سینیٹرتاج حیدرکے انتقال پر سینیٹ کی سیٹ پر ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)الیکشن کمیشن نے سینیٹر تاج حیدر کے انتقال پر صوبہ سندھ سے خالی ہونے والی سینیٹ کی جنرل سیٹ پر ضمی انتخاب کا شیڈول جاری کردیا ہے۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن سے جاری اعلامیے کے مطابق 17 اپریل 2025 کو ریٹرننگ افسر پبلک نوٹس جاری کرے گا۔ 18 اور 19 اپریل کو کاغذات نامزدگی وصول و جمع کروائے جائیں گے۔
اعلامیے کے مطابق 20 اپریل کو امیدواروں کی ابتدائی فہرست جاری کی جائے گی۔ 22 اپریل کو امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہوگی۔ 24 اپریل کاغذات نامزدگی بحال یا مسترد ہونے کیخلاف اپیل جمع کرانے کا آخری دن ہوگا۔
بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے بڑا ریلیف، تفصیلات سامنے آگئیں
چھبیس اپریل کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔ 28 اپریل تک امیدوار دستبردار ہوسکیں گے، چھ مئی 2025 کو سینیٹ کی خالی نشست کیلئے سندھ اسمبلی میں صبح نو بجے سے شام چار بجے تک بلا تعطل پولنگ ہوگی۔ صوبائی الیکشن کمشنرسندھ سینیٹ کی خالی نشست کیلئے ریٹرننگ افسر ہوں گے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
بتایا جائے اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟ شبلی فراز کا سوال
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے پروڈکشن آرڈر پر عمل نہیں ہوتا، سینیٹ الیکشن پر الیکشن کمیشن جواب نہیں دیتا، بتایا جائے کہ اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟
سینیٹ اجلاس کے دوران شبلی فراز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ پروڈکشن آرڈر جاری کرتے ہیں مگر اس پر کوئی عمل نہیں کرتا۔
شبلی فراز نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ نے الیکشن کمیشن کو سینیٹ الیکشن کروانے کا کہا تو اس کا جواب بھی نہیں آیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ دلیل دی گئی کہ تاج حیدر کا انتقال ہوا ہے، اس لیے ان کی نشست پر الیکشن ہوگا جبکہ ثانیہ نشتر نے استعفیٰ دیا ہے، اس لیے وہاں الیکشن نہیں ہوسکتا۔
پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے بعد حکمران اتحادی پیپلز پارٹی نے بھی احتجاج کیا ۔
قائد حزب اختلاف سینیٹ نے یہ بھی کہا کہ یہاں یہ تماشا بھی ہوا کہ تحریک پر گنتی کا نتیجہ اس لیے جاری نہیں ہوا کہ حکومت ہار گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام سراپا احتجاج اور سخت نالاں ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کا موقف کینالز کے معاملے پر منافقانہ ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ پی پی چیئرمین نے نہروں پر اعتراض اور صدر نے جولائی میں حمایت کی تھی، ہمیں سندھ کے عوام کی پرواہ ہے، یہ مسئلہ صرف سندھ کا نہیں۔
اس دوران کورم پورا نہ ہونے پر سینیٹ اجلاس میں 5 منٹ کا وقفہ بھی کیا گیا۔