑی کو شکست دیکر فرنچ اوپن جیت لیا
  • آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں  کیلئےشرح سود کی سبسڈی پر کام جاری
  • بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئے شرح سود کی سبسڈی پر کام جاری