اڈیالہ جیل کے باہر عمران خان کی تینوں بہنوں سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کو حراست میں لے لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
اڈیالہ جیل کے باہر سے عمران خان کی تینوں بہنوں سمیت پی ٹی آئی کے 7 رہنماؤں کو حراست میں لے لیا گیا۔
پولیس نے عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا اور احمد خان بچھر کو حراست میں لے لیا گیا۔
پولیس نے پی ٹی آئی کے تینوں رہنماؤں کو قیدیوں کی وین میں ڈال دیا،
عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا اور احمد خان بچھر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے تھے۔
پولیس نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو اڈیالہ جیل کے قریب پولیس ناکے پر روکا تھا، پولیس نے بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنوں علیمہ خان، نورین خانم اور عظمیٰ خانم کو حراست میں لے لیا۔
عمر ایوب گورکھپور ناکے پر پولیس کو چکمہ دے کر داہگل ناکے کی طرف روانہ ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ مجھے جیل کی طرف جانے سے روکا گیا ہے۔
پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو 7 افراد کے وارنٹ گرفتاری دکھائے تھے،
پولیس نے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں اور کزن قاسم خان کے وارنٹ گرفتاری بھی دکھائے تھے، اس موقع پر پولیس کا پی ٹی آئی رہنماؤں سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ سب کو گرفتار کریں گے۔
پولیس پی ٹی آئی رہنماؤں اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو لے کر چکری کی طرف روانہ ہوگئی۔
دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار نہیں کیا گیا، بانی پی ٹی آئی کی بہنوں اور کزن کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کوچکری انٹرچینج پر چھوڑ دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو حراست میں لے لیا پی ٹی آئی رہنماؤں اڈیالہ جیل رہنماؤں کو پی ٹی ا ئی پولیس نے
پڑھیں:
کراچی: نوجوان کی موت پر 6 اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-08-6
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو ) کی حراست میں نوجوان عرفان کی موت کا مقدمہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 6 اہلکاروں کے خلاف درج کرلیا۔ذرائع ایف آئی اے نے بتایا ہے کہ پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ اینٹی کرپشن سرکل میں ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں نے دوران حراست عرفان پر تشدد کیا جس سے اس کی موت ہوئی جب کہ اہلکاروں نے نوجوان کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔مزید کہا گیا کہ نوجوان کی غیر قانونی گرفتاری سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، مقدمے میں نامزد ملزم اے ایس آئی عابد شاہ اور پولیس کانسٹیبل آصف زیر حراست ہیں باقی 4 ملزم پولیس اہلکار مفرور ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔واضح رہے کہ 22 اکتوبر کو کراچی میں ایس آئی یو پولیس کی حراست میں مبینہ تشدد سے نوجوان عرفان جاں بحق ہوگیا تھا، جبکہ پولیس سرجن نے بتایا تھا کہ نوجوان عرفان کے پوسٹ مارٹم میں جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد دو اہلکاروں (اے ایس آئی عابد شاہ اور کانسٹیبل آصف علی) کو گرفتار کر لیا ہے۔