فرانس کے زیر زمین ڈرونز کی مانگ میں 500 فیصد اضافہ، وجہ کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
فرانسیسی ہائی ٹیک صنعتی گروپ Exail Technologies نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ سال کی پہلی سہ ماہی میں اس کو موصول ہونے والے آرڈرز میں 519 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ یورپی حکومتوں کے بے تحاشہ بڑھتے دفاعی اخراجات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یورپی اشیا پر محصولات عائد کرنے کے اعلان پر صدر ٹرمپ کو یورپی یونین کا انتباہ
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق زیر زمین ڈرون اور نیویگیشن آلات بنانے والی کمپنی نے کہا کہ پہلی سہ ماہی کے لیے اس کو 487 ملین یورو (554.
Exail ایک جدید ترین چھوٹا دفاعی ٹیک سپلائر ہے اور اب اس کو ملنے والے آرڈز میں خاطر خواہ اضافہ ہوچکا ہے کیوں کہ یورپی ممالک نے اپنے دفاعی بجٹ میں بہت تیزی سے اضافہ کرنا شروع کردیا ہے۔
کمپنی نے پہلی سہ ماہی کے اختتام پر 1.1 بلین یورو (1.25 بلین امریکی ڈالر) کے بیک لاگ کی اطلاع دی۔ گروپ کے ہتھیاروں کی فروخت میں سال کے پہلے 3 مہینوں میں 18 فیصد اضافہ ہوا جس کی وجہ اس کے نیویگیشن اور میری ٹائم روبوٹکس آلات کی کارکردگی ہے جو کل آمدنی کا 3 چوتھائی ہے۔
یورپی ممالک نے دفاعی بجٹ کیوں بڑھادیے ہیں؟یورپی ممالک دفاعی اخراجات میں اضافہ یوکرین کی مدد کی خاطر کر رہے ہیں کیوں کہ اب انہیں اندازہ ہوچکا ہے کہ امریکا جو دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد سے یورپ کی سلامتی کی ضمانت دیتا آیا تھا اب ان کا دفاع کرنے کا خواہشمند نہیں ہے۔
مزید پڑھیے: یورپی یونین بلبلا اٹھی، کیا ٹرمپ ٹیرف امریکا کے گلے پڑجائیگا؟
یہی وجہ ہے کہ دفاعی آلات کی فروخت کی مد میںExail کا منافع سنہ 2025 میں بہت زیادہ بڑھ چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
فرانس فرانسیسی زیرزمین ڈرون یورپ کے بڑھتے دفاعی اخراجات یورپی ممالکذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: یورپی ممالک یورپی ممالک دفاعی ا
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان مانگ لیا
آئی ایم ایف نے حکومت سے گیس کے گردشی قرضے ختم کرنے کا مکمل پلان طلب کر لیا۔
ذرائع کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ گیس کے شعبے کا گردشی قرض 2 ہزار 800 ارب روپے تک جا پہنچا ہے، جس کی وجہ سے سوئی گیس کمپنیوں اور حکومتی تیل و گیس کے اداروں کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔
حکومت نے گیس کے گردشی قرض سے چھٹکارے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا شروع کر دی ہے اور منصوبے کے تحت حکومت بینکوں سے 2 ہزار ارب روپے تک قرض حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے۔ حکومت نے بینکوں سے آسان شرائط پر قرض لینے کے لیے مشاورت شروع کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 800 ارب روپے کے سود کی معافی یا کمی کے لیے حکومت اور بینکوں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ قرض کی ادائیگی کے لیے پیٹرولیم مصنوعات پر 3 سے 10 روپے فی لیٹر لیوی عائد کرنے کی تجویز بھی زیر غورہے۔
اسی طرح گیس کے بلوں میں قرض ادائیگی کے لیے اضافی سرچارج عائد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت آئندہ 5 سال میں بینکوں سے حاصل کردہ قرض کی مرحلہ وار ادائیگی کرے گی۔
پیٹرولیم لیوی عائد ہونے کی صورت میں حکومت کو سالانہ 180 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ہے۔ گردشی قرض ختم کرنے کے لیے حکومت کو سوئی گیس کمپنیوں کے غیر معمولی نقصانات پر قابو پانا ہو گا۔