آئندہ بجٹ : تنخواہ دار طبقے کیلئے بڑی خوشخبری آگئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: ایف بی آر نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو انکم ٹیکس ریلیف دینے کی تجاویز تیار کر لیں۔
تفصیلات کے مطابق مالی سال دو ہزار 2025-26 کے بجٹ کے لیے ٹیکس اقدامات سے متعلق ایف بی آر میں اہم اجلاس ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تنخواہ داروں کو انکم ٹیکس میں ریلیف دینے کی تجاویز تیار کی گئی ہیں۔ جن کے تحت انکم ٹیکس کی ادائیگی کی کم سے کم حد چھ لاکھ سالانہ کو بڑھائے جانے کا امکان ہے۔
صدر مملکت نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا آرڈیننس جاری کر دیا
ذرائع بتایا کہ انکم ٹیکس کی نچلی سلیبز میں ردوبدل کیا جائے گا تاہم بجٹ میں ریلیف آئی ایم ایف کی حتمی منظوری سے مشروط ہے،ایف بی آر اپنی تجاویز وزیر اعظم کے سامنے پیش کرے گا۔
ذرائع نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقہ کو ریلیف کیلئے 3 تجاویز تیار کی گئی ، جس میں ماہانہ 50 ہزار سے زائد تنخواہ وصول کرنے والوں کو ٹیکس چھوٹ دی جائے اور ماہانہ 50 سے زائد والے پہلے سلیب میں سالانہ آمدن کی شرح بڑھائی جائے گی۔
پنجاب میں بارشوں کی پیشگوئی، لاہور کا موسم کیسارہیگا؟
ذرائع کے مطابق ریلیف میں 6 لاکھ سالانہ کے بجائے اب زائد رقم کو پہلی سلیب میں شامل کیا جائے گا۔
اجلاس میں انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے عمل کو مزید آسان بنانے سے متعلق بھی مشاورت کی گئی ، انکم ٹیکس ریٹرن فائل مسودہ آسان بنایا جائے اور سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی سفارتخانے کے وفد کی اڈیالہ جیل آمد , اہم قیدی سے ملاقات
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: انکم ٹیکس
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹیکس بڑھانے کی تجاویز مسترد کردیں
لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے میں نان رجسٹرڈ ریسٹورنٹس اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے میں تمام ریسٹورنٹس اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کے لیے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے ریسٹورنٹس اور شادی ہالوں کی رجسٹریشن کے فیصلےکی منظوری دے دی۔
اس موقع پر مریم نواز نے کہا کہ ٹیکس بڑھا کر عوام پر بلاوجہ بوجھ ڈالنےکی اجازت نہیں دی جائے گی، رجسٹریشن کرانے والےکو سزا مل جائے مگر ٹیکس چوری کرنے والے مزے کرتے رہیں، یہ نہیں ہوگا۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ عام آدمی پر مالی بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے، 2 لاکھ روپے تنخواہ لینے والا ٹیکس دیتا ہے مگر کروڑوں آمدن والا ٹیکس نہیں دیتا۔
اس کے علاوہ انہوں نے پنجاب ریوینیو اتھارٹی، مائنز اینڈ منرل اور دیگر ڈپارٹمنٹس کو ریونیو کے نئے مواقع دریافت کرنے کا حکم بھی دیا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹیکس بڑھانے کی تجاویز مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس نہیں، ٹیکس نیٹ بڑھائیں۔
Post Views: 4