UrduPoint:
2025-11-03@16:58:19 GMT

کرہ ارض سے باہر زندگی کا امکان: اب تک کے سب سے مضبوط اشارے

اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT

کرہ ارض سے باہر زندگی کا امکان: اب تک کے سب سے مضبوط اشارے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 اپریل 2025ء) سائنس دان کرہ ارض سے باہر جانداروں کے وجود کے بارے میں امیدیں بڑھانے کے خلاف احتیاط پر زور دیتے رہے ہیں۔ تاہم اب ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ممکنہ طور پر اب تک کی ایسی سب سے مضبوط نشانیاں دریافت کی ہیں، جو ایک دوسرے سیارے پر بھی زندگی کی ممکنہ موجودگی طرف اشارہ کرتی ہیں۔

سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے بدھ کے روز بتایا کہ انہیں ’’ہمارے نظام شمسی سے باہر ایک بڑے سیارے پر ممکنہ زندگی کی اب تک کی مضبوط ترین نشانیاں ملی ہیں۔

‘‘

کرہ ارض سے متعلق پانچ باتیں جو آپ کو پتہ ہونا چاہییں

کیمبرج یونیورسٹی کے ماہر فلکیاتی طبیعیات نکو مدھوسودھن نے کہا، ’’اس مقام پر ہمیں جو کچھ بھی مل رہا ہے، وہ نظام شمسی سے باہر ممکنہ طور پر حیاتیاتی سرگرمیوں کے اشارے ہیں۔

(جاری ہے)

‘‘

مدھوسودھن نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ حیاتیاتی عمل سے پیدا ہونے والی جوگیسیں صرف زمین پر موجود ہوتی ہیں، ان کے کیمیائی فنگر پرنٹس کا پتہ چلنا ایسا ’’پہلا اشارہ ہے کہ ہم ایک اجنبی دنیا کو دیکھ رہے ہیں جو ممکنہ طور پر آباد ہے۔

‘‘

انہوں نے جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کے استعمال سے ممکنہ طور پر زندگی بدلنے دینے والی اس دریافت کی نشان دہی کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا، ’’یہ ایک انقلابی لمحہ ہے۔‘‘

دھرتی اور اُس کے خزانے تباہ کئے جا رہے ہیں، ڈبلیو ڈبلیو ایف

کے 2-18 بی پر زمین سے باہر زندگی کی مضبوط ترین نشانی

سائنسدانوں کی ٹیم نے احتیاط کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ وہ حقیقی جانداروں کی دریافت کا اعلان نہیں کر رہے اور ابھی اس بات کا تعین کرنے کے لیے مزید طویل مشاہدات کی ضرورت ہے کہ آخر فلکیاتی ماہرین وہاں پر کیا دیکھ رہے تھے؟

یہ نئی ریسرچ فلکیاتی طبیعیات کے معروف تحقیقی جریدے ’ایسٹروفزیکل جرنل لیٹرز‘ میں شائع ہوئی ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ محققین نے ایک ممکنہ ’بائیو سائن‘ یا ایک ایسے سیارے پر حیاتیاتی عمل کی علامت دریافت کی ہے، جو زمین سے 120 نوری سال کے فاصلے پر ایک ستارے کی گرد گردش کر رہا ہے۔

’انواع حیات کی دریافت سے قبل ناپیدگی کے اندازے درست نہیں‘

گردش کرنے والے سیارے پر ممکنہ زندگی کا سراغ

مائیکروبیل زندگی کا یہ ممکنہ ثبوت ’کے2-18بی‘ نامی سیارے پر ملا ہے، جو زمین سے تقریباً 8.

6 گنا بڑا ہے اور اس کا قطر ہماری زمین سے تقریباً 2.6 گنا زیادہ ہے۔

یہ سیارہ کرہ ارض سے 120 نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے اور سائنس دانوں نے اس سے پہلے اس ایکسوپلینٹ پر کاربن والے ایسے مالیکیولز کی موجودگی کا انکشاف کیا تھا، جن میں میتھین اور کاربن ڈائی آکسائیڈ (کاربن پر مبنی مالیکیولز زندگی کی بنیاد ہوتے ہیں) شامل تھے۔ ایکسوپلینٹ کا مطلب کوئی ایسا سیارہ ہوتا ہے، جو زمین کے نظام شمسی سے باہر کسی ستار کے گرد چکر لگاتا ہو۔

اس حوالے سے کی گئی گزشتہ تحقیقات میں یہ تجویز کیا گیا تھا کہ K2-18 b ایک ’ہائشیئن ایکسوپلینٹ‘ ہو سکتا ہے، جو کہ ہائیڈروجن سے بھرپور ماحول اور پانی سے ڈھکی ہوئی سطح کا حامل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

نامکمل ماحولیاتی اہداف: کرہ ارض کو درپیش خطرات بڑھتے ہوئے

زمین سے باہر زندگی کی تلاش میں صبر کی تلقین

سائنسدانوں نے تلقین کی ہے کہ زمین سے باہر زندگی کی تلاش میں صبر سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

امریکی ریاست ٹیکساس میں ساؤتھ ویسٹ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے خلائی سائنس ڈویژن کے پرنسپل سائنس دان کرسٹوفر گلائن کے2- 18 بی کو طنزاﹰ ’’ایک پرکشش دنیا‘‘ کے طور پر بیان کرتے ہیں۔

زمین، انوکھا سیارہ مگر کتنا؟

وہ تنبیہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ سائنسی برادری کو چاہیے کہ وہ اپنے ’’ڈیٹا کو ہر ممکن حد تک اچھی طرح جانچے اور اسے اس عمل میں بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

‘‘

معروف امریکی تعلیمی اور تحقیقی ادارے ایم آئی ٹی میں سیاروں سے متعلقہ سائنس کی پروفیسر سارہ سیگر ایسی ہی ایک گزشتہ مثال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صبر کی تلقین کرتی ہیں کہ کے 2-18 بی کی فضا میں پہلے بھی پانی کے بخارات کی دریافت کا دعویٰ کیا گیا تھا، تاہم بعد میں پتہ چلا تھا کہ اصل میں وہ ایک خاص قسم کی گیس تھی۔

ادارت: مقبول ملک

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سے باہر زندگی کرتے ہوئے سیارے پر زندگی کی

پڑھیں:

پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کے لیے کامیاب بولیاں موصول ،ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کو2 دہائیوں بعد سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کے لیے کامیاب بولیاں موصول ہوئی ہیں، پہلے فیز میں تقریباً 8 کروڑ امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی جبکہ سرمایہ کاری ایک ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے انرجی سیکورٹی اور مقامی ذخائر کی ڈیولپمنٹ وژن کے عین مطابق 20 سال بعد پاکستان کے آف شور تیل و گیس ذخائر میں بڑی کامیابی ملی ہے۔ اعلامیے کے مطابق آف شور میں تیل و گیس کی 23 بلاکس کی کامیاب بولیاں موصول ہوئی ہیں۔کامیاب بڈنگ راؤنڈ پاکستانی معیشت کے لیے بہترین ثابت ہو گا، انڈس اور مکران بیسن میں بیک وقت ایکسپلوریشن کی حکمت عملی پاکستان کے لیے کامیاب رہی، کامیاب بولیاں تقریباً 53510 مربع کلومیٹر کا رقبے پر مشتمل ہیں۔اعلامیے کے مطابق کامیاب بڈنگ راؤنڈ پاکستان کے اپ اسٹریم سیکٹر میں سرمایہ کاروں کے مضبوط اعتماد کا ثبوت ہے، امریکی ادارے ڈیگلیور اینڈ میکناٹن نے حالیہ بیسن اسٹڈی کے دوران پاکستان کے سمندر میں 100 ٹریلین کیوبک فٹ کے ممکنہ ذخائر کا عندیہ دیا تھا۔اعلامیے میں مزید بتایا گیا کہ اسی ممکنہ پوٹینشل کی بنا پر آف شور راؤنڈ 2025 لانچ کیا گیا جس میں کامیابی ملی، اہم بین الاقوامی اور پرائیوٹ کمپنیاں پاکستان کے سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کریں گی، ترکیہ پیٹرولیم، یونائیٹڈ انرجی، اورینٹ پیٹرولیم اور فاطمہ پیٹرولیم بھی جوائنٹ وینچر شراکت دار کے طور پر شامل ہوئے ہیں۔اعلامیے کے مطابق کامیاب بڈرز میں پاکستان کی معروف کمپنیاں او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، ماری انرجیز اور پرائم انرجی شامل ہیں۔واضح رہے کہ 31 جولائی 2025 کو صدر ٹرمپ نے بتایا تھا کہ ’ہم نے ابھی پاکستان کے ساتھ ایک معاہدہ طے کیا ہے، جس کے تحت پاکستان اور امریکا مل کر پاکستان میں تیل کے وسیع ذخائر کو ترقی دیں گے، ہم اس وقت اْس آئل کمپنی کا انتخاب کرنے کے عمل میں ہیں جو اس شراکت داری کی قیادت کرے گی۔

مانیٹرنگ ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • شاہانہ زندگی گزارنے والے ممکنہ ٹیکس چوروں کی نشاندہی کرلی گئی
  • پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کی خاتون کو باہر ملک جانے سے روک دیا گیا
  • حیدرآباد: پکا قلعہ کے باہر بچے وبڑے پتنگ کی خریداری میں مصروف ہیں
  • اجنبی مہمان A11pl3Z اور 2025 PN7
  • پی ٹی آئی کی اصل قیادت جیل میں ہے، باہر موجود لوگ متعلقہ نہیں: فواد چوہدری
  • ڈپریشن یا کچھ اور
  • سائنس دانوں کی حیران کن دریافت: نظروں سے اوجھل نئی طاقتور اینٹی بائیوٹک ڈھونڈ لی
  • بھارتی آلودہ ہواؤں سے پنجاب میں فضائی آلودگی بڑھ گئی، شہریوں کو بلاضرورت گھر سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت
  • پاکستان کو سمندر میں تیل و گیس کی دریافت کے لیے کامیاب بولیاں موصول ،ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع
  • نایاب وولف اسپائیڈر 40 سال بعد دوبارہ برطانیہ میں دریافت