بیلاروس میں پاکستانی کارکنوں کی ممکنہ آمد پر لیٹویا کی جانب سے اعتراض سامنے آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
لیٹویا کے وزیر داخلہ رچرڈز کوزلووسکس نے کہا ہے کہ بیلاروس میں پاکستانی شہریوں کی بڑی تعداد میں ممکنہ آمد سے ان کے ملک کی سرحد پر خطرات پیدا ہو جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ لیٹویا کے وزیر داخلہ رچرڈز کوزلووسکس نے کہا ہے کہ بیلاروس میں پاکستانی شہریوں کی بڑی تعداد میں ممکنہ آمد سے ان کے ملک کی سرحد پر خطرات پیدا ہو جائیں گے۔ انھوں نے بیلاروسی رہنما الیگزینڈر لوکاشینکو کی طرف سے 150,000 پاکستانی کارکنوں کو ملک میں مدعو کرنے کی حالیہ تجویز پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق رچرڈز کوزلووسکس نے کہا کہ اگرچہ یہ صرف ایک تجویز تھی مگر بالٹک ریاستوں اور پولینڈ کو اب بھی چوکنا رہنا چاہیے کیونکہ بیلاروس اور روس پاکستانیوں کو مغربی پڑوسیوں کے خلاف اپنی ہائبرڈ جنگ میں استعمال کر سکتے ہیں۔ انھوں نے یاد دلایا کہ بیلاروس کے ساتھ سرحد پر لاتگیل کے علاقے میں مضبوط سرحدی حفاظتی اقدامات موجود ہیں اور مشرقی لیٹویا میں سرحد پر انفراسٹرکچر کی تعمیر جاری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ بیلاروس
پڑھیں:
مشال یوسف زئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
مشال یوسف زئی(فائل فوٹو)۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی سے ملاقات نہ کرانے پر جیل حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے معاملے پر مشال یوسف زئی نے 17مارچ کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
درخواست کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون کی نظر میں برقرار نہیں رہ سکتا، مزید یہ کہ ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون اور ریکارڈ پرموجود حقائق کے منافی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ ریکارڈ پر موجود حقائق کے غلط اور عدم مطالعے پر مبنی ہے۔
درخواست کے مطابق جیل حکام درخواست گزار کو مسلسل ہراساں کرنے کے ساتھ اسکے بنیادی، قانونی وآئینی حقوق سلب کر رہے ہیں۔
جبکہ بطور ملزم، قیدیوں کا بنیادی حق ہے کہ اپنی مرضی کا وکیل مقرر کریں اور قانونی و دیگر معاملات کےلیے فوکل پرسن خود منتخب کریں۔
درخواست کے مطابق آرٹیکل 10-اے منصفانہ ٹرائل اور قانونی کارروائی کی ضمانت دیتا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائی کورٹ کا زیرِ اعتراض حکم کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ درخواست منظور کرتے ہوئے جیل انتظامیہ کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے ملاقات کی اجازت دینے کی ہدایت کی جائے۔
درخواست کے مطابق ہائی کورٹ نے زیرِ اعتراض حکم عجلت اور غیر سنجیدگی سے جاری کیا، استدعا ہے کہ اپیل کے حتمی فیصلے تک اسلام آباد ہائیکورٹ کا 17 مارچ کا حکم معطل کیا جائے۔