پی ایس ایل میں پہلی بار بھائی کا بھائی سے مقابلہ، کمنٹیٹر کا دلچسپ تبصرہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)پی ایس ایل میں ملتان سلطانز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان میچ میں دو سگے بھائی ایک دوسرے کے مدمقابل آگئے۔
دونوں بھائیوں کو ایک دوسرے کے مدمقابل دیکھنے پر کمنٹیٹر نے دلچسپ تبصرہ دیتے ہوئے کہا کہ نسیم شاہ نے اپنے بھائی عبید شاہ کو گیند کروانے سے قبل اشارے بھی کیے۔
ملتان سلطانز کی بیٹنگ لائن اسلام آباد یونائیٹڈ کے بولرز کے آگے زیادہ دیر نہیں چل سکی تھی اور پوری ٹیم 203 رنز ہدف کے تعاوب میں 155 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی تھی۔
ملتان کی 9 وکٹیں گرنے کے بعد عبید شاہ وکٹ پر آئے اور اس دوران انکے بھائی نسیم شاہ بولنگ کروا رہے تھے۔ افتخار احمد کے سنگل لینے پر عبید شاہ کو اپنے بھائی کی بولنگ کا سامنا کرنا پڑا۔
عبید شاہ نے نسیم شاہ کی دو گیندوں کا ہی سامنا کیا تاہم وہ آؤٹ ہونے سے بچ گئے۔ عبید شاہ نے 18ویں اوور کی پانچویں گیند کھیلی جو ان کے پیٹ پر لگی تاہم نسیم شاہ نے اگلی گیند یورکر کروائی جس کو عبید شاہ نے دفاعی انداز میں کھیلا۔
نسیم شاہ نے آخری گیند کروانے سے قبل اپنے بھائی عبید شاہ کو اشارہ بھی کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
مزیدپڑھیں:ٹک ٹاک بناتے ہوئے ٹرین کی زد میں آکر 2 طالبات جاں بحق
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نسیم شاہ عبید شاہ شاہ نے
پڑھیں:
امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
امریکہ کی مداخلت پسندانہ و فریبکارانہ پالیسیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ انتہاء پسند امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے بلند و بالا تصورات پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں جبکہ کوئی بھی سمجھدار و محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کبھی یقین نہیں کرتا کہ جو ایران کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کیخلاف گھناؤنے جرائم کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہو! اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزارت خارجہ نے ملک میں بڑھتی امریکی مداخلت کے خلاف جاری ہونے والے اپنے مذمتی بیان میں انسانی حقوق کی تذلیل کے حوالے سے امریکہ کے طویل سیاہ ریکارڈ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکی حکومت کو انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات کے بارے تبصرہ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں تہران نے تاکید کی کہ ایرانی وزارت خارجہ، (16) ستمبر 2022ء کے "ہنگاموں" کی برسی کے بہانے جاری ہونے والے منافقت، فریبکاری اور بے حیائی پر مبنی امریکی بیان کو ایران کے اندرونی معاملات میں امریکہ کی جارحانہ و مجرمانہ مداخلت کی واضح مثال گردانتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی سمجھدار اور محب وطن ایرانی، ایسی کسی بھی حکومت کے "دوستی و ہمدردی" پر مبنی بے بنیاد دعووں پر کسی صورت یقین نہیں کر سکتا کہ جس کی پوری سیاہ تاریخ؛ ایرانی اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت اور ایرانی عوام کے خلاف؛ 19 اگست 1953 کی شرمناک بغاوت سے لے کر 1980 تا 1988 تک جاری رہنے والی صدام حسین کی جانب نسے مسلط کردہ جنگ.. و ایرانی سپوتوں کے خلاف کیمیکل ہتھیاروں کے بے دریغ استعمال اور 1988 میں ایرانی مسافر بردار طیارے کو مار گرانے سے لے کر ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیاں عائد کرنے اور ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے میں غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ ملی بھگت.. نیز گذشتہ جون میں انجام پانے والے مجرمانہ حملوں کے دوران ایرانی سائنسدانوں، اعلی فوجی افسروں، نہتی ایرانی خواتین اور کمسن ایرانی بچوں کے قتل عام تک.. کے گھناؤنے جرائم سے بھری پڑی ہو!!
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غیور ایرانی قوم، اپنے خلاف امریکہ کے کھلے جرائم اور سرعام مداخلتوں کو کبھی نہ بھولیں گے، ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ امریکہ؛ نسل کشی کی مرتکب ہونے والی اُس غاصب صیہونی رژیم کا سب سے بڑا حامی ہونے کے ناطے کہ جس نے صرف 2 سال سے بھی کم عرصے میں 65 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینی شہریوں کو قتل عام کا نشانہ بنایا ہے کہ جن میں زیادہ تر خواتین و بچے شامل ہیں، اور ایک ایسی انتہاء پسند حکومت ہونے کے ناطے کہ جس کی نسل پرستی و نسلی امتیاز، حکمرانی و سیاسی ثقافت سے متعلق اس کی پوری تاریخ کا "اصلی جزو" رہے ہیں؛ انسانی حقوق کے اعلی و ارفع تصورات پر ذرہ برابر تبصرہ کرنے کا حق نہیں رکھتا!
تہران نے اپنے بیان میں مزید تاکید کی کہ ایران کے باخبر و با بصیرت عوام؛ انسانی حقوق پر مبنی امریکی سیاستدانوں کے بے بنیاد دعووں کو دنیا بھر کے کونے کونے بالخصوص مغربی ایشیائی خطے میں فریبکاری پر مبنی ان کے مجرمانہ اقدامات کی روشنی میں پرکھیں گے اور ملک عزیز کے خلاف جاری امریکی حکمراں ادارے کے وحشیانہ جرائم و غیر قانونی مداخلتوں کو کبھی فراموش یا معاف نہیں کریں گے!!