میٹرنگ منصوبے کی پالیسی میں ترمیم کا فیصلہ، سولر سسٹم صارفین کیلئے بڑی خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
شاہد سپرا: وفاقی حکومت کا نیٹ میٹرنگ منصوبے کی پالیسی میں ترمیم کا فیصلہ, صارفین کو منظور شدہ لوڈ کے برابر نیٹ میٹرنگ سہولت دینے کی تجاویز پر کام شروع.
صارفین کو منظورشدہ لوڈ سے 1.5فیصد اضافی سسٹم لگانے کی اجازت دی گئی, ترمیم کے بعد صارفین منظور شدہ لوڈ کے مطابق سولر سسٹم نصب کر سکیں گے.
ترمیم کے ذریعے سولر سسٹم کے ذریعے سسٹم پر بڑھتے لوڈ کو کم کیا جا سکے گا، گھریلو، کمرشل، انڈسٹریل اور ٹیوب ویلز کے کنکشنز پر فیصلہ لاگو ہو گا۔
وزارت پاور ڈویژن منظور شدہ لوڈ کی بنیاد پر نیپرا میں درخواست دائر کرے گی، نیپرا درخواست پر سماعت کرنے کے بعد پالیسی میں ترمیم کرے گی، ترمیم پر صارفین کومنظور شدہ لوڈ کےمطابق سولر سسٹم لگانے کی اجازت ہو گی۔
آخر کیوں ؟17 اپریل ،2025
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے، جس کے مطابق شرح سود 11 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پیر کو گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہوا، جس میں ملکی اور غیر ملکی معاشی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔
اقتصادی ماہرین کے مطابق سیلاب سے زرعی شعبے کو نقصان پہنچا، کئی فصلیں تباہ ہوگئیں، ملکی طلب پوری کرنے کے لیے کچھ اجناس درآمد کرنا پڑ سکتی ہیں، جس سے نہ صرف درامدی بل بڑھت گا بلکہ مہنگائی میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔
اسی صورت حال کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 ماہ کے لیے بنیادی شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ مسلسل تیسری بار برقرار رکھا ہے۔
ایک سروے رپورٹ میں 92 فیصد نے رائے دی تھی کہ شرح سود مستحکم رہے گی۔
اس سے قبل مانیٹری پالیسی کمیٹی کا گزشتہ اجلاس 30 جولائی کو ہوا تھا، اس میں کمیٹی نے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا کیوں کہ توانائی کی قیمتوں، خاص طور پر گیس ٹیرف میں اضافے کے باعث مہنگائی کا منظرنامہ متاثر ہوا تھا۔
شرح سود برقرار رکھنے کے فیصلے پرصنعتکاروں کا ردعمل
دوسری جانب اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر صنعت کاروں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
ایف پی سی سی آئی کے سینئیر نائب صدر ثاقب فیاض کا کہنا ہے فیصلے سے پیداواری لاگت بڑھے گی اور برآمدات میں کمی ہوگی۔
Post Views: 5