اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5 ججز سمیت تمام درخواستیں خارج کرنے کی استدعا کر دی۔

ججز سنیارٹی کیس میں وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروا دیا۔

وفاقی حکومت نے جواب میں لکھا ہے کہ ججز کا تبادلہ آئین کے مطابق کیا گیا ہے، ججز کو تبادلے کے بعد نیا حلف لینا ضروری نہیں۔ آرٹیکل 200 کے تحت تبادلے کا مطلب نئی تعیناتی نہیں ہوتا، ججز کا تبادلہ عارضی ہونے کی دلیل قابل قبول نہیں۔

جمع کروائے گئے جواب میں لکھا ہے کہ آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ ججز کا تبادلہ عارضی ہوگا، ججز کے تبادلے سے عدلیہ میں شفافیت آئے گی نا کہ عدالتی آزادی متاثر ہوگی۔

وفاقی حکومت کے جواب کے مطابق جوڈیشل کمیشن نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دو ججز تعینات کیے تین اسامیاں چھوڑ دیں، وزارت قانون نے 28 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز تبادلے کی سمری بھیجی، ججز تبادلے کے لیے صدر کا اختیار محدود جبکہ اصل اختیار چیف جسٹس پاکستان کا ہے، ججز تبادلے میں متعلقہ جج اور ہائی کورٹس کے چیف جسٹس اصل بااختیار ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وفاقی حکومت اسلام آباد ہائی کورٹ

پڑھیں:

اسلام آباد ہائی کورٹ کا سی ڈی اے کو (ایچ-16 )ایوارڈ پر کام سے روکنے کا حکم

اسلام آباد ہائی کورٹ کا سی ڈی اے کو (ایچ-16 )ایوارڈ پر کام سے روکنے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی ڈی اے کو (ایچ سولہ )میں حالیہ کیے گئے ایوارڈ پر کام کرنے سے روک دیا ،
متاثرین ایچ سولہ کا مطالبہ ہے کہ 2025 کے سروے کے مطابق حق دیا جائے ۔
تفصیلات کے مطابق درخواست گزاروں کی طرف سے سید شجر عباس ہمدانی ایڈووکیٹ پیش ہوئے ،
رٹ پٹیشن کے ذریعے، درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ سی ڈی اے کو ہدایت کی جائے کہ وہ فوری طور پر سیکٹر H-16 کے لیے 2025 میں کیے گئے سروے کے مطابق بلٹ اپ پراپرٹی ایوارڈ کا اعلان کرے اور اس پر عمل درآمد کرے۔
درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ ، 2025 میں کیے گئے سروے کی بنیاد پر، رہائشی پلاٹوں کی صورت میں 5 مرلہ کی شرح سے معاوضہ اور 300 مربع فٹ کے ڈھانچے کے ساتھ ادائیگی کی جائے ۔ 2 درخواست گزار کے وکیل نے استدلال کیا کہ سی ڈی اے نے 2025 کے تفصیلی سروے اور تازہ ترین تصویروں کو استعمال کرنے کے بجائے موضع شیخ پور اور نون کے بی یو پی ایوارڈ کے لیے 2009 سے پرانی گوگل تصویروں پر انحصار کیا ہے ۔جوکہ غلط ہے ۔
یہ ایکٹ سی ڈی اے آرڈیننس، 1960، اور ترمیمی آرڈیننس، 2025 کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
متاثرین ایچ سولہ نے موقف اپنایا کہ 470 سے زائد متاثرین کو حق دینے کی بجائے صرف 39 لوگوں کو ایوارڈ میں شامل کرنا سراسر زیادتی ہے ،سی ڈی اے کو نوٹس جاری کیا گیا کہ وہ پندرہ دن کے اندر اپنے جواب داخل کریں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، قریبی روابط برقرار رکھنے پر اتفاق وزیراعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، قریبی روابط برقرار رکھنے پر اتفاق دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف قطر اور دیگر ممالک کی پالیسیوں نے اسرائیل کو عالمی طور پر تنہا کردیا، نیتن یاہو کا اعتراف دولت مشترکہ کا پاکستان میں 2024کے عام انتخابات پر حتمی رپورٹ سے متعلق بیان متنازع ٹوئٹ کیس، عدالت نے ایمان مزاری اور ان کے شوہر کو طلب کرلیا وزیراعظم کی لینڈ مافیا کیخلاف فیصلہ کن کارروائی، اوورسیز کی شکایات کے ازالے کیلئے 7رکنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل ، نوٹیفکشن سب نیوز پر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ: توشہ خانہ 2 میں بریت کیس فوری سننے کیلیے درخواست سماعت کیلیے مقرر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ، چیئرمین پی ٹی اے کو ہٹانے کا فیصلہ معطل، عہدے پربحال
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمان کو عہدے پر بحال کردیا 
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: چیئرمین پی ٹی اے کو ہٹانے کا فیصلہ معطل، عہدے پر بحال
  • ماہ رنگ بلوچ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست منتقل کرنیکی استدعا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ، چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کے کیس میں اہم پیش رفت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکمنامہ جاری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو کام سے روکنے کے حکم کے بعد ایک اور اہم پیش رفت
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا سی ڈی اے کو (ایچ-16 )ایوارڈ پر کام سے روکنے کا حکم
  • اسلام آباد ہائیکورٹ:ثاقب نثار کی آڈیو لیک، کمشن تشکیل دینے کی درخواست