اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں شیخ امتیاز اور حافظ فرحت عباس ضمانت کیس میں چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ جس نے 9مئی کو آگ لگائی، اس پر پراسیکیوشن کے ساتھ ہیں،ملزم کی ضمانت کو نہ چھٹریں وائس میچنگ کا ملزم کا ٹیسٹ کروا لیں،ملزم وائس میچنگ ٹیسٹ یا تفتیشی کے سامنے پیش نہ ہو تو بے شک گرفتار کریں۔عدالت نے شیخ امتیاز کی ضمانت منظور کرلی جبکہ حافظ فرحت عباس کی درخواست ضمانت پر اگلے ہفتے سماعت ہوگی۔

نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں شیخ امتیاز اور حافظ فرحت عباس ضمانت کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ سازش کے الزام پر کسی کو ایسے جیل میں نہ رکھیں،جسٹس شکیل احمد نے کہاکہ سازش اور اعانت کیلئے ٹھوس شواہد ہونے چاہئیں،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی  نے کہاکہ کیا شیخ امتیاز کے اکسانے کی کوئی ویڈیو موجود ہے،ذوالفقار نقوی نے کہاکہ تمام ریکارڈ موجود ہے، ویڈیوکا فرانزک بھی کروایا ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ یہ ویڈیو نہیں آڈیو ہے،جس نے 9مئی کو آگ لگائی، اس پر پراسیکیوشن کے ساتھ ہیں،ملزم کی ضمانت کو نہ چھٹریں وائس میچنگ کا ملزم کا ٹیسٹ کروا لیں،ملزم وائس میچنگ ٹیسٹ یا تفتیشی کے سامنے پیش نہ ہو تو بے شک گرفتار کریں،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ٹرائل کورٹ 4ماہ میں ٹرائل مکمل کرے گی۔

بھارتی سپریم کورٹ نے اردو زبان کے استعمال کیخلاف درخواست پر فیصلہ سنا دیا 

بعدازاں عدالت نے شیخ امتیاز کی ضمانت منظور کرلی جبکہ حافظ فرحت عباس کی درخواست ضمانت پر اگلے ہفتے سماعت ہوگی۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: چیف جسٹس پاکستان حافظ فرحت عباس شیخ امتیاز وائس میچنگ کی ضمانت نے کہاکہ

پڑھیں:

پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ ) سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے پارا چنار حملہ کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق ، 88 افراد زخمی ہوئے ہیں، جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعہ میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا ؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا؟وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے، جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے، راستے کھل گئے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں۔جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں، صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں۔بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • ڈکی بھائی جوا ایپ کیس میں اہم پیشرفت
  • پاکستان اور افغانستان، امن ہی بقا کی ضمانت ہے
  • سی پیک فیز ٹو کا آغاز ہو چکا، چین نے کبھی کسی دوسرے ملک سے تعلق نہ رکھنے کی شرط نہیں لگائی، احسن اقبال
  • افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • طالبان رجیم کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینا ہو گی، وزیر دفاع: مزید کشیدگی نہیں چاہتے، دفتر خارجہ
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
  • نئی گاج ڈیم کی تعمیر کا کیس،کمپنی کے نمائندے آئندہ سماعت پر طلب
  • سنگجانی جلسہ کیس، زین قریشی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • عمران، بشریٰ کو سزا سنانے والے جج کی تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • سپریم کورٹ: پاراچنار حملہ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی