فیصل آباد: پیٹرول پمپ پر آئل ٹینکر میں آگ بھڑک اٹھی، 3 گاڑیاں جل گئیں
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
فیصل آباد کے علاقے ستیانہ کے قریب ایک پیٹرول پمپ پر تیل سے بھرے آئل ٹینکر میں آگ لگنے سے 2 کوسٹر بسوں سمیت 3 گاڑیاں جل گئیں۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق پیٹرول پمپ پر آئل ٹینکر میں آگ لگنے کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب ٹینکر پیٹرول کی سپلائی کے لیے پہنچا جس کے دوران شارٹ سرکٹ سے گاڑی کی وائرنگ میں آگ بھڑک اٹھی۔
کراچی کے علاقے لانڈھی میں نامعلوم افراد نے 2 مال بردار ٹرکوں کو آگ لگا دی۔
ریسکیو حکام نے بتایا ہے کہ ٹینکر میں بھڑکتی آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے آئل ٹینکر اور قریب کھڑی 2 کوسٹر بسوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
اطلاع ملنے پر آگ بجھانے والی گاڑیوں نے پہنچ کر آگ پر قابو پایا تاہم آگ لگنے کے نتیجے میں 3 گاڑیاں جل گئیں، آتشزدگی کے واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہواہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ٹینکر میں
پڑھیں:
امریکی صدر کے حکم پر کیریبین میں منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا نے کیریبین سمندر میں ایک اور مبینہ منشیات بردار کشتی کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا، جس میں سوار تین افراد ہلاک ہوگئے۔
امریکی وزیرِ دفاع کے مطابق یہ کارروائی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات پر ہفتے کے روز بین الاقوامی پانیوں میں کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ نشانہ بنائی گئی کشتی امریکی انٹیلی جنس اداروں کی نگرانی میں تھی اور اس کے بارے میں معلومات تھیں کہ وہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہے۔
پیٹ ہیگسیتھ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ X پر جاری بیان میں کہا کہ “امریکی محکمہ جنگ نے صدر ٹرمپ کی ہدایت پر ایک اور ڈیزگنیٹڈ ٹیررسٹ آرگنائزیشن (DTO) کی منشیات بردار کشتی پر مہلک حملہ کیا۔ کشتی میں سوار تین نر نارکو-دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ امریکی فورسز محفوظ رہیں۔”
امریکی حکام کے مطابق ستمبر سے اب تک امریکا کی جانب سے منشیات اسمگلنگ کے خلاف 12 سے زائد فضائی حملے کیے جاچکے ہیں، جن میں زیادہ تر کارروائیاں کیریبین اور بحرالکاہل میں کی گئیں۔ ان کارروائیوں میں کم از کم 64 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی قانونی ماہرین نے ان حملوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے امریکا کے طرزِ عمل پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی پانیوں میں مبینہ طور پر منشیات بردار کشتیوں پر میزائل حملے عالمی قوانین اور انسانی حقوق کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ٹرک نے بھی ان حملوں کو “ناقابلِ قبول” قرار دیتے ہوئے آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کے مطابق امریکا کی جانب سے کی جانے والی یہ کارروائیاں “ماورائے عدالت قتل” کے زمرے میں آتی ہیں، لہٰذا ان کا فوری جائزہ لیا جانا چاہیے۔
انسانی حقوق کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ حملے ثبوت یا عدالتی عمل کے بغیر کیے جا رہے ہیں تو انہیں بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بجائے “ریاستی طاقت کے ناجائز استعمال” کے طور پر دیکھا جائے گا۔