گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ اسرائیلی مصنوعات پر پابندی لگائیں، مولانا امین انصاری
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
ایک بیان میں رہنما متحدہ علماء محاذ نے کہا کہ کراچی میں مولانا فضل الرحمن اور حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں لاکھوں غیور مسلمانوں نے احتجاجی فلسطین ملین مارچ و کانفرنس میں شرکت کرکے اسرائیلی مصنوعات کے خلاف واضح پیغام دے دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان کے بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری نے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ فلسطین پر اسرائیلی انسانیت سوزوحشیانہ مظالم کے خلاف فلسطین سے اظہار یکجہتی کیلئے سرکاری سطح پر صوبہ سندھ میں تمام تر اسرائیلی مصنوعات کے استعمال، خرید و فروخت پر مکمل پابندی کا اعلان کریں، کراچی میں مولانا فضل الرحمن اور حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں لاکھوں غیور مسلمانوں نے احتجاجی فلسطین ملین مارچ و کانفرنس میں شرکت کرکے اسرائیلی مصنوعات کے خلاف واضح پیغام دے دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت جلیل القدر علماء مشائخ، مفتیان عظام کے بائیکاٹ کے شرعی اعلان اور شہر کراچی و صوبہ سندھ کی غیور عوام کے دینی مذہبی جذبات و مطالبات کا احترام کریں، عوام کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی فضاء پیدا ہونے سے پہلے گورنر، وزیراعلیٰ سندھ سرکاری سطح پر اسرائیلی مصنوعات پر مکمل پابندی کا اعلان کرکے قیام امن کو یقینی بنائیں، نوجوان مساجد و علاقائی سطح پر پرامن اسرائیلی مصنوعات بائیکاٹ مہم چلائیں اور تاجروں و دکانداروں کو رضاکارانہ طور پر اسرائیلی مصنوعات کی خرید و فروخت نہ کرنے کی دعوت و ترغیب دیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی مصنوعات
پڑھیں:
سندھ امن مارچ نواب شاہ پہنچ گیا، راشد محمود سومرو کا حکومت، ڈاکوؤں اور کرپشن پر کڑی تنقید
جمعیت علماء اسلام (ف) کا سندھ امن مارچ قافلہ نواب شاہ سے ہوتا ہوا شیراز چوک قاضی احمد پہنچ گیا، جہاں شرکاء کا کارکنان نے شاندار استقبال کیا۔ مارچ کی قیادت جمعیت کے صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا ڈاکٹر راشد محمود سومرو کر رہے ہیں۔
شیراز چوک پر قائم سچے پنڈال میں شرکاء کی بڑی تعداد موجود تھی، جہاں نعرے بازی، جوش و جذبے اور والہانہ استقبال نے مارچ کا منظر مزید پرجوش بنا دیا۔ مولانا راشد محمود سومرو نے کارکنان کے نعروں کا ہاتھوں کی زنجیر بنا کر جواب دیا۔
مارچ کے شرکاء سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راشد محمود سومرو نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام شروع دن سے سندھ میں امن کے لیے کوشاں ہے۔ میں نے اپنے والد کا جنازہ بھی اٹھایا تو امن کی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ امن مارچ کا مقصد صرف ڈاکوؤں، لاقانونیت اور ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ہے، ہم کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کے خلاف نکلے ہیں۔ سندھ میں عوام کی جان و مال محفوظ نہیں۔
انہوں نے موجودہ سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اور ڈاکوؤں کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے۔ یہ وہی ڈاکو ہیں جو الیکشن کے دن بیلٹ باکس بھر کر انہیں جتواتے ہیں۔
مولانا سومرو نے لاڑکانہ، شکارپور اور نواب شاہ سمیت دیگر شہروں میں ہندو اور مسلمان نوجوانوں کے قتل اور اغوا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن نو گو ایریاز بن چکے ہیں، دو دو سال اور چار چار سال کی بچیاں بھی ڈاکوؤں کے قبضے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کا سالانہ بجٹ دو کھرب روپے ہے، لیکن اس کے باوجود قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔
راشد محمود سومرو نے سندھ میں گندم کرپشن اسکینڈل پر بھی شدید تنقید کی اور کہا کہ 70 تا 80 ارب کی کرپشن کرنے والے آج فلور ملز مالکان کے پیچھے چھپے بیٹھے ہیں گندم خریدی نہیں گئی، ریٹ کم رکھا گیا، اور کسان کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب یہی گندم مہنگی ہو کر عوام کی پہنچ سے باہر ہو چکی ہے نرخ آسمان سے باتیں کر رہے ہیں، شہید ذوالفقار علی بھٹو نے روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ دیا تھا، لیکن آج عوام کو آٹا تک میسر نہیں۔
سیاسی تناظر میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ میں عوام پیپلز پارٹی کو مسترد کر چکے ہیں اور متبادل قیادت کی تلاش میں ہیں۔ اگر جونیئر مرتضیٰ بھٹو سیاست میں آتے ہیں تو ہم ان کو خوش آمدید کہیں گے، انہوں نے سابق وفاقی وزیر مرتضیٰ جتوئی کے خلاف مقدمات کو انتقامی سیاست قرار دیا اور ان کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کیا۔
مولانا راشد محمود سومرو نے اعلان کیا کہ سندھ امن مارچ 18 ستمبر کو کراچی پہنچے گا، جہاں مولانا فضل الرحمٰن مارچ کی قیادت کریں گے، مارچ کے شرکاء وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے اور عوامی مطالبات پیش کریں گے۔