پاکستان ایگلز نے گرونانک کبڈی کپ کے فائنل میں جگہ بنالی
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
پاکستان ایگلز نے لاہور میں جاری گرونانک کبڈی کپ کے دوسرے دن زبردست کھیل پیش کرتے ہوئے بھارتی اور ایرانی ٹیموں کو شکست دے کر فائنل میں اپنی جگہ پکی کرلی۔ مقامی میدان میں ہونے والے ان مقابلوں میں پاکستان ایگلز نے اپنی مہارت، ٹیم ورک اور حکمت عملی کا اعلیٰ مظاہرہ کرتے ہوئے شائقین کے دل جیت لیے۔
ایونٹ کے دوسرے دن کے پہلے میچ میں پاکستان ایگلز نے بھارتی ٹیم ’ایس جی پی سی ٹائیگرز‘ کو 26 کے مقابلے میں 37 پوائنٹس سے شکست دی۔ اس سنسنی خیز مقابلے میں بھارتی سورما پاکستانی ٹیم کے سامنے جم کر مقابلہ کرنے میں ناکام رہے جبکہ پاکستانی کھلاڑیوں نے جارحانہ کھیل سے مداحوں کو خوب محظوظ کیا۔
مزید پڑھیں:کبڈی کو زندہ رکھنے کے لیے پشاور کے نوجوانوں میں مقابلے
اسی روز کھیلے گئے دوسرے اہم میچ میں ایگلز کا مقابلہ ایرانی ٹیم ’لائینز آف تبریز‘ سے ہوا، جہاں پاکستان ایگلز نے شاندار کھیل کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے 30 کے مقابلے میں 46 پوائنٹس سے میدان مار لیا اور فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
پاکستان کبڈی فیڈریشن کے سیکریٹری رانا سرور نے ایونٹ کے کامیاب انعقاد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایونٹ دنیا بھر کو پیغام ہے کہ پاکستان پرامن اور کھیلوں سے محبت کرنے والا ملک ہے۔ کبڈی جیسے روایتی کھیل کے ذریعے ہم اپنی ثقافت اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کو دنیا کے سامنے اجاگر کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:پنجاب کلچر ڈے کی مناسبت سے تقریبات کا آغاز، کن فنکاروں نے فن کا مظاہرہ کیا؟
انہوں نے مزید کہا کہ گرونانک کبڈی کپ جیسے مقابلے پاکستان میں کبڈی کے روشن مستقبل کی علامت ہیں اور ایسے ایونٹس نوجوان کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے انتہائی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
ایونٹ کا فائنل آج کھیلا جائے گا، جہاں پاکستان ایگلز اور انڈین ٹائیگرز آمنے سامنے ہوں گے۔ شائقین اس معرکہ آرائی کو ایک سنسنی خیز اور تاریخی مقابلہ قرار دے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈین لائینز بابا گرونانک کپ پاکستان ایگلز کبڈی لائینز آف تبریز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈین لائینز بابا گرونانک کپ کبڈی لائینز ا ف تبریز کے لیے
پڑھیں:
طلباء کے مقابلے میں اساتذہ کی تعداد زیادہ ضلعی افسر سے وضاحت طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-15
بدین (نمائندہ جسارت)طلباء کے مقابلے میں اساتذہ کی غیر متناسب تعداد ، ضلعی تعلیم افسر سے وضاحت طلب۔سیکریٹری اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ سندھ کی جانب سے ضلعی تعلیم افسر (سیکنڈری و ہائی اسکولز) بدین احمد خان زئنور سے وضاحت طلب کی گئی ہے محکمے کی جانب سے جاری کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ گورنمنٹ گرلز لوئر سیکنڈری اسکول احمد نوح سومرو، بدین میں صرف 90 طالبات داخل ہیں، جب کہ اس اسکول میں 18 اساتذہ تعینات ہیں، جو اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی ایس ٹی آر (اسٹوڈنٹ-ٹیچر ریشو) پالیسی کی کھلی خلاف ورزی ہے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پالیسی کے تحت سندھ بھر میں 10 ہزار سے زائد اساتذہ کو ایک اسکول سے دوسرے اسکول میں منتقل کیا گیا تاکہ طلباء اور اساتذہ کا تناسب متوازن رکھا جا سکے، لیکن ضلعی تعلیم افسر بدین کی جانب سے اضافی اساتذہ کی منتقلی کے لیے کوئی تجویز کمیٹی کو پیش نہیں کی گئی نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ضلعی سطح پر گریوینس کمیٹی میں بھی اس صورتحال کی درستگی کے لیے موقع دیا گیا، لیکن اساتذہ کی منتقلی کے لیے کوئی تجویز نہیں دی گئی، جو محکمے کی پالیسی اور قواعد کی خلاف ورزی اور غفلت کی علامت ہے، جو کہ بدانتظامی کے زمرے میں آتی ہے سیکریٹری آفس کراچی کی جانب سے جاری کردہ خط میں ضلعی تعلیم افسر کو تین دن کے اندر تحریری وضاحت پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، بصورت دیگر ان کے خلاف ای اینڈ ڈی رولز کے تحت کارروائی شروع کی جائے گی یاد رہے کہ ایسی صورتحال بدین کے کئی اسکولوں میں پائی جاتی ہے، جہاں طلباء کم مگر سفارش یا بھاری رشوت کے عوض اساتذہ زیادہ مقرر کیے گئے ہیں۔تازہ مثال بدین شہر کے گورنمنٹ بوائز لوئر سیکنڈری اسکول بیراج کالونی (سیمز کوڈ 401010891) کی ہے، جہاں ضرورت سے زیادہ اساتذہ تعینات کیے گئے ہیں میڈیا پر خبریں نشر ہونے کے باوجود محکمہ تعلیم کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ دوسری جانب، پابندی سے ڈیوٹی کرنے والے اساتذہ کو مختلف بہانوں سے ہراساں بھی کیا جا رہا ہے محکمہ تعلیم بدین بدعنوانی، اقربا پروری اور ناانصافیوں کی داستانوں سے بھرا ہوا ہے شہر کے مشہور بوائز ہائی اسکول بدین میں، جہاں گریڈ 20 کے 4، گریڈ 19 کے 6 اور گریڈ 18 و 17 کے متعدد اساتذہ موجود ہیں، وہاں گریڈ 16 کی ایچ ایس ٹی شہنیلا احمد میمن کو اسکول کا ہیڈ مقرر کیا گیا ہے، جس پر شہریوں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔