لبنانی صدر کا حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
لبنانی صدر کا حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 16 April, 2025 سب نیوز
لبنانی صدر جوزف عون نے مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے ہتھیاروں کو حکومتی تحویل میں لینے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق لبنان کے صدر جوزف عون نے 15 اپریل کو قطر کے دورے کے دوران ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ لبنان میں تمام ہتھیار ریاست کے کنٹرول میں آئیں۔
صدر جوزف عون نے کہا کہ حزب اللہ نئی جنگ میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی،2025 کو وہ سال بنانا چاہتا ہوں جب تمام ہتھیار صرف ریاست کے زیرِ کنٹرول ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی کنٹرول سے باہر ہتھیاروں کی موجودگی ناقابل قبول ہے، ہتھیاروں کی تحویل سے متعلق لبنانی تنظیم حزب اللہ سے مذاکرات کیے جائیں گے۔
لبنانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ حزب اللہ جنگجوؤں کو فوج میں علیحدہ یونٹ کے طور پر شامل نہیں کیا جائے گا،حزب اللہ کے ارکان فوج میں شامل ہو کر مختلف کورسز کا حصہ بن سکتے ہیں۔
صدر جوزف عون نے کہا کہ ہم حزب اللہ کو غیر مسلح کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم لبنان میں خانہ جنگی نہیں چاہتے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: حزب اللہ کے
پڑھیں:
چین ایٹمی ہتھیاروں میں تیزی سے اضافہ کر رہا ہے‘ تھنک ٹینک کی رپورٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک ) بین الاقوامی سیکورٹی تھنک ٹینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ چین کے جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے میں دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں سب سے تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جو 2025 ء کے اوائل تک تقریباً 600 جوہری وارہیڈز تک پہنچ چکا ہے۔ ترکیہ کی سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو کے مطابق اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (ایس آئی پی آر آئی ) نے اپنی سالانہ رپورٹ ’ سِپری ائر بک 2025’ میں کہا ہے کہ چین کا جوہری ذخیرہ 2023 سے ہر سال تقریباً 100 وارہیڈز کے حساب سے بڑھ رہا ہے۔ادارے نے خبردار کیا کہ اسلحہ کنٹرول کے عالمی معاہدوں کے کمزور ہونے کے باعث ایک نئی اور خطرناک جوہری دوڑ جنم لے رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق جنوری 2025 ء تک چین نے تقریباً 350 نئے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) سائلوز تیار کر لیے یا ان کی تکمیل کے قریب ہے اور ممکنہ طور پر دہائی کے اختتام تک چین کے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل سائلوز کی تعداد روس یا امریکا کے برابر پہنچ سکتی ہے تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر چین 2035 ء تک 1500 جوہری وارہیڈز تک بھی پہنچ جائے، تو بھی یہ روس اور امریکا کے موجودہ ذخائر کا صرف ایک تہائی ہوگا۔بیجنگ نے کہا ہے کہ وہ ایک’ اپنے دفاع پر مبنی’ جوہری حکمت عملی پر عمل کرتا ہے۔چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان گو جیاکن نے بیجنگ میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ چین ہمیشہ اپنی جوہری صلاحیتوں کو قومی سلامتی کی ضروریات کے مطابق کم سے کم سطح پر رکھتا ہے اور ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ بیجنگ ہمیشہ اور کسی بھی حالات میں جوہری ہتھیاروں کے پہلے استعمال سے گریز کی پالیسی پر کاربند ہے اور غیر جوہری ریاستوں کے خلاف جوہری ہتھیار استعمال نہ کرنے کا عزم رکھتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ چین ’ واحد جوہری ریاست ہے، جس نے ایسی پالیسی اپنائی ہے’ اور بیجنگ ’ اپنے جائز سلامتی مفادات کے تحفظ اور دنیا میں امن و استحکام قائم رکھنے کے لیے پرعزم رہے گا۔