وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام شزہ فاطمہ نے لیڈرز ان اسلام آباد بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ’ڈیجیٹل ڈیٹا ایکسچینج‘ قائم کیا جا رہا ہے تاکہ تمام اداروں کو درست اور فوری ڈیٹا تک رسائی میسر ہو سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر جیسے اہم اداروں کو ملک میں گاڑی یا زمین خریدنے والوں کا ڈیٹا دستیاب نہیں ہوتا، اسی خلا کو پُر کرنے کے لیے جدید ڈیجیٹل نظام متعارف کروایا جا رہا ہے۔

شزہ فاطمہ نے کہا کہ موجودہ دور میں دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، ماحول، معیشت اور سیاست غیر یقینی صورتحال سے گزر رہی ہے، اور ایسے وقت میں ٹیکنالوجی ہر شعبے کی بنیاد بن چکی ہے۔ زراعت، صحت، تعلیم، کامرس اور پیداوار سمیت ہر میدان میں ٹیکنالوجی انقلاب لا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: انٹرنیٹ کا ستیاناس کیوں کر دیا؟، ’یہ بات آئی ٹی منسٹر شزہ فاطمہ بھی نہیں جانتیں‘

انہوں نے کہا کہ روز مرہ گفتگو بھی اب ٹیکنالوجی پر منتقل ہو چکی ہے اور ہم ڈیجیٹل دنیا سے آگے بڑھ کر مصنوعی ذہانت اور کوانٹم کمپیوٹنگ کی طرف جا رہے ہیں۔ دنیا کے ساتھ ہم آہنگی نا کی تو ہم تنہا رہ جائیں گے، اسی لیے پاکستان نیشنل ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے چیلنجنگ سفر پر گامزن ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 28 اور 29 اپریل کو ڈیجیٹل غیر ملکی سرمایہ کاری کی خصوصی سمٹ منعقد کی جا رہی ہے، جس میں سعودی عرب سمیت کئی ممالک کا تعاون حاصل ہے۔

شزہ فاطمہ نے کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی مارکیٹ میں جو ایک ڈالر لگایا جاتا ہے وہ 49 ڈالر کا منافع واپس دیتا ہے، اور حکومت کا ہدف ہے کہ پاکستان 25 ارب ڈالر کی برآمدات حاصل کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان ڈیجیٹل ڈیٹا ایکسچینج شزہ فاطمہ وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان شزہ فاطمہ کہ پاکستان وفاقی وزیر شزہ فاطمہ کہا کہ رہی ہے

پڑھیں:

پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو متحد ہونا ہوگا،وفاقی وزیر صحت

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2025ء) وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو متحد ہونا ہوگا،پولیو کے قطرے ہی بچوں کو معذوری سے بچانے کا واحد راستہ ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمشنر ہاؤس کوئٹہ میں سیکرٹری ہیلتھ مجیب الرحمان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس کے کیسز پر دنیا بھر میں تشویش پائی جاتی ہے ،گزشتہ سال ملک بھر میں پولیو کے 61 کیس رپورٹ ہوئے جبکہ رواں سال اب تک 11 کیس سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس سے متاثرہ بچے کا علاج دنیا میں کہیں بھی دستیاب نہیں ہے۔ وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ پاکستان کے ہر ضلع میں پولیو کا وائرس پایا جاتا ہے ہمارے شہروں میں صاف پانی کی کمی اور کچرے کے ڈھیر بھی پولیو کے پھیلاؤ کا باعث بنتے ہیں۔

(جاری ہے)

پولیو کے قطرے ہی بچوں کو معذوری سے بچانے کا واحد راستہ ہیں، اگر پولیو ٹیمیں گھر گھر جا کر قطرے نہ پلاتی تو آج ہزاروں بچے معذور ہو چکے ہوتے ۔ انہوں نے پولیو ورکرز کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا، جنہوں نے اس مہم کے دوران اپنی جانیں قربان کیں۔ وفاقی وزیر صحت نے پولیو قطرے نہ پلانے والے والدین کے حوالے سے کہا کہ ان سے زبردستی نہیں کی جائے گی بلکہ ان سے بات چیت کی جائے گی۔

اگروالدین کو اپنے بچوں سے ذرا بھی پیار ہے تو وہ انہیں معذور ہوتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہیں گے اور خود ہی پولیو سے بچائو کے قطرے پلوائیں گے، اس مرض کو پورے پاکستان سے ختم کرنے کے لئے ہر مکتبہ فکر کے لوگوں، چاہے وہ سیاسی ہوں یا مذہبی ،کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بھی پولیو کے خلاف بھرپور مہم چلائی جا رہی ہے اور افغان حکومت پولیو ٹیموں کی مکمل مدد کر رہی ہے۔

انہوں نے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں۔ انہوں نے معاشرے کے ہر بااثر طبقے سے اس نیک کام میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم سب کو مل کر ملک سے پولیو کے وائرس کو ختم کرنا ہے۔ انہوں نے بلوچستان میں پولیو کے خلاف جہاد میں شہید ہونے والوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

متعلقہ مضامین

  • خواجہ آصف صاحب! آپ پاکستان کے وفاقی وزیر ہیں
  • پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو متحد ہونا ہوگا،وفاقی وزیر صحت
  • اسٹاک ایکسچینج سٹہ ہے، اس سوچ سے نکلنا ہوگا: میئر کراچی
  • وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی بٹ کوائن کے بانی مائیکل سیلر سے اہم ملاقات
  • پاکستان میں بیماریاں آلودہ پانی کے باعث پھیل رہی ہیں‘ وفاقی وزیر صحت
  • ہم نے زمیندار پر بوجھ نہیں ڈالا، کوئی ٹیکس نہیں لگنے دیا، عطا تارڑ
  • طبی آلات کی مقامی تیاری،درآمد پر انحصار ختم کرنا وقت کی ضرروت:وفاقی وزیر صحت
  • پاکستان میں 68 فیصد بیماریاں آلودہ پانی کی وجہ سے ہیں، مصطفیٰ کمال
  • خیبر پختونخوا میں 55 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
  • عطااللہ تارڑ کی خیبرپختونخوا حکومت پر تنقید، بجٹ، ایران اور فلسطین سے متعلق مؤقف واضح