اربوں روپے ناجائز ریفنڈز دینے پر کارروائی کرنے کی ہدایت دی، ڈاکٹر آصف جاہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 اپریل 2025ء ) اربوں روپے ناجائز ریفنڈز دینے پر کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ ہر پالیسی کم از کم پانچ سال تک جاری رکھنے کی سفارش کریں گے۔ انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 153 کے غلط استعمال کو روکا گیا ہے، کیونکہ اس کے تحت ملازمین کو چھ لاکھ روپے تک کی انکم پر ٹیکس میں چھوٹ سے محروم کیا جاتا ہے۔ کنٹریکٹ ملازمین سے 22 فیصد تک ٹیکس لیا جا رہا ہے جسے شکایت ملنے پر قانون کے مطابق ریلیف دیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے کہا کہ ڈیلی ویجز ملازمین کو چھ لاکھ روپے تک ٹیکس میں ریلیف نہ دینے کا بھی نوٹس لیا ہے، ان ملازمین سے انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 149 کے تحت ٹیکس لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ ٹیکس محتسب نے اربوں روپے کے ناجائز ریفنڈز کی تحقیقات کی ، سرکاری خزانے میں اربوں روپے جمع ہوئے۔(جاری ہے)
پراپرٹی ٹیکس میں ردوبدل کی سفارشات بھی تیار کی جا رہی ہیں۔
اس سوال کے جواب میں کہ کسٹم میں اربوں روپے کا مال ضائع ہو رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اس کا دو مرتبہ نوٹس لیا گیا ہے۔ جن پر عمل کرنے سے کئی ارب روپے سرکاری خزانے میں جمع ہوئے۔ مزید بھی نوٹس لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اربوں روپے کی نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے غلط استعمال کو روکا گیا ہے، نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی تعداد خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ بتائی گئی تھی جس پر ایف ٹی او نے سفارشات پیش کیں۔ گاڑیوں اور دیگر سامان کی نیلامی سے حکومت کو اربوں روپے ملے۔۔ صدر ایوانِ صنعت و تجارت لاہور ابو ذر شاد نے کہا کہ وفاقی ٹیکس محتسب ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے کرپٹو کرنسی کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی سفارشات انتہائی اہم ہیں۔ یہ شعبہ ملک کی معیشت کو گھن کی طرح چاٹ رہا تھا۔ اس شعبے کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجاویز انتہائی اہم ہیں ان پر عمل درآمد سے موجود ٹیکس دہندگان پر مالی بوجھ کم ہو گا اور قومی معیشت میں کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے کہا کہ انہوں نے ایف ٹی او کو ایسا ادارہ بنانے کی کوشش کی کہ لوگ دوسرے قانونی ذرائع کی بجائے ایف ٹی او کو ترجیح دیں۔ ہمارے ہاں مقدمات دادا سے پوتے تک چلتے ہیں۔ ہم نے 65 دن میں فیصلہ کرنے کی قانونی مدد صرف 39 دن کردی۔ کمشنر اور چیف کلکٹر کو ایک فون کرنے سے مسئلے حل کروائے۔ ہم حقیقی، جائز ریفنڈز دلواتے ہیں ورنہ ایف ٹی او نے جعلی اور فلائنگ انوائسز کے کیسز پر ایف بی آر کے بعض افسران کے خلاف بھی کارروائی کرنے کی سفارشات پیش کیں۔ کرپٹو کرنسی کے ذریعے بلیک منی کو وائٹ کروایا جا رہا ہے۔ اس شعبے میں ٹیکس چوری روکنے کی ہدایت کی ہے۔ ہم بڑے ٹیکس دہندگان کو وی آئی پی کا درجہ دینے اور کچھ سہولتیں دینے کی سفارشات پیش کریں گے۔ وفاقی ٹیکس محتسب کو بے شمار بجٹ تجاویز موصول ہوئی ہیں جنہیں سکروٹنی کے بعد وزارت کو بھیجا جا رہا ہے۔ ایک ٹیکس دہندہ کو 2333 روپے واپس نہ ملنے پر سابق صدر نے ان سے معذرت کی تھی۔ ملتان ڈویژن میں ایک اسٹنٹ کمشنر کے اوپر تلے نوٹسز ٹیکس دہندہ کی والدہ کا انتقال ہو گیا تھا۔ یہ مسئلہ حل کروایا۔ کاغذ کے ایک ٹکڑے پر شکایت درج کرائی جا سکتی ہے۔ سابق صدر چیمبر کاشف انور نے ایف ٹی او کے اختیارات میں اضافے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ ہر سرکاری پالیسی کم از کم پانچ سال جاری رہنا چاہیے۔ انہوں نے پی او ایس میں رجسٹریشن کے لیے رقم بڑھا کر ایک کروڑ روپے کرنے کی تجویز دی۔ انہوں نے ہر دو ماہ بعد پاسورڈ تبدیل کرنے کا فیصلہ واپس لینے اور ایک دکان کے مالک کا نام پوائنٹ آف سیل سے نکالنے کی سفارشات پیش کی۔ خواجہ خرم نے کہا کہ مجھے شکایت کرنے کے لیے انکم ٹیکس آرڈیننس میں دی گئی دو سال کی مدت کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف ٹی او میں درخواست دینے والوں کے کھاتے کھول دئیے جاتے ہیں۔ وفاقی ٹیکس محتسب نے کہا کہ ہماری ایف بی آر کے ساتھ یہ تحریری انڈرسٹینڈنگ موجود ہے کہ شکایت کنندہ کا کوئی پرانا کھاتا نہیں کھولا جائے گا۔ انہوں نے اس دستاویز کی کاپی مہیا کرنے کی ہدایت دی۔ رجسٹرار ایف ٹی او خالد جاوید نے کہا کہ انتقامی کارروائی جہاں بھی ظاہر ہو، اس کے خلاف فوری کارروائی کی جاتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں رجسٹرار خالد جاوید نے کہا کہ ایف ٹی او میں شکایت پر اگر.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سفارشات پیش اربوں روپے ٹیکس محتسب کی سفارشات ڈاکٹر آصف ایف ٹی او جا رہا ہے نے کہا کہ کی ہدایت انہوں نے کرنے کی
پڑھیں:
وفاق کو قرض دینے کی حیثیت بھی رکھتے ہیں ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکادعویٰ
ڈیرہ اسماعیل خان: خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے کے ریونیو میں اضافہ ہوا ہے اور اب ہم وفاق کو قرض دینے کی حیثیت بھی رکھتے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہمارا بجٹ ٹیکس فری بجٹ ہوگا جس میں عوام کو ریلیف دیں گے اور روزگار کے نئے مواقع فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ روزگار کے پہلے جو پراجیکٹس چل رہے ہیں جن میں لوگوں کو بلاسود قرضہ دے کر اپنے پیروں پر کھڑا کررہے ہیں، اس پر بھی کام ہوگا اور ہم ہیومن ڈیولپمنٹ پر دوبارہ فوکس کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے صوبے کے جو ایسے پراجیکٹس جن سے معیشت بہتر ہوگی اور روزگار میں اضافہ ہوگا، اس پر فوکس کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے میگا پراجیکٹس میں تعلیم شامل ہے، تعلیمی ایمرجنسی لگائیں گے جس کے تحت اسکول نہ جانے والے طلبہ کی تعداد کم کریں گے اور ساتھ ہی تعلیم کا معیار بھی بہتر کریں گے، صرف ڈگری دینا ہمارا مقصد نہیں ہے بلکہ اس ڈگری کی قدر بڑھانی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ اس کے علاوہ ہم صحت پر بھی فوکس کریں گے اور جن علاقوں میں صحت کی ضروریات کی کمی ہے اس کو فوری طور پر پورا کریں گے جب کہ ہم ذراعت پر بھی فوکس کریں گے اور بجلی سے متعلق پراجیکٹس بھی شامل ہیں اور سوات سمیت دیگر موٹرویز پر بھی کام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اس وقت جو معاشی حالات ہیں ان کو دیکھ کر تمام صوبوں کو عمران خان کے ویژن کے مطابق اپنے پیروں پر کھڑا ہونا پڑے گا کیوں کہ مقروض قومیں کبھی بھی خود مختار اور خدار نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ شکر ہے ہمارا صوبہ اپنے پیروں پر کھڑا ہوگیا ہے اور وفاقی حکومت کی تو یہ حالت ہے کہ وہ ہم سے امداد مانگ رہی ہے اور ہم امداد دینے کی حیثیت بھی رکھتے ہیں کیوں کہ خیبر پختونخوا کے ریونیو میں اضافہ ہوا ہے، اب تو ہم وفاق کوبھی قرضہ دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ این ایف سی بہت ضروری ہے جو 15 سال سے نہیں ہوئی، جس سے ہمارے ضم اضلاع کے پیسے ہمیں نہیں مل رہے، اب فیصلہ ہوا ہے کہ اگست میں این ایف سی ہوگی تو اس میں ہمارے صوبے کا آئینی حق ہمیں مل جائے گا اور اس سے بھی ہمیں پیسے ملیں گے۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ 50 ارب تک کا قرضہ ہم نے پچھلے سال میں اتارا ہے اور ایک روپے بھی مزید قرضہ نہیں لیا جب کہ اس وقت ہم نے اکاؤنٹ میں صرف قرض اتارنے کے لیے ڈیڑھ سو ارب روپے رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے پہلے دن سے ہمارا یہی ایجنڈا اور ویژن ہے کہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل ہوں، وفاقی حکومت نے جو مذاکرات کا سلسلہ شروع کیا ، جرگے میں دوبارہ ان سے کہا کہ صوبائی حکومت کو بھی اس عمل میں شامل کیا جائے اور قبائلی مشران کو بھی اس کا حصہ بنایا جائے تاکہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی عدلیہ سے منسلک ہے اور ہماری عدلیہ آزاد ہی نہیں ہے، ہم بار بار کہہ رہے ہیں ان پر کوئی کیس نہیں، ابھی ہم نے دوبارہ پورے پاکستان میں تحریک شروع کریں گے کیوں کہ ہمیں لگ رہا ہے عدلیہ اپنے فیصلوں میں خودمختار نہیں ، اس لیے ہم انہیں سپورٹ دیں گے کہ آپ اپنے فیصلے خود کریں۔