لاہور، غزہ میں اسرائیلی بربریت کیخلاف لاہور کی تاجروں کی آج شٹر ڈاون ہڑتال
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
فلسطین میں مسلمانوں پر ہونیوالے مظالم کیخلاف لاہور کی ہال روڈ مارکیٹ، انار کلی بازار، اردو بازار، اعظم کلاتھ مارکیٹ اور اندرون شہر کی مارکیٹیں مکمل بند ہیں جبکہ بادامی باغ آٹو پارٹس مارکیٹ انتظامیہ نے مارکیٹیں معمول کے مطابق کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں اسرائیلی بربریت کیخلاف لاہور کی تاجر برادری کی جانب سے آج پورے شہر میں ہڑتال کی جا رہی ہے۔ فلسطین میں مسلمانوں پر ہونیوالے مظالم کیخلاف لاہور کی ہال روڈ مارکیٹ، انار کلی بازار، اردو بازار، اعظم کلاتھ مارکیٹ اور اندرون شہر کی مارکیٹیں مکمل بند ہیں جبکہ بادامی باغ آٹو پارٹس مارکیٹ انتظامیہ نے مارکیٹیں معمول کے مطابق کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے بھی ہڑتال کی جا رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کیخلاف لاہور کی
پڑھیں:
زائرین امام حسین کیلئے زمین راستوں کی بندش کیخلاف لاہور میں مظاہرہ
مظاہرین نے سرحدوں کی بندش کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ زمینی راستے فوری کھول کر زائرین کو اربعین کیلئے جانے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زائرین نے ویزے لے رکھے ہیں، ہوٹلوں میں بکنگ ہو چکی ہے، بسوں کیلئے بھی بکنگ کروا دی گئی ہے، اب جب کہ زائرین کے بھاری اخراجات ہو چکے ہیں، حکومت کے اس اقدام سے ان کیلئے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ قائد وحدت سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت پر لاہور میں مختلف شیعہ تنظیموں کی جانب سے لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی و صوبائی رہنماؤں کے علاوہ شیعہ علماء کونسل پاکستان، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، امامیہ آرگنائزیشن پاکستان، مختلف قافلہ سالاروں اور عزادار تنظیموں کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی۔ مظاہرے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی نے کی جبکہ شیعہ علما کونسل کے قاسم علی قاسمی اور ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ حسن رضا ہمدانی سمیت دیگر بھی شریک ہوئے۔
شرکاء نے اپنے مطالبات کے حق میں بینرز اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے، جبکہ مظاہرے کا مقصد ملت تشیع کے مسائل کو اجاگر کرنا اور حکام بالا کی توجہ ان کے حل کی جانب مبذول کرانا تھا۔ مظاہرین نے زائرین امام حسینؑ کیلئے زمینی راستے بند کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زمینی راستے فوری کھولے جائیں اور زائرین کو سکیورٹی فراہم کی جائے۔ علامہ سید علی اکبر کاظمی کا کہنا تھا کہ زائرین سارا سال پیسے جمع کرکے زیارات کیلئے جاتے ہیں، مگر حکومت نے ایک حکم سے زائرین کے سارے پلان کو تباہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، حکومت اگر اپنے علاقوں میں بھی اپنی رٹ برقرار نہیں رکھ سکتی تو اسے عہدوں سے مستعفی ہو جانا چاہیئے۔
دیگر رہنماوں نے بھی سرحدوں کی بندش کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ زمینی راستے فوری کھول کر زائرین کو اربعین کیلئے جانے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زائرین نے ویزے لے رکھے ہیں، ہوٹلوں میں بکنگ ہو چکی ہے، بسوں کیلئے بھی بکنگ کروا دی گئی ہے، اب جب کہ زائرین کے بھاری اخراجات ہو چکے ہیں، حکومت کے اس اقدام سے ان کیلئے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں۔ رہنماوں نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں۔