آئندہ مالی سال کیلئے 11.2 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی ہدف رکھنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) آئندہ مالی سال کیلئے 11.2 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی ہدف رکھنے پر اتفاق کر لیا گیا۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے جی ڈی پی سائز کا تخمینہ لگا کر ایف بی آر کا ہدف مقرر کیا جائے گا، آئی ایم ایف کیساتھ آئندہ مالی سال کیلئے 11.2 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی پر اتفاق ہوا ہے۔
دستاویز کے مطابق رواں مالی سال 10.                
      
				
ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب تقریباً 10.8 فیصد تک پہنچ چکا ہے، قرض پروگرام میں رہتے ہوئے ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب 13 فیصد تک بڑھایا جائے گا، ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب بڑھانے کیلئے سالانہ بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔
ایف بی آر کے ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کیساتھ ورچوئلی بات چیت میں بجٹ اہداف پر بات چیت ہو رہی ہے، قرض پروگرام کی دوسری قسط بھی بجٹ تجاویز فائنل ہونے پر ایگزیکٹو بورڈ سے منظور ہو گی۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: آئندہ مالی سال کیلئے کیا جائے گا فیصد ٹیکس ایف بی آر پر اتفاق
پڑھیں:
اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافے کیلئے نئے اقدامات تجویز کیے ہیں جو جلد نافذالعمل ہوسکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق نان فائلرز سے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس مجوزہ اقدام سے حکومت کو سالانہ تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہونے کی توقع ہے، تاہم اس سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر دوگنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس سے عام شہریوں کی جیب پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجاویز حکومت کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر اپنے محصولات کے ہدف سے پیچھے رہا۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہدف 3083 ارب روپے تھا، تاہم ایف بی آر صرف 2885 ارب روپے جمع کر سکا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نان فائلرز کے بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کیا گیا، یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پرٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کیا گیا، اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سےزائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا۔