سندھ ہائیکورٹ بار کی خواجہ شمس الاسلام کے قتل کی مذمت، کراچی بار کا کل ہڑتال کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
کراچی:
سندھ ہائیکورٹ بار کی معروف وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کی مذمت کی ہے جبکہ کراچی بار نے واقعے کیخلاف ہڑتال کا اعلان کردیا۔
صدر سندھ ہائیکورٹ بار سرفراز میتلو نے کہا ہے کہ یہ صرف ایک وکیل پر حملہ نہیں پوری وکلا برداری پر حملہ ہے۔
دوسری جانب کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ نے کہا ہے کہ کراچی بار کل فل ڈے اسٹرائیک کرے گی، کل وکلا لائحہ عمل کا اعلان کرینگے، ماضی میں بھی معروف وکیل پر حملے ہوتے رہے ہیں۔
صدر کراچی بار نے کہا کہ پولیس کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے خواجہ شمس کا قتل ہوا، وکلا تنظیموں نے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے اور واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کراچی بار
پڑھیں:
کراچی: ملزم کے والد پولیس اہلکار کے قتل کا الزام مقتول سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر عائد تھا
—سینئر وکیل پر مسجد میں فائرنگ کا منظر، چھوٹی تصویر مقتل خواجہ شمس الاسلام کی ہے—ویڈیو گریب/فائل فوٹوکراچی کے علاقے ڈیفنس میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے ملزم عمران آفریدی سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ اس کا والد نبی گل سندھ پولیس کا اہلکار تھا۔
تفتیشی حکام کے مطابق نبی گل سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کی سیکیورٹی پر تعینات تھا، 2021ء میں تھانہ بوٹ بیس کی حدود سے نبی گل کو اغواء کر لیا گیا تھا۔
تفتیشی حکام نے بتایا ہے کہ اغواء کے چند روز بعد نبی گل کی لاش ٹھٹہ سے ملی تھی۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ نبی گل کے اہلِ خانہ نے اس کے قتل کا الزام خواجہ شمس الاسلام سمیت 2 افراد پر عائد کیا تھا، لیکن تفتیش میں خواجہ شمس الاسلام سمیت دونوں افراد پر قتل کا الزام ثابت نہیں ہو سکا تھا۔
کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام پر فائرنگ کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آ گئی۔
واضح رہے کہ آج ڈی ایچ اے فیز 6 میں فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کو قتل اور بیٹے کو شدید زخمی کر دیا گیا تھا۔
خواجہ شمس الاسلام ڈی ایچ اے فیز 6 میں ایک جنازے میں شرکت کے لیے بیٹے کے ہمراہ آئے تھے کہ قمیض شلوار پہنے مسلح ملزم نے ان پر فائرنگ کی اور موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہو گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص نے چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔
خواجہ شمس الاسلام 30 سال سے زائد سے شعبہ وکالت سے منسلک تھے، ان پر نومبر 2024ء میں بھی ڈیفنس میں حملہ ہوا تھا جس میں ان کے ہاتھ پر گولی لگی تھی۔
پولیس حکام کے مطابق سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے ملزم کی شناخت عمران خان آفریدی کے نام سے ہوئی ہے۔
ملزم کے 2 رشتے داروں کو گلشنِ سکندر آباد سے حراست میں لیا گیا ہے، جن سے ملزم کے بارے میں تفتیش کی جا رہی ہے، واقعے میں ملوث ملزم عمران آفریدی مفرور ہے، جس کی تلاش جاری ہے۔