Islam Times:
2025-05-31@04:14:47 GMT

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49 فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49 فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف

بورڈ آف ریونیو نے 71 فیصد، ایکسائز نے 39 فیصد اور سندھ ریونیو بورڈ نے 51 فیصد کم ٹیکس وصول کیا جبکہ گزشتہ مالی سال کے 8 ماہ میں ہدف 4 کھرب 33 ارب روپے تھا جس کے مقابلے میں 2 کھرب 25 ارب روپے وصول کیے گئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ میں مقررہ ہدف سے 49 فیصد کم ٹیکس وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے، رواں مالی سال کے 8 ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6 کھرب 14 ارب 55 کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3 کھرب 11 ارب 4 کروڑ ہی وصول کیے جاسکے۔ تفصیلات کے مطابق ٹیکس وصولی کے اعداد و شمار کے مطابق بورڈ آف ریونیو ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور سندھ ریونیو بورڈ نے نصف ہدف حاصل کیا، تینوں محکموں نے 3 کھرب 3 کروڑ روپے کم وصول کیے۔ اعداد و شمار کے مطابق بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60 ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17 ارب 43 کروڑ روپے وصول کیے، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کا ہدف 2 کھرب 3 ارب تھا جس کے بجائے محکمے نے ایک کھرب 23 ارب روپے وصول کیے۔ اسی طرح سندھ ریونیو بورڈ کا ریونیو کا ہدف 3 کھرب 50 ارب روپے تھا، جس کے بجائے ایک کھرب 69 ارب 76 کروڑ روپے وصول کیے گئے۔ بورڈ آف ریونیو نے 71 فیصد، ایکسائز نے 39 فیصد اور سندھ ریونیو بورڈ نے 51 فیصد کم ٹیکس وصول کیا جبکہ گزشتہ مالی سال کے 8 ماہ میں ہدف 4 کھرب 33 ارب روپے تھا جس کے مقابلے میں 2 کھرب 25 ارب روپے وصول کیے گئے تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فیصد کم ٹیکس وصول سندھ ریونیو بورڈ بورڈ آف ریونیو روپے وصول کیے کروڑ روپے ارب روپے روپے تھا کا ہدف

پڑھیں:

پاکستان میں کار کمپنیوں کا بین الاقوامی حفاظتی معیارات سے فقط 9 فیصد مطابقت رکھنے کا انکشاف

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کو گزشتہ اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان میں گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں اور اسمبلرز 200 بین الاقوامی حفاظتی معیارات میں سے صرف 18 کی تعمیل کر رہے ہیں۔

باقی 182 معیارات کو مکمل طور پر نظر انداز کیا جا رہا ہے، اس حقیقت کے باوجود کہ پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتیں عالمی معیارات سے کافی زیادہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گاڑیوں کی فروخت میں رواں برس اب تک 18 فیصد کا اضافہ؛ وجہ کیا ہے؟

کمیٹی کے ارکان نے ملک میں غیر محفوظ گاڑیوں کی پیداوار پر سنگین خطرے کا اظہار کیا اور عالمی حفاظتی پروٹوکول پر پورا اترنے میں ناکام کار ساز اداروں کے خلاف فوری اور سخت عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔

کمیٹی کے ارکان نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ غیر معیاری حفاظت اور معیار کی وجہ سے پاکستان کی گاڑیاں بھارت اور چین کے مقابلے میں برآمد کے قابل نہیں ہیں، جو آٹو موبائل سیکٹر میں بڑے برآمد کنندگان بن چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: چینی کمپنی کا پاکستان میں الیکٹرانک گاڑیوں کے لیے سرمایہ کاری کا عزم

سیکریٹری صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو بتایا کہ دو ایئر بیگز کی شمولیت گاڑیوں میں معیاری ہے۔ تاہم، کمیٹی کے چیئرمین نے نشاندہی کی کہ پاکستان میں کام کرنے والے تین نامور غیر ملکی صنعت کار بھی مقامی ضوابط کی تعمیل نہیں کر رہے ہیں۔

کمیٹی کے ایک رکن نے ان کمپنیوں کو مزید نرمی دینے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کئی دہائیوں سے بغیر حفاظتی معیارات کے مطابق کام کرنیوالی کمپنیوں کو سزا دی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آٹو موبائل سیکٹر ایکسپورٹ برآمد کنندگان پروٹوکول صنعت و پیداوار قائمہ کمیٹی قومی اسمبلی

متعلقہ مضامین

  • پاکستان ریلوے کی آمدنی میں ریکارڈ اضافہ
  • قائدِ اعظم گیمز میں اسپورٹس بورڈ نے کروڑوں روپے بچا لیے
  • گلگت، ڈرگ کنٹرول بورڈ نے 5 فارماٹیکل کمپنیوں پر 30 لاکھ روپے جرمانہ کر دیا
  • بجٹ 2025-26، ماہانہ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح میں کتنی کمی کی جارہی ہے ؟ بڑی خبر آ گئی 
  • بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف؟ آمدن پر ٹیکس کتنا کم ہوگا؟ تجاویز سامنے آ گئیں
  • 500,000 روپے کمانے کا سنہری موقع ، ایف بی آر کی نئی زبردست سکیم ! کرنا کیا ہوگا؟جانئے
  • پاکستان میں کار کمپنیوں کا بین الاقوامی حفاظتی معیارات سے فقط 9 فیصد مطابقت رکھنے کا انکشاف
  • آئی ایم ایف کا ریونیو بڑھانے کیلئے ٹیکس نادہندگان کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کا مطالبہ
  • آئی ایم ایف کا زرعی آلات پر 18 فیصد جی ایس ٹی کا مطالبہ
  • آئی ایم ایف کی ریونیو بڑھانے کیلئے وفاقی بجٹ کیلئے سخت تجاویز، عوام کیلئے مہنگائی کا نیا طوفان تیار