اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آئندہ مالی سال کیلئے 11.2 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی ہدف رکھنے پر اتفاق کر لیا گیا۔

ذرائع ایف بی آر کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے جی ڈی پی سائز کا تخمینہ لگا کر ایف بی آر کا ہدف مقرر کیا جائے گا، آئی ایم ایف کیساتھ آئندہ مالی سال کیلئے 11.2 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی پر اتفاق ہوا ہے۔

دستاویز کے مطابق رواں مالی سال 10.

6 فیصد ٹیکس تناسب بلحاظ جی ڈی پی کا ہدف حاصل کیا جائے گا، آئندہ مالی سال کیلئے اعشاریہ 5 فیصد سے زائد کا ٹیکس ٹو جی ڈی پی بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، 26-2025 کیلئے جی ڈی پی سائز کا تخمینہ لگا کر ایف بی آر کیلئے ہدف مقرر کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب تقریباً 10.8 فیصد تک پہنچ چکا ہے، قرض پروگرام میں رہتے ہوئے ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 13 فیصد تک بڑھایا جائے گا، ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب بڑھانے کیلئے سالانہ بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔

ایف بی آر کے ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کیساتھ ورچوئلی بات چیت میں بجٹ اہداف پر بات چیت ہو رہی ہے، قرض پروگرام کی دوسری قسط بھی بجٹ تجاویز فائنل ہونے پر ایگزیکٹو بورڈ سے منظور ہو گی۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: آئندہ مالی سال کیلئے کیا جائے گا فیصد ٹیکس ایف بی آر پر اتفاق

پڑھیں:

آئی ایم ایف نے پاکستان کی خام ملکی پیداوار کی شرح نمو کے تخمینے میں کمی کردی

عالمی مالیاتی فنڈ یعنی آئی ایم ایف نے مالی سال 2025 کے لیے پاکستان کی خام ملکی پیداوار یعنی جی ڈی پی کی شرح نمو کی پیش گوئی کو کم کر کے 2.6 فیصد کر دیا ہے، جو کہ جنوری 2025 میں عالمی ادارے کی جانب سے لگائے گئے 3 فیصد کے تخمینے سے کم ہے۔

تاہم 2026 کا تخمینہ 3.6 فیصد پر قدرے پر امید دکھائی دیتا ہے، ’پالیسی کی تبدیلیوں کے درمیان ایک نازک موڑ‘ کے عنوان سے اپنی تازہ ترین ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں آئی ایم ایف نے افراط زر کی توقعات کی بھی نظر ثانی کی ہے-

یہ بھی پڑھیں: بجٹ برائے مالی سال 26-2025: معاملات آئی ایم ایف ہی طے کرے گا

آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان میں افراط زر کی شرح مالی سال 2024 میں 23.4 فیصد کی انتہائی بلند سطح سے گر کر مالی سال 2025 میں 5.1 فیصد اور مالی سال 2026 میں 7.7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق بے روزگاری میں بتدریج کمی متوقع ہے، جو 2024 میں 8.3 فیصد سے 2025 میں 8 فیصد تک پہنچ جائے گی ، جس میں 2026 کے مالی سال میں مزید کمی کے ساتھ 7.5 فیصد تک متوقع ہے۔

مزید پڑھیں:آئی ایم ایف کی ادائیگی کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی

ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2024 میں منفی 0.5 فیصد کے مقابلے میں 2025 میں جی ڈی پی کے منفی 0.1 فیصد تک محدود رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے جس کے بارے میں 2026 میں منفی 0.4 فیصد تک محدود رہنے کا بتایا گیا ہے۔

حکومت کے قرضے میں آسانی پیدا ہونے کا امکان ہے، جو 2025 میں جی ڈی پی کے منفی 5.6 فیصد پر آ جائے گا جو 2024 میں منفی 6.8 فیصد تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایم ایف افراط زر جی ڈی پی خام ملکی پیداوار شرح عالمی مالیاتی فنڈ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ نظر ثانی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ

متعلقہ مضامین

  • بیرسٹر گوہر سے امریکی نائب سفیر کی ملاقات، رابطے بحال رکھنے پر اتفاق 
  • پاکستان کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • آئی ایم ایف رپورٹ‘ رواں سال پاکستان کی معاشی ترقی کی رفتار 3.6 سے کم کرکی2.6 فیصد کردی
  • ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 34.37 فیصد بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • امریکا کا ایشیائی ممالک کی سولر مصنوعات پر 3521 فیصد ٹیکس کا اعلان
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی خام ملکی پیداوار کی شرح نمو کے تخمینے میں کمی کردی
  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی  
  • ہفتہ کی چھٹی ختم کر دی گئی