بابراعظم کی فارم واپس آئی تو کوہلی پیچھے رہ جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی معروف فرنچائز کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال نے دعویٰ کیا ہے کہ بابراعظم اپنی فارم واپس آگئے تو ویرات کوہلی کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔
ایک پروگرام کے دوران پی ایس ایل کی سابق چیمپئین ٹیم کے اونر سلمان اقبال نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کے دوران اگر بابراعظم اپنی فارم حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے تو وہ ویرات کوہلی سمیت دنیا کے کسی بھی کھلاڑی کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بابراعظم کا موازنہ سابق لیجنڈری کرکٹر سر گیری سوبرز اور سر ویوین رچرڈز جیسے لیجنڈز سے کیا جائے گا، کرکٹر کی کلاس مستقل ہوتی ہے وہ نہیں بدلتی۔
مزید پڑھیں: بابراعظم کو کراچی کنگز نے کِس اختلاف پر ریلیز کیا؟ وجہ سامنے آگئی
سلمان اقبال کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بابراعظم کی کپتانی میں پشاور زلمی کی ٹیم ابتدائی 2 میچز میں شکست کھاچکی ہے جبکہ کپتان ایک میچ میں صفر اور دوسرے میچ میں محض ایک رن اسکور کرسکے۔
مزید پڑھیں: علی ترین کے بعد "پی ایس ایل ماڈل" پر ایک اور فرنچائز اونر نے سوال اٹھادیا
قبل ازیں بابراعظم ورلڈکپ 2023، ٹی20 ورلڈکپ 2024 اور چیمپئینز ٹرافی 2025 میں انکی کارکرگی مایوس کُن رہی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر
اپنے ایک بیان میں آویگدور لیبر مین کا کہنا تھا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ اسلامی ٹائمز۔ صیہونی سیاسی پارٹی ISRAEL MY HOME کے سربراہ اور اسرائیلی اپوزیشن لیڈر "آویگدور لیبرمین" نے کہا کہ غزہ سے تمام صیہونی قیدیوں کو واپس لائے بغیر حماس پر غلبہ پانا ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم "نتین یاہو" کے سیاسی مفادات ہی غزہ میں جنگ جاری رکھنے کی واحد وجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اپنی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔ وہ کسی صورت اپنے جوہری یا میزائل پروگرام سے دستبردار نہیں ہو گا۔ آویگدور لیبرمین نے ایران پر اسرائیلی حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کہہ چکے ہیں کہ اگر ایران اپنے جوہری منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹتا تو دوبارہ حملے کے لئے تیار ہو جائے۔ تاہم مذکورہ صیہونی اپوزیشن لیڈر نے موقف اپنایا کہ ہمیں ایران میں صرف حکومت گرانے پر ہی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو فوجی بھگوڑے چلا رہے ہیں۔ حریدیوں کو رضاکارانہ فوجی خدمت سے مستثنیٰ کرنا یہودیت کی تعلیمات کے منافی ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ تمام اسرائیلیوں کو بلا استثناء فوج میں خدمات انجام دینی چاہئیں۔ واضح رہے کہ آویگدور لیبرمین، اسرائیل کے سابق وزیر جنگ بھی ہیں۔ جب کہ حریدی، صیہونیوں میں روحانی طبقے کو کہا جاتا ہے۔ انہیں اسرائیل میں بہت سارے استثنائی حقوق حاصل ہیں۔ فوج میں عدم خدمت اُن حقوق میں سے ایک ہے۔