این اے 213 عمرکوٹ حلقے میں 498پولنگ اسٹیشنز قائم، 302مشترکہ، 98مرد، 98خواتین کے شامل

نشست پی پی کے رکن قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور کے انتقال کے بعد خالی ہوئی ، 18امیدوار مدمقابل ہیں

این اے 213 عمرکوٹ ضمنی انتخاب آج ہوگا، صوبائی الیکشن کمشنر سندھ نے 91پولنگ سٹیشنز انتہائی حساس قرار دے دیے۔ترجمان صوبائی الیکشن کمشنر سندھ کے مطابق این اے 213 عمرکوٹ میں ضمنی انتخاب کل ہوگا، حلقے میں ووٹرز کی کل تعداد 6 لاکھ 8 ہزار 957 ہے ، رجسٹرڈ ووٹرز میں 3لاکھ 21ہزار 686مرد، 2لاکھ 87ہزار 311خواتین شامل ہیں۔صوبائی الیکشن کمشنر سندھ کے ترجمان کے مطابق 498پولنگ اسٹیشنز قائم، 302 مشترکہ، 98 مرد، 98 خواتین کے شامل ہیں، 91 پولنگ سٹیشنز انتہائی حساس، 269 حساس، 169 نارمل قرار دیئے گئے ہیں۔ترجمان کے مطابق انتخابی سامان کی ترسیل کا عمل آج شام تک مکمل ہوگا، ضمنی انتخاب میں 18امیدوار مدمقابل ہیں، پیپلز پارٹی کی محترمہ صبا تالپور، آزاد امیدوار لالچند مالہی اور ٹی ایل پی کے عمر جان سرہندی سمیت 18 امیدوار میدان میں ہیں۔صوبائی الیکشن کمشنر سندھ نے متعلقہ اداروں کو شفاف، منصفانہ اور پُرامن انتخاب کے کامیاب انعقاد کی ہدایات کی ہیں، انہوں نے کہا کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے الرٹ رہیں۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کسی بھی بے ضابطگی کو برداشت نہیں کرے گا، یاد رہے کہ نشست پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نواب یوسف تالپور کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

نیپال: روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا میں پہلی بار سوشل میڈیا کے ذریعے کسی وزیراعظم کا انتخاب ہوا ہے، اور یہ منفرد تجربہ جنوبی ایشیائی ملک نیپال میں سامنے آیا ہے۔

دنیا بھر میں حکمرانوں کا انتخاب عموماً پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ ڈال کر یا پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ہوتا ہے، مگر نیپال میں سیاسی بحران اور عوامی مظاہروں کے بعد سابق چیف جسٹس سشیلا کارکی کو چیٹنگ ایپ ’’ڈسکارڈ‘‘ کے ذریعے عوامی ووٹنگ سے عبوری وزیراعظم منتخب کیا گیا۔ عوامی احتجاج اور حکومت کے مستعفی ہونے کے بعد جب اقتدار کا بحران پیدا ہوا تو نوجوان مظاہرین نے فیصلہ کیا کہ قیادت خود چنی جائے اور اس مقصد کے لیے ڈسکارڈ کو انتخابی پلیٹ فارم بنایا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، نیپال میں نوجوانوں نے ’’یوتھ اگینسٹ کرپشن‘‘ کے نام سے ایک ڈسکارڈ سرور بنایا جس کے ارکان کی تعداد ایک لاکھ 30 ہزار سے زیادہ ہو گئی۔ یہ سرور احتجاجی تحریک کا کمانڈ سینٹر بن گیا، جہاں اعلانات، زمینی حقائق، ہیلپ لائنز، فیکٹ چیکنگ اور خبریں شیئر کی جاتی رہیں۔ جب وزیراعظم کے پی شرما اولی نے استعفیٰ دیا تو نوجوانوں نے 10 ستمبر کو آن لائن ووٹنگ کرائی۔ اس میں 7713 افراد نے ووٹ ڈالے جن میں سے 3833 ووٹ سشیلا کارکی کے حق میں پڑے، یوں وہ تقریباً 50 فیصد ووٹ کے ساتھ سب سے آگے نکلیں۔

ووٹنگ کے نتائج کے بعد سشیلا کارکی نے صدر رام چندر پاوڈیل اور آرمی چیف جنرل اشوک راج سگدی سے ملاقات کی اور بعد ازاں عبوری وزیراعظم کے طور پر اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ مارچ 2026 میں عام انتخابات کرائے جائیں گے اور 6 ماہ میں اقتدار عوامی نمائندوں کو منتقل کر دیا جائے گا۔ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی اولین ترجیح شفاف الیکشن اور عوامی اعتماد کی بحالی ہوگی۔

خیال رہے کہ ڈسکارڈ 2015 میں گیمرز کے لیے بنایا گیا پلیٹ فارم تھا، مگر آج یہ ایک بڑے سوشل میڈیا نیٹ ورک میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اس کا استعمال خاص طور پر جنریشن زیڈ میں مقبول ہے کیونکہ یہ اشتہارات سے پاک فیڈ، ٹیکسٹ، آڈیو اور ویڈیو چیٹ کے فیچرز فراہم کرتا ہے۔ نیپال میں اس پلیٹ فارم کے ذریعے وزیراعظم کا انتخاب جمہوری تاریخ میں ایک نیا اور حیران کن باب ہے جو مستقبل میں عالمی سیاست کے لیے بھی مثال بن سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات24ستمبر کو ہوں گے
  • صوبائی حکومت نے معطل ڈاکٹر کو دوبارہ سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد کا ایم ایس تعینات کردیا
  • الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخاب کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
  • صنفی مساوات سماجی و معاشی ترقی کے لیے انتہائی ضروری، یو این رپورٹ
  • نیپال: روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب
  • وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد کے درمیان انتہائی اہم ملاقات طے
  • صیہونی مخالف اتحاد، انتخاب یا ضرورت!
  • خیبر پختونخوا، 1351انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ