وفاقی وزیر ترقیات احسن اقبال — فائل فوٹو 

وفاقی وزیر ترقیات احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ہماری سیاست بلوچستان کی ترقی سے جڑی ہوئی ہے، ہم بلوچستان کے عوام کو روشنی میں لانا چاہتے ہیں۔

احسن اقبال نے کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2013ء میں جب بلوچستان آیا تھا تو لوگوں نے کہا تھا کہ ہماری کوئی سڑک محفوظ نہیں، لوگ کہتے تھے کہ ہمارا کوئی کاروبار محفوظ نہیں لیکن  18-2017ء میں بلوچستان میں مکمل امن قائم ہو گیا تھا۔

اُنہوں نے کہا کہ بلوچستان میں صوبائی حکومت کی بھرپور معاونت کی گئی، ہمیں بلوچستان میں اقدامات سے صورتِ حال کو معمول پر لانے میں بہت مدد ملی۔

وفاقی حکومت بلوچستان کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے، احسن اقبال

وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت بلوچستان کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے۔

وفاقی وزیر ترقیات نے کہا کہ 2013ء میں گوادر کا سفر 24 سے 36 گھنٹے کا سفر تھا، ہم نے 650 کلو میٹر سڑک تعمیر کی۔

اُنہوں نے کہا کہ ہمیں آج بھی 2013ء جیسے مایوس کن حالات کا سامنا ہے، جب ہم نے اس وقت پاکستان کو مشکل حالات سے نکالا تو آج بھی نکالیں گے، جو لوگ دہشت گردی کے واقعات کر رہے ہیں، تب بھی انہوں نے سڑک کے منصوبے کی مخالفت کی تھی۔

احسن اقبال نے کہا کہ ان لوگوں کی سیاست بلوچستان کی پسماندگی سے جڑی ہوئی ہے لیکن ہماری سیاست بلوچستان کی ترقی سے جڑی ہوئی ہے، ہم بلوچستان کے عوام کو روشنی میں لانا چاہتے ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ختم ہونے کےبعد منصوبے ادھورے رہ گئے تھے، اب ہم نے ویژن 2025ء بنایا ہے اس میں بلوچستان میں تعلیم پر توجہ دی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بلوچستان میں بلوچستان کے احسن اقبال وفاقی وزیر نے کہا کہ

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی، معطل کئے گئے اپوزیشن کے 26 ارکان کو بحال کر دیا گیا

وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمٰن کا پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی سے عوام کی حق نمائندگی متاثر ہو رہی ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب کی بھی خواہش ہے کہ ان ارکان کو عوام کا حق نمائندگی ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قائم مقام اسپیکر صاحب آپ سے درخواست ہے کہ 26 معطل ارکان کی بحالی پر نظر ثانی کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی کے قائم مقام سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے اپوزیشن کے معطل کیے گئے 26 ارکان کو فوری بحال کرنے کا حکم دے دیا۔ دوران اجلاس وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمٰن کا پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی سے عوام کی حق نمائندگی متاثر ہو رہی ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب کی بھی خواہش ہے کہ ان ارکان کو عوام کا حق نمائندگی ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ قائم مقام اسپیکر صاحب آپ سے درخواست ہے کہ 26 معطل ارکان کی بحالی پر نظر ثانی کی جائے، اپوزیشن کے بغیر ایوان کا ماحول دل کو نہیں لگ رہا۔

اس پر قائم مقام اسپیکر ظہیر اقبال چنڑ  نے کہا اپوزیشن کے بغیر مجھے بھی مزا نہیں آ رہا، اپوزیشن کی بحالی پر اچھا پیغام جائے گا فوری طورپر 26 ارکان کو بحال کرنے کا حکم دیتا ہوں، قائم مقام سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے فوری نوٹی فکیشن جاری کرکے اپوزیشن ارکان کو ایوان میں لانے کی ہدایت کردی۔ واضح رہے کہ معطل ارکان کی بحال کیلئے صوبائی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے ایک سے زائد دور چلے جس کے بعد معاملات طے پائے۔

متعلقہ مضامین

  • نیپرا نے جو ریٹ کے الیکٹرک کیلئے منظور کیا ہے، وہ جائز نہیں، وفاقی وزیر اویس لغاری کا اعتراف
  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے، عطا تارڑ
  • مٹھی بھر دہشتگرد بلوچستان اور پاکستان کی ترقی نہیں روک سکتے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • تیل کی قیمت نیچے لانا چاہتے ہیں، امریکا میں کاروبار نہ کھولنے والوں کو زیادہ ٹیرف دینا پڑے گا، ٹرمپ
  • بارشوں اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں سندھ حکومت مکمل طور پر متحرک ہے، شرجیل میمن
  • معاشی سطح پر حکومت پاکستان کی مکمل معاونت کریں گے؛ عالمی بینک
  • مراد سعید کو سینیٹ پہنچانا ہماری بڑی جیت ہے: وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور
  • ایمل ولی خان کے بیان پر ترجمان حکومت بلوچستان کا سخت ردِ عمل آگیا
  • پنجاب اسمبلی، معطل کئے گئے اپوزیشن کے 26 ارکان کو بحال کر دیا گیا
  • موسمیاتی تبدیلی کوئی مفروضہ نہیں، انسانیت کے لیے خطرناک حقیقت ہے، احسن اقبال