لاہور میں بسنت منانے کا معاملہ؛ موٹر سائیکل پر پابندی سمیت اہم تجاویز زیر غور
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
لاہور میں بسنت اگلے سال فروری میں ہوگی جس کے لیے موٹر سائیکل پر دو روز کے لیے پابندی لگانے کی تجویز ہے۔
پیٹرن ان چیف میاں نواز شریف کی ہدایت پر بسنت پر بند کمرہ بڑا اجلاس ہوا جس میں سی سی پی او لاہور صدیق کمیانہ، کمشنر لاہور زید بن مقصود، ڈی جی والڈ سٹی کامران لا شاری، کائٹ فلائنگ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سمیت دیگر نے افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کی اندرونی کہانی ایکسپریس نیوز نے حاصل کر لی۔
بسنت پر استعمال ہونے والی ڈور کے ٹیسٹ پی سی ایس آئی آر لیبارٹری سے کروا لیے گئے، لیبارٹری سے پاس ہونے والے ٹیسٹ کے نمونہ جات کے مطابق ڈور تیار کی جائے گی۔
بسنت سے پہلے جون میں ڈور اور پتنگ کی چیکنگ کے لیے کسی مقام پر ریہرسل ہوگی جبکہ بسنت کو کامیاب بنانے کے لیے ڈور اور پتنگ فروخت کرنے والے کی رجسٹریشن ہوگی۔
بسنت کے موقع پر موٹر سائیکل پر دو روز کے لیے پابندی لگانے کی تجویز ہے۔
بسنت نائٹ اور ڈے منائی جائے گی جبکہ ڈھائی تاوا گڈے تک کی اجازت ہوگی۔ بسنت پر چرخی پر پابندی اور ڈور کے پنے میں فروخت کی اجازت ہوگی۔ بسنت پر بڑی پتنگ اور گڈے نہیں آڑ سکیں گے۔
بسنت پورے لاہور میں منانے کی اجازت ہوگی جس میں غیر ملکی سیاحوں کو بلانے کی حمکت عملی بنائے جائے گی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
حکومت کو ’ٹف ‘ ٹائم دینے کیلئے بانی پی ٹی آئی کا پلان سامنے آگیا
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)10محرم الحرام کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے اپنا اگلا لائحہ عمل ترتیب دے دیا، اپنے ایک بیان میں بانی پی ٹی آئی نے پارٹی قیادت کو 10 محرم الحرام کے بعد حکومت کے خلاف تحریک شروع کرنے کی ہدایت کردی۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر عمران خان کی بہنوں نے میڈیا سے گفتگو کی، جنہوں نے عمران خان سے ملاقات کے دوران ہونے والی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
علیمہ خان اور نورین خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان نے شکوہ کیا ہے کہ آج میری بہنوں کو صرف 15 منٹ کے لیے ملاقات کی اجازت دی گئی، جبکہ وکیل ظہیر عباس کو ڈیڑھ منٹ کی اجازت ملی۔ دیگر وکلا سلمان صفدر، سلمان اکرم راجا اور نیاز اللہ نیازی کو ملاقات کی اجازت تک نہیں دی گئی۔
عمران خان نے کہاکہ ان تمام رکاوٹوں کا مقصد مجھے سیاسی طور پر مائنس کرنا ہے۔ میں نے 26 ویں آئینی ترمیم پر بات کی تھی، جس کے اثرات اب سب کے سامنے آ رہے ہیں۔ اگر آپ لوگوں کا ووٹ چوری کرلیں اور کہیں کہ ووٹ کی کوئی اہمیت نہیں، تو یہ مارشل لا ہی ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہاکہ موجودہ اسمبلیوں میں بیٹھے افراد عوام کے ووٹ سے نہیں آئے بلکہ ان پر عوام کی مرضی مسلط کی گئی ہے۔ میڈیا کی آواز بند کی جا چکی ہے اور اب 27 ویں آئینی ترمیم لائی جا رہی ہے۔
عمران خان کے بقول اس ترمیم کے بعد بہتر ہے کہ بادشاہت کا اعلان کر دیا جائے کیونکہ عوام کی آواز ختم کر دی گئی ہے۔ پاکستان ہندوستان سے آزادی کے بعد کلمہ طیبہ کے نام پر وجود میں آیا تھا، یہی کلمہ ہماری بنیاد ہے، لیکن آج قوم کو مکمل طور پر غلام بنایا جا رہا ہے۔ اگر یہ غلامی برقرار رہتی ہے تو میں پوری زندگی جیل میں گزارنے کو تیار ہوں۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے اپنی جماعت کو واضح ہدایات دے دی ہیں کہ 10 محرم الحرام کے بعد اس غلامی کے نظام کے خلاف منظم تحریک شروع کی جائے۔
عمران خان نے تحریک انصاف کی قیادت کو واضح ہدایت دے دی ہے کہ تحریک کی تیاری مکمل رکھی جائے، اور ان کی طرف سے دی گئی رہنمائی سلمان اکرم راجا کو فراہم کر دی گئی ہے۔
مزیدپڑھیں:شہری اب یونین کونسلوں میں شناختی دستاویزات کی تمام خدمات حاصل کر سکتے ہیں، نادرا