زائرین کے مسئلہ کا حل تلاش نہ کیا گیا تو عوامی بے چینی شدت اختیار کرجائے گی، علامہ شبیر میثمی
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
ایس یو سی کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ حکومت سے رابطے ہوئے ہیں اور زائرین کے مطالبات حکام تک پہنچا دئیے گئے ہیں۔ جبکہ مسائل کے حل کی قابل عمل تجاویز بھی ان کو فراہم کردی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کہا ہے کہ زائرین کیلئے زمینی راستے کی بندش کے حوالے سے حکومت سے رابطے ہوئے ہیں اور زائرین کے مطالبات حکام تک پہنچا دئیے گئے ہیں۔ جبکہ مسائل کے حل کی قابل عمل تجاویز بھی ان کو فراہم کردی گئی ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت اس بڑے اور اہم مسئلے پر اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے تجاویز پر غور کرے گی اور مسائل کو مثبت پیرائے میں حل کر کے عوام میں پھیلی بے چینی کو دور کرے گی۔ علامہ شبیر حسن میثمی نے دوسری جانب زائرین کے سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں اپنے حق کے لیے جاری مظاہروں کو عوام کا آئینی حق قرار دیتے ہوئے حکمرانوں کو متنبہ کیا کہ اگر مسئلے کا مثبت حل تلاش نہ کیا گیا تو عوام میں پھیلی بے چینی شدت اختیار کر سکتی جو موجودہ حکمرانوں کے امیج کیلئے نقصان دہ ہو سکتی ہے۔ انہوں قافلہ سالاروں اور زائرین کو صبر کی تلقین کرتے ہوئے اپنے حق کے لیے پرامن احتجاج کرنے کی بھی اپیل کی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: زائرین کے
پڑھیں:
عمرہ زائرین کیلئے نئی شرط، سعودی حکومت نے پالیسی میں بڑی تبدیلی کر دی
سعودی عرب کی وزارتِ حج و عمرہ نے عمرہ ویزا پالیسی میں بڑی تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔
نئی پالیسی کے مطابق، اب عمرہ ویزا حاصل کرنے کے بعد 30 دن کے اندر سعودی عرب کا سفر کرنا لازمی ہوگا۔ اگر مقررہ مدت میں سفر نہ کیا گیا تو ویزہ خود بخود منسوخ ہو جائے گا۔
پہلے یہ مدت تین ماہ تھی، جسے اب کم کر کے ایک ماہ کر دیا گیا ہے۔ تاہم سعودی عرب میں داخل ہونے کے بعد قیام کی اجازت بدستور تین ماہ ہی رہے گی۔
سعودی قومی کمیٹی برائے عمرہ کے مشیر احمد با جیفر نے بتایا کہ یہ نئے ضوابط آئندہ ہفتے سے نافذ العمل ہوں گے۔ ان کے مطابق، یہ اقدام عمرہ زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیشِ نظر کیا گیا ہے تاکہ ویزا سسٹم کو مزید منظم اور مؤثر بنایا جا سکے۔
عرب نیوز کے مطابق، رواں سال جون سے اب تک 40 لاکھ سے زائد بین الاقوامی زائرین کے لیے عمرہ ویزے جاری کیے جا چکے ہیں، جو گزشتہ برسوں کے مقابلے میں ریکارڈ اضافہ ہے۔