کراچی – سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے پوتے، ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے اپنی بہن فاطمہ بھٹو کے ساتھ مل کر نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہیں اسٹیبلشمنٹ کی کوئی حمایت حاصل نہیں اور وہ اپنی جدوجہد خود کر رہے ہیں۔

کراچی کی مشہور رہائش گاہ “70 کلفٹن” میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھٹو جونیئر نے کہا:

“ہماری جماعت پیپلز پارٹی نہیں، یہ زرداری لیگ ہے جس نے اصل پیپلز پارٹی کو ہائی جیک کر لیا۔ ہم اس نام نہاد پی پی پی کے ساتھ کبھی کام نہیں کریں گے۔”

انہوں نے اعلان کیا کہ وہ لیاری سے الیکشن لڑیں گے اور لیاری کے عوام کی حالتِ زار پر سخت تنقید کی۔ ان کے مطابق:

“150 سے زائد عمارتیں سیل ہو چکی ہیں، متاثرین بے یارو مددگار ہیں، لیکن صوبائی حکومت صرف منصوبوں پر پیسہ ضائع کر رہی ہے، جیسے شاہراہ بھٹو، جو عوام کے زخموں پر نمک ہے۔”

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے نام پر مشاورت جاری ہے، اور نوجوانوں کی بڑی تعداد ان کے ساتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ مساوات اور عوامی ترقی کے حقیقی فلسفے کو دوبارہ زندہ کریں گے۔

بھٹو جونیئر نے مزید کہا:

ہمیں اسٹیبلشمنٹ سے کوئی سپورٹ نہیں، الٹا تاریخ میں ہمارے خاندان کے ساتھ زیادتیاں ہوئیں۔

ہم آئین کی اصل روح کے تحفظ کے لیے جدوجہد کریں گے۔

ہر وڈیرہ ایک جیسا نہیں ہوتا، میں خود وڈیرہ ہوں اور عوام کے ساتھ کھڑا ہوں۔

انہوں نے نون لیگ، زرداری لیگ، اور پی ٹی آئی کی عوام دشمن پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا:

“یہ پارٹیاں امیروں کی سیاست کرتی ہیں، عوام کے لیے کچھ نہیں کرتیں۔ عوام کے نام پر منصوبے بنا کر خود کھا پی جاتے ہیں۔”

ذوالفقار بھٹو جونیئر نے اردو بولنے والے طبقے سے ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ:

“ہم کسی قوم یا پارٹی کے مخالف نہیں، ہم فرسودہ نظام کے مخالف ہیں۔”

ان کا مؤقف تھا کہ بلوچستان، گلگت بلتستان اور فلسطین جیسے عالمی و قومی مسائل پر واضح مؤقف اپنانا ضروری ہے۔ انہوں نے پاکستان میں حقیقی تبدیلی کے لیے نوجوانوں کو ساتھ لے کر چلنے کا عزم ظاہر کیا۔

 

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بھٹو جونیئر نے انہوں نے عوام کے کے ساتھ

پڑھیں:

سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی

لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 ستمبر 2025ء ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہےکہ سندھ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ممالک امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ الحمدللہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ متاثرہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے۔

اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ منظور چوہدری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے رہنماؤں کو پہلے سندھ کے عوام کے مسائل کی فکر کرنی چاہیے، جہاں 2022 کے سیلاب متاثرین آج تک امداد کے منتظر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
  • سیاسی مجبوریوں کے باعث اتحادیوں کو برداشت کر رہے ہیں، عظمیٰ بخاری
  • سیلاب ،بارش اور سیاست
  • سیاسی بیروزگاری کے رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی‘ پی پی اس بیانیے میں شامل نہ ہو: عظمیٰ بخاری
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
  • سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی کافی، پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت پڑگئی؟ عظمی بخاری
  • ملالہ یوسف زئی کا پاکستان میں سیلاب متاثرہ طلبہ  کیلئے 2 لاکھ 30 ہزار ڈالر امداد کا اعلان
  • پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
  • بھارت میں کرکٹ کو مودی سرکار کا سیاسی آلہ بنانے کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں
  •  سیاسی حریفوں نے حب کینال اور شاہراہ بھٹو کے حوالے سے منفی پروپیگنڈا کیا، میئر کراچی