Express News:
2025-11-03@16:22:20 GMT

آج کے جلسے میں پتہ لگ جائیگا بلاول کا لائحہ عمل کیا ہے

اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس نیوز ایاز خان کا کہنا ہے کہ مجھے یوں لگتا ہے کہ شہباز شریف صاحب کو ایک تو یہ پتہ ہے کہ کس طرح سے انھیں حکومت ملی، کس طرح سے یہ کامیاب ہوئے ایم این ایز اور اس کے بعد یہ سسٹم سارا بنا لیکن وہ ایک چیز اوور لک کر رہے ہیں کہ جس طرح بھی آپ بنے ایم این اے بنے اور اس کے بعد آپ جس طرح بھی پرائم منسٹر بن گئے اس کے بعد آپ نے حکومت تشکیل دیدی، آپ کو فیصلے پھراپنی گورنمنٹ کے بے ہاف پر کرنے چاہییں۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دیکھیں ایشو یہ ہے کہ پیپلزپارٹی نے اپنا سروائیول دیکھنا ہے، ان کا جو اسٹرانگ ہولڈ ہے سندھ اگر وہ ان کے ہاتھ سے نکل گیا تو اس کے بعد ان کے پلے کیا رہ جاتا ہے۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ دیکھیں جمہوریت کا تو یہی حسن ہے کہ صوبے جو وفاق کی اکائیاں ہیں اور اٹھارویں ترمیم کے بعد ایمپاورڈ بھی ہیں تو جہاں جہاں ان کا قانون بنتا ہے ان کا حق بنتا ہے، پہلی بات تو یہ ہے کہ ان کی رائے کو مقدم سمجھنا چاہیے اور اگر آپ نہیں بھی مقدم سمجھتے، یہ بات بھی بالکل درست ہے کہ مائنز اینڈ منرلز کو سیاست کے لیے اس طرح استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ 

تجزیہ کارخالد قیوم نے کہا کہ مجھے تو دونوں صوبوں کے اندر ایک جیسی صورت حال لگتی ہے، اگر آپ سندھ کے اندر دیکھیں تو پیپلز پارٹی سمیت تمام قوم پرست جماعتیں ، اور ایم کیو ایم ، اور جے یو آئی اور دوسری تمام جماعتیں ہیں وہ نہروں کی مخالف کے معاملے پر ایک پیج پر ہیں، اسی طرح کا ردعمل کا جو معاملہ ہے کے پی کی تمام جماعتیں اس بل کی مخالفت کر رہی ہیں، تجزیہ کار شکیل انجم نے کہا کہ یہ جو دونوں منصوبے ہیں ایس آئی ایف سی کے منصوبے ہیں اور ان ہی کی تحت ان منصوبوں پر کام شروع ہوا ہے جس طریقے سے پیپلزپارٹی نے اپنا ردعمل دیا ہے۔ 

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ اس مسئلے کو سیاسی رنگ دیا جا رہا ہے، پیپلزپارٹی پہلے اس پر اتنا نہیں کر رہی تھی اب پیپلزپارٹی پر پریشر آ گیا ہے کیونکہ انٹیرئیر سے ان کا سارا ووٹ بینک خراب ہوگا تو اپنے ووٹ بینک کو بچانے کے لیے کریں گے تو پھر ان کو آنا پڑے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ اس کے بعد

پڑھیں:

طورخم بارڈر آج افغان شہریوں کی واپسی کے لیے کھول دیا جائیگا، دو طرفہ تجارت بدستور بند رہے گی

طورخم سرحدی گزرگاہ کو آج سے افغان شہریوں کی واپسی کے لیے کھول دیا جائے گیا، مگر دوطرفہ تجارتی آمدورفت ابھی بند رہے گی، اسی پس منظر میں وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے خبردار کیا ہے کہ سرحدی خلاف ورزی کی صورت میں پاکستان کا جوابی ردِ عمل پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگا اور افغانستان کے ساتھ طے شدہ میکانزم کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:کالعدم ٹی ٹی پی کے لوگ طالبان حکومت میں شامل ہیں، وزیرِ دفاع خواجہ آصف

میڈیا رپورٹ کے مطابق ضلع خیبر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق طورخم بارڈر آج سے افغان شہریوں کی وطن واپسی کے لیے کھول دیا جائیگا۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق امیگریشن اور کسٹم عملے کو صبح سات بجے طلب کیا گیا تاکہ واپسی کے عمل کو منظم انداز میں چلایا جا سکے۔

تاہم تجارتی تبادلے کے سلسلے میں طورخم بارڈر بدستور بند رہے گا، اور تجارت کھولنے کے بارے میں فیصلہ بعد میں لیا جائے گا۔

ڈپٹی کمشنر خیبر بلال شاہد راؤ نے بتایا کہ پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم سرحدی گزرگاہ 20 اکتوبر سے ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند تھی۔

سیاسی اور حفاظتی تناظر

نجی ٹیلویژن کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ پہلی مرتبہ لکھ کر ایک میکانزم بنایا گیا ہے اور موجودہ صورتِ حال عارضی جنگ بندی میں توسیع ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ مزید بات چیت 6 نومبر کو ہوگی اور اس عمل میں ثالثوں کی موجودگی میں معاملات کی شرحِ اختلاف کم ہوئی ہے۔ طلال چوہدری نے یہ بھی کہا کہ اس معاہدے سے پاکستان کا موقف بین الاقوامی اور ہمسایہ ممالک دونوں نے تسلیم کیا ہے۔

خلاف ورزی کی صورت میں ردِعمل

سینیٹر طلال چوہدری نے زور دے کر کہا کہ افغان طالبان کی جانب سے جو تحریری یقین دہانی دی گئی ہے، اس کی خلاف ورزی کی صورت میں کوئی بہانہ قبول نہیں ہوگا اور پاکستان کو جواب میں کارروائی کرنا پڑی تو وہ زیادہ مضبوطی سے کھڑا ہوگا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ افغانستان بعض اوقات بھارت کی پراکسی کے طور پر استعمال ہوتا رہا ہے اور پاکستان کے پاس اس کی متعدد مثالیں اور شواہد موجود ہیں؛ افغان طالبان نے خود بھی ایسے گروپوں کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے جو وہاں سے دراندازی کرتے ہیں۔

امن اور باہمی مفاد

طلال چوہدری نے یاد دلایا کہ افغانستان کا امن براہِ راست پاکستان کے مفاد سے جڑا ہوا ہے اور پاکستان چاہتا ہے کہ کسی بھی کشور کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ اسی تناظر میں سرحدی انتظام اور کسی بھی خلاف ورزی کے خلاف مؤثر اور مضبوط جوابی حکمتِ عملی ضروری ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم نے27 ویں ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی ہے، بلاول بھٹو
  • چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول  بھٹو نے لیگی وفد سے ملاقات کی اندرونی کہانی  بتا دی
  • پشاور ریڈیوپاکستان میں توڑ پھوڑ کی تحقیقات کیلیے کمیشن بنایا جائیگا،صوبائی وزیر
  • عمران خان کو مشترکہ لائحہ عمل کے تحت رہا کروائیں گے، سہیل آفریدی
  • مشترکہ لائحہ عمل کے تحت بانی پی ٹی آئی کو رہا کروائیں گے،وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
  • پنجاب،دفعہ 144میں 7روز کی توسیع، احتجاج اور جلسے جلسوں پر پابندی برقرار
  • طورخم بارڈر آج افغان شہریوں کی واپسی کے لیے کھول دیا جائیگا، دو طرفہ تجارت بدستور بند رہے گی
  • اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری میڈیا نمائندوںسے گفتگو کررہے ہیں
  • ہماری جماعت کی بنیاد کشمیر کاز کی وجہ سے رکھی گئی تھی، بلاول بھٹو
  • سوڈان، امریکی ایجنڈا و عرب امارات کا کردار؟ تجزیہ کار سید راشد احد کا خصوصی انٹرویو