Nawaiwaqt:
2025-11-03@09:59:31 GMT

بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی ریٹنگ بڑھادی

اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT

بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی ریٹنگ بڑھادی

بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی ریٹنگ بڑھادی. لانگ ٹرم فارن کرنسی کی ریٹنگ ٹرپل سی پلس سے بڑھا کر منفی بی کردی گئی۔ذرائع کے مطبق فچ ریٹنگ نے پاکستان کا آؤٹ لک مستحکم قرار دے دیا. ریٹنگ ایجنسی فچ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بجٹ خسارے کو محدود کیا ہےجبکہ اسٹرکچرل ریفارمز سے بھی بھی معیشت میں بہتری آئی ہے۔ پاکستان نے مالی خسارے میں کمی اور اصلاحات پر پیش رفت کی ہے۔ریٹنگ ایجسنی کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کا بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے چھ فیصد تک رہنے کا امکان ہے، جو گزشتہ مالی سال 7 فیصد تھا۔فچ ریٹنگز کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف پروگرام پر مؤثر عمل کر رہا ہے، پاکستان کی موثر معاشی پالیسیوں سے ذخائر میں بہتری متوقع ہے۔فچ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی معیشت پر عالمی دباؤ کے باوجود بیرونی مالی خطرات محدود ہیں.

کم تیل کی قیمتیں پاکستان کے لیے ریلیف کا ذریعہ ہیں۔فچ کے مطابق پاکستان مالی خسارے کو کم کرنے اور ساختی اصلاحات پر عمل درآمد میں پیش رفت کر رہا ہے. اصلاحات آئی ایم ایف پروگرام کی کارکردگی اور مالی وسائل کی دستیابی کو سہارا دیں گی۔فچ نے کہا کہ توقع ہے کہ سخت معاشی پالیسیاں جاری رہیں گی. پالیسی کا تسلسل زرمبادلہ کی بحالی اور فنانسنگ کی طلب کو کنٹرول کرنے میں معاون ہوگا۔ پاکستان کے لیے پالیسی عمل درآمد کے خطرات موجود ہیں اور مالی ضروریات اب بھی زائد ہیں۔عالمی تجارتی کشیدگی اور مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ بیرونی دباؤ پیدا کر سکتے ہیں۔ کم تیل کی قیمتوں، برآمدات اور مارکیٹ سے مالی وسائل پر کم انحصار سے خطرات میں کمی ہوگی۔وزیراعظم شہباز شریف نے فچ کی جانب سے پاکستان کی معاشی ریٹنگ میں بہتری کا خیر مقدم کیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کا ٹرپل سی پلس سے بی مائنس پر آنا خوش آئند ہے۔ فچ نے پاکستانی معیشت کو مستحکم قرار دیا ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ ریٹنگ میں بہتری عالمی اداروں کے پاکستانی معیشت میں اعتماد کا مظہر ہے. ملکی معیشت میں مزید بہتری کے لیے حکومت انتھک محنت کر رہی ہے۔وزیر خزانہ نے بھی فچ ریٹنگز کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کرنے کا خیرمقدم کیا ہے۔وزیرخزانہ نے کہا کہ فچ ریٹنگزسے ٹرپل سی پلس سے بی مائنس کرنا ہماری معاشی اصلاحات کا بھرپوراظہار ہے، فچ ریٹنگز نے تین سال پاکستان کی ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہمارے معاشی آؤٹ لک کو مستحکم قرار دیا ہے. فچ ریٹنگز کے اقدامات سے حکومتی معاشی ایجنڈے کو مزید تقویت ملے گی. حکومت معاشی اصلاحات اور معاشی استحکام کا سفر جاری رکھے گی۔وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ آنے والے وقتوں میں ملکی معیشت میں مزید بہتری اور استحکام آئے گا، عالمی ریٹنگ ایجنسیوں، سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد اور بھروسہ مزید بڑھے گا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پاکستان کی ریٹنگ نے پاکستان فچ ریٹنگز میں بہتری فچ ریٹنگ نے کہا کہا کہ کیا ہے

پڑھیں:

روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-2-16
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے وزیرِاعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی جانب سے صنعت و زراعت کے شعبوں کے لیے ’’روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج‘‘ کے اعلان کو قابلِ تحسین اور خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ملک کی صنعتی بحالی کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ صنعتوں کی حقیقی بقا، روزگار کے تحفظ اور پاکستان میں کاسٹ آف پروڈکشن کو یقینی بنانے کے لیے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بنیادی سطح پر کمی ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے صنعتی و زرعی صارفین کے لیے اضافی بجلی کے استعمال پر 22.98 روپے فی یونٹ کا رعایتی نرخ ایک اچھا آغاز ہے، مگر ان ریٹوں پر بھی صنعتی طبقہ اپنی لاگتِ پیداوار کو کم نہیں کر پا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگی بجلی کی اصل وجوہات ’’کپیسٹی چارجز‘‘ اور سابق معاہدے ہیں، جب تک ان پر نظرِثانی نہیں کی جاتی، بجلی کی حقیقی لاگت کم نہیں ہو سکتی اور کاروبار کرنا دن بہ دن مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔صدر چیمبر سلیم میمن نے کہا کہ کاسٹ آف پروڈکشن مسلسل بڑھنے سے نہ صرف ملکی صنعت متاثر ہو رہی ہے بلکہ برآمدی مسابقت بھی کم ہو رہی ہے۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ صنعتی صارفین کے لیے بجلی اور گیس دونوں کے نرخ کم از کم ممکنہ سطح تک لائے اور ان تجاویز پر عمل کرے جو حیدرآباد چیمبر اور دیگر کاروباری تنظیموں نے پہلے بھی حکومت کو پیش کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک کپیسٹی چارجز اور غیر ضروری معاہداتی بوجھ ختم نہیں کیے جاتے، بجلی سستی نہیں ہو سکتی۔ اس صورتحال میں پاکستان میں کاروبار چلانا دن بدن ناممکن ہوتا جا رہا ہے، لہٰذا حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر صنعتی شعبے کے لیے ریلیف فراہم کرنا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع برقرار رہیں اور چھوٹی و درمیانی صنعتیں بند ہونے سے بچ سکیں۔صدر حیدرآباد چیمبر نے مزید کہا کہ حکومت اگر صنعتی علاقوں میں (جہاں بجلی چوری کا تناسب انتہائی کم ہے) سب سے پہلے رعایتی نرخوں کا نفاذ کرے، تو یہ زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔ اس سے نہ صرف بجلی کی طلب بڑھے گی بلکہ وہ صارفین جو متبادل ذرائعِ توانائی کی طرف جا رہے ہیں، دوبارہ قومی گرڈ سے منسلک ہو جائیں گے۔ اس طرح حکومت کا ریونیو بھی بڑھے گا اور اضافی 7000 میگاواٹ پیداواری گنجائش کو بہتر طریقے سے استعمال میں لایا جا سکے گا۔انہوں نے باورکروایا کہ اگر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی نہ کی گئی تو کاروباری طبقہ مجبورا سستے متبادل توانائی ذرائع کی طرف منتقل ہوتا جائے گا، جس سے حکومت کے لیے کپیسٹی چارجز کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔ یہ ضروری ہے کہ حکومت ان پالیسیوں پر عمل کرے جو ماضی میں کیے گئے غیر متوازن معاہدوں کی اصلاح کی طرف جائیں تاکہ توانائی کا شعبہ ایک پائیدار صنعتی ماڈل میں تبدیل ہو سکے۔انہوں نے وزیرِاعظم پاکستان، وفاقی وزیرِتوانائی اور اقتصادی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام یقیناً ایک مثبت آغاز ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کے معاشی استحکام کا اعتراف کیا ہے؛ وزیر خزانہ
  • پورٹ قاسم: عالمی درجہ بندی میں نمایاں بہتری، حکومت نے نیا ترقیاتی وژن پیش کردیا
  • ترقی کا سفر نہ روکا جاتا تو ہم دنیا کی ساتویں بڑی معیشت ہوتے: احسن اقبال
  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • معاشی بہتری کیلئے کردار ادا نہ کیا تو یہ فورسز کی قربانیوں کیساتھ زیادتی ہوگی، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال
  • بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار مچھیرے کے اہم انکشافات
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
  • بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں لا لالچ دیکر اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
  • نومبر 2025: سعودی عرب میں ثقافت، سیاحت، معیشت اور کھیلوں کی سرگرمیوں کا غیر معمولی مہینہ