Nawaiwaqt:
2025-06-09@11:47:35 GMT

بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی ریٹنگ بڑھادی

اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT

بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی ریٹنگ بڑھادی

بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی فچ نے پاکستان کی ریٹنگ بڑھادی. لانگ ٹرم فارن کرنسی کی ریٹنگ ٹرپل سی پلس سے بڑھا کر منفی بی کردی گئی۔ذرائع کے مطبق فچ ریٹنگ نے پاکستان کا آؤٹ لک مستحکم قرار دے دیا. ریٹنگ ایجنسی فچ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بجٹ خسارے کو محدود کیا ہےجبکہ اسٹرکچرل ریفارمز سے بھی بھی معیشت میں بہتری آئی ہے۔ پاکستان نے مالی خسارے میں کمی اور اصلاحات پر پیش رفت کی ہے۔ریٹنگ ایجسنی کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کا بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے چھ فیصد تک رہنے کا امکان ہے، جو گزشتہ مالی سال 7 فیصد تھا۔فچ ریٹنگز کے مطابق پاکستان آئی ایم ایف پروگرام پر مؤثر عمل کر رہا ہے، پاکستان کی موثر معاشی پالیسیوں سے ذخائر میں بہتری متوقع ہے۔فچ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی معیشت پر عالمی دباؤ کے باوجود بیرونی مالی خطرات محدود ہیں.

کم تیل کی قیمتیں پاکستان کے لیے ریلیف کا ذریعہ ہیں۔فچ کے مطابق پاکستان مالی خسارے کو کم کرنے اور ساختی اصلاحات پر عمل درآمد میں پیش رفت کر رہا ہے. اصلاحات آئی ایم ایف پروگرام کی کارکردگی اور مالی وسائل کی دستیابی کو سہارا دیں گی۔فچ نے کہا کہ توقع ہے کہ سخت معاشی پالیسیاں جاری رہیں گی. پالیسی کا تسلسل زرمبادلہ کی بحالی اور فنانسنگ کی طلب کو کنٹرول کرنے میں معاون ہوگا۔ پاکستان کے لیے پالیسی عمل درآمد کے خطرات موجود ہیں اور مالی ضروریات اب بھی زائد ہیں۔عالمی تجارتی کشیدگی اور مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ بیرونی دباؤ پیدا کر سکتے ہیں۔ کم تیل کی قیمتوں، برآمدات اور مارکیٹ سے مالی وسائل پر کم انحصار سے خطرات میں کمی ہوگی۔وزیراعظم شہباز شریف نے فچ کی جانب سے پاکستان کی معاشی ریٹنگ میں بہتری کا خیر مقدم کیا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کا ٹرپل سی پلس سے بی مائنس پر آنا خوش آئند ہے۔ فچ نے پاکستانی معیشت کو مستحکم قرار دیا ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ ریٹنگ میں بہتری عالمی اداروں کے پاکستانی معیشت میں اعتماد کا مظہر ہے. ملکی معیشت میں مزید بہتری کے لیے حکومت انتھک محنت کر رہی ہے۔وزیر خزانہ نے بھی فچ ریٹنگز کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ اپ گریڈ کرنے کا خیرمقدم کیا ہے۔وزیرخزانہ نے کہا کہ فچ ریٹنگزسے ٹرپل سی پلس سے بی مائنس کرنا ہماری معاشی اصلاحات کا بھرپوراظہار ہے، فچ ریٹنگز نے تین سال پاکستان کی ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا ہے۔محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہمارے معاشی آؤٹ لک کو مستحکم قرار دیا ہے. فچ ریٹنگز کے اقدامات سے حکومتی معاشی ایجنڈے کو مزید تقویت ملے گی. حکومت معاشی اصلاحات اور معاشی استحکام کا سفر جاری رکھے گی۔وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ آنے والے وقتوں میں ملکی معیشت میں مزید بہتری اور استحکام آئے گا، عالمی ریٹنگ ایجنسیوں، سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد اور بھروسہ مزید بڑھے گا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پاکستان کی ریٹنگ نے پاکستان فچ ریٹنگز میں بہتری فچ ریٹنگ نے کہا کہا کہ کیا ہے

پڑھیں:

سال 2029 تک ایڈز سے مزید 40 لاکھ افراد کی موت کا خدشہ، وجہ کیا ہے؟

یو این ایڈزاقوام کا کہنا ہے کہ سنہ2024  کے بعد ایڈز سے متعلقہ اموات اب تک کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں لیکن طبی مقاصد کے لیے درکار امدادی وسائل کی قلت کے باعث اس بیماری پر قابو پانے کی کوششوں میں رکاوٹوں کا سامنا ہے جو ہر منٹ میں ایک انسان کی جان لے لیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی امدادی پروگرامز میں تعطل سے 5 لاکھ بچوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں

اقوام متحدہ کے عالمی پروگرام نے خبردار کیا کہ اب اس پروگرام کو مستقل مالی کٹوتیوں کا خطرہ درپیش ہے۔ امداد کی متواتر فراہمی جاری نہ رہنے کے نتیجے میں سنہ 2029 تک ایڈز سے مزید 40 لاکھ اموات ہو سکتی ہیں اور مزید 60 لاکھ افراد کے اس مرض میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہے۔

اقوام متحدہ کی نائب سیکریٹری جنرل امینہ محمد نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں 3 کروڑ سے زیادہ لوگ ایچ آئی وی کے علاج سے مستفید ہو رہے ہیں اور اس حوالے سے ایڈز کے خلاف اقوام متحدہ کے اقدامات کثیرفریقی طریقہ کار کی کامیابی کی واضح مثال ہیں۔ تاہم، وسائل کی کمی دنیا بھر میں ایچ آئی وی کے خلاف طبی خدمات کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

کامیابیاں ضائع ہونے کا خدشہ

نائب سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ ایچ آئی وی/ایڈز پر قابو پانے کے لیے کیے گئے وعدے پورے نہیں ہو رہے اور گزشتہ دہائیوں میں اس بیماری کے خلاف حاصل کی جانے والی تمام کامیابیاں ضائع ہو جانے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مالی مدد میں کمی آںے کے نتیجے میں بہت سی جگہوں پر کلینک بند ہو رہے ہیں اور علاج معالجے کا سامان ختم ہونے لگا ہے لہٰذا ایسے حالات میں نوعمر لڑکیوں اور نوجوان خواتین کے اس بیماری سے متاثر ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی حکومت کے اقدام ‘پیپفار’ کی بدولت افریقہ میں ایچ آئی وی کی روک تھام میں نمایاں مدد ملی لیکن اب اس پروگرام کو مستقل مالی کٹوتیوں کا خطرہ درپیش ہے۔

مزید پڑھیے: ایڈز کے خاتمے کے لیے عالمی اتحاد کی تجاویز کیا ہیں؟

امینہ محمد نے کہا ہے کہ مختصر مدتی مالی کٹوتیوں کے باعث طویل مدتی پیش رفت ضائع ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایچ آئی وی/ایڈز کے خلاف جنگ جاری رہنی چاہیے اور مالی وسائل کے بحران کو ہنگامی بنیاد پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ذیلی صحارا افریقہ کے نصف ممالک قرضوں کی ادائیگی پر جس قدر رقم خرچ کرتے ہیں وہ ان کے ہاں طبی سہولیات کی فراہمی پر ہونے والے اخراجات سے کہیں زیادہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے ممالک کو قرضوں میں سہولت دینے، ٹیکس اصلاحات اور بڑے پیمانے پر عالمی مدد کی ضرورت ہے۔

طبی خدمات سے محرومی

انہوں نے انسانی حقوق پر حملے بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ پسماندہ سماجی گروہوں کے خلاف تادیبی قوانین، تشدد اور اظہار نفرت کے باعث ایڈز سے وابستہ بدنامی میں شدت آ رہی ہے اور لوگ ضروری طبی خدمات سے محروم ہو رہے ہیں۔

امینہ محمد نے بتایا ہے کہ مقامی سطح پر ایچ آئی وی/ایڈز کے خلاف کام کرنے والی بہت سی تنظیمیں مالی وسائل نہ ہونے کے باعث بند ہو چکی ہیں جبکہ اس وقت ان کے کام کی اشد ضرورت تھی۔

مزید پڑھیں: کیا پاکستان میں ایچ آئی وی ایڈز کا مرض وبائی صورت اختیار کر گیا ہے؟

ان کا کہنا ہے کہ ان تنظیموں کو اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں کی جانب سے مدد کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ سنہ 2030 تک ایڈز کے پھیلاؤ کا خاتمہ ناممکن نہیں لیکن موجودہ حالات میں اس حوالے سے کامیابی کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایچ آئی وی ایڈز ایڈز کے مریض یو این ایڈز

متعلقہ مضامین

  • رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 411ارب ڈالر ہے،وزیرخزانہ محمد اورنگزیب
  • آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا : ماہر معاشی امور
  • معاشی اصلاحات اور ترقی کا عمل فوری طور پر مکمل نہیں ہو سکتا، وفاقی وزیر خزانہ
  • رواں مالی سال میں معیشت کی رفتار سست، اہم اہداف حاصل نہ ہو سکے
  • ہر کوئی مان رہا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری آچکی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • رواں مالی سال معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، اقتصادی سروے کو حتمی شکل دیدی گئی
  • سال 2029 تک ایڈز سے مزید 40 لاکھ افراد کی موت کا خدشہ، وجہ کیا ہے؟
  • معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی
  • رواں مالی سال 2024-25 کیلئے مقرر کردہ معاشی اہداف میں سے متعدد اہداف کے حصول میں ناکامی کا انکشاف