وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کے بجائے یہ رقم بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں پر لگانے کا اعلان کردیا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کو صارفین تک منتقل کرنے کے بجائے اس رقم کو بلوچستان کی سب اہم شاہراہ این 25 (چمن، کوئٹہ، قلات، خضدار، کراچی شاہراہ) کو دورویہ کرنے میں استعمال کیا جائے گا تاکہ بلوچستان کے عوام کو سفر کی بہترین سہولیات میسر آسکیں۔

یہ بھی پڑھیں عوام کو پیٹرول میں ریلیف نہ دینے کا فیصلہ، کیا معاملہ عدالت تک جاسکتا ہے؟ سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ قومی شاہراہ کی بحالی موٹروے کے معیار پر کی جائے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اسی بچت سے کچھی کینال کا فیز 2 بھی مکمل کیا جائےگا، جس سے صوبہ بلوچستان کی سیکڑوں ایکڑ زمین سیراب ہوگی اور صوبے سمیت پاکستان بھر میں خوشحالی آئےگی۔

اس خبر کے سامنے آتے ہی بلوچستان کے باسیوں نے ملی جلی رائے کا اظہار کیا ہے۔ وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان پریس کلب کے جنرل سیکریٹری و سینیئر صحافی ایوب ترین نے کہاکہ یہ پہلی بار نہیں کہ وفاق کی جانب سے بلوچستان کی قومی شاہراہ این 25 کو دو رویہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ پراجیکٹ کے لیے رقم بھی مختص کی گئی ہے لیکن بدقسمتی سے اس پر عملدرآمد نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام کا یہ ایک دیرینہ مسئلہ ہے جسے سنجیدگی سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ دو رویہ نہ ہونے کی وجہ سے آئے روز یہاں ٹریفک حادثات رونما ہوتے ہیں جس میں قیمتی جانوں کے ضیاع سمیت بھاری پیمانے پر مالی نقصان بھی ہوتا ہے۔

ایوب ترین نے کہاکہ بلوچستان کے کاروباری افراد کا دارومدار اس قومی شاہراہ پر ہے، ایسے میں اگر یہ قومی شاہراہ دو رویہ ہو جاتی ہے تو نہ صرف صوبے کے عوام کے لیے مفید ہے بلکہ پاکستان کی ترقی میں بھی اہمیت کی حامل ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو دو رویہ کرنے کی ضرورت ہے بلکہ کوئٹہ جیکب آباد اور کوئٹہ ڈیرہ غازی خان قومی شاہراہ کو بھی دو رویہ کرنا ناگزیر ہے، اس کے علاوہ بھی صوبے کے لیے کئی اہم نوعیت کے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کے احساس محرومی میں کمی واقع ہوسکے۔

ایوب ترین نے کہاکہ دوسری جانب کچھی کینال منصوبہ بھی نصیرآباد سے لے کر سبی تک کے لیے اہم ترین ہے، اگر یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ جائے تو اس علاقے کی بنجر زمینوں کو کاشت کے قابل بنایا جاسکتا ہے، جس سے نہ صرف کسانوں کو فائدہ ہوگا بلکہ عام عوام کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ کچھی کینال منصوبہ اگر مکمل ہوتا ہے تو اس سے پیدا ہونے والی گندم اور چاول پاکستان میں اناج کی کمی کو پورا کر سکتے ہیں۔

صوبے کے سینیئر صحافی سید علی شاہ نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کا منصوبہ بلوچستان کے عوام کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے، اس صوبے کی بدقسمتی یہ ہے کہ آزادی کی سات دہائیوں کے بعد بھی آدھے پاکستان میں موٹر وے موجود نہیں، اگر قومی شاہراہ کو دو رویہ کیا جاتا ہے تو یہ اقدام بلوچستان کی اقتصادی ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔ بلوچستان کے لوگوں کے معاشی، تجارتی اور اقتصادی معاملات کراچی سے منسلک ہیں، ایسے میں یہ اقدام صوبے کے عوام کی تقدیر بدل سکتا ہے۔

کوئٹہ کے مقامی تاجر محمد شعیب نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے دونوں منصوبوں پر رقم خرچ کرنے کا اعلان تو کیا گیا ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ اس پر عملدرآمد کب ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بلوچستان کے عوام کو منتقل کرنا خوش آئند ہے، سرفراز بگٹی

انہوں نے کہاکہ سماجی رابطوں کی سائٹس پر دیگر صوبوں کے عوام کی تنقید بلاجواز ہے، ماضی میں تمام بڑی نوعیت کے پراجیکٹ پنجاب اور وفاق میں لگتے رہے ہیں، جس پر بلوچستان کے عوام نے کوئی ردعمل نہیں دیا، اب بلوچستان کی باری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بلوچستان پیٹرول بچت شہباز شریف عوام کا ردعمل وزیراعظم وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان شہباز شریف عوام کا ردعمل وی نیوز بلوچستان کے عوام قومی شاہراہ بلوچستان کی شہباز شریف نے کہاکہ دو رویہ عوام کا صوبے کے عوام کو کے لیے

پڑھیں:

کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم

ایک کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کے کارکنوں کی رہائی کا حکم دیا۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت عالیہ بلوچستان نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے 53 سے زائد کارکنوں کو 3 ایم پی او کیس میں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل بنچ نے آج کوئٹہ سے گرفتار بی این پی کارکنوں کے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر اس موقع پر بی این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کئے، جبکہ بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، سابق سیشن جج ظریف بلوچ، محمد ابراہیم لہڑی ایڈووکیٹ، سردار شیردل ایڈووکیٹ اور دیگر بھی موجود تھے۔

ساجد ترین نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی بیٹیوں کی رہائی کے لیے مستونگ میں بی این پی کے دھرنے کی وجہ سے پارٹی کارکنوں اور چھوٹے بچوں کو حکومت نے کوئٹہ میں غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔ مارشل لاء کے دور میں ایسے واقعات ہوتے تھے، لیکن اب نام نہاد جمہوریت میں ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر بلوچستان حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل کے ذریعے عدالت کو بتایا کہ وہ بی این پی کے کارکنوں کے خلاف تمام ایم پی او آرڈرز واپس لینے کے لیے تیار ہیں اور ان تمام افراد کو رہا کریں گے، جو 3 ایم پی او کے تحت قید ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے بی این پی کارکنوں کو آج جیل سے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

متعلقہ مضامین

  • کینالز پر کام کی معطلی اور سی سی آئی اجلاس بلانے کا فیصلہ قومی یکجہتی کی فتح ہے، فریال تالپور
  • پہلگام حملہ: مودی کا سخت ردعمل، حملہ آوروں کو “تصور سے بھی بڑی سزا” دینے کا اعلان
  • فضل الرحمٰن کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے لاہور، کراچی، کوئٹہ میں ملین مارچ کا اعلان
  • بلوچستان حکومت کا بڑا فیصلہ، لیویز اہلکار اور اثاثے پولیس میں ضم
  • کوئٹہ، کراچی شاہراہ منصوبے کیلئے آصف علی زرداری اور شہباز شریف کے مشکور ہیں، سرفراز بگٹی
  • کوئٹہ، عدالت عالیہ بلوچستان کا 3 ایم پی او کے تحت گرفتار بی این پی کارکنوں کی رہائی کا حکم
  • بلوچستان کو بہتر کرنے کا وقت آگیا ہے، سرفراز بگٹی
  • سکھر دھرنا: کراچی چیمبر آف کامرس کا حکومت سے مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
  • سکھر دھرنا، کراچی چیمبر کا حکومت سے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
  • پاکستان کا جھنڈا جلانے والی کارکن کا تعلق بلوچ یکجہتی کمیٹی سے ہی تھا، سرفراز بگٹی