ہماری سیاست بلوچستان کی ترقی سے جڑی ہوئی ہے، ہم بلوچستان کے عوام کو روشنی میں لانا چاہتے ہیں،احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2025ء)وفاقی وزیر ترقیات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہماری سیاست بلوچستان کی ترقی سے جڑی ہوئی ہے، ہم بلوچستان کے عوام کو روشنی میں لانا چاہتے ہیں۔احسن اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2013 میں جب بلوچستان آیا تھا تو لوگوں نے کہا تھا کہ ہماری کوئی سڑک محفوظ نہیں، لوگ کہتے تھے کہ ہمارا کوئی کاروبار محفوظ نہیں لیکن 18-2017 میں بلوچستان میں مکمل امن قائم ہو گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں صوبائی حکومت کی بھرپور معاونت کی گئی، ہمیں بلوچستان میں اقدامات سے صورتِ حال کو معمول پر لانے میں بہت مدد ملی۔وفاقی وزیر ترقیات نے کہا کہ 2013 میں گوادر کا سفر 24 سے 36 گھنٹے کا سفر تھا، ہم نے 650 کلو میٹر سڑک تعمیر کی۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ہمیں آج بھی 2013 جیسے مایوس کن حالات کا سامنا ہے، جب ہم نے اس وقت پاکستان کو مشکل حالات سے نکالا تو آج بھی نکالیں گے، جو لوگ دہشت گردی کے واقعات کر رہے ہیں، تب بھی انہوں نے سڑک کے منصوبے کی مخالفت کی تھی۔
احسن اقبال نے کہا کہ ان لوگوں کی سیاست بلوچستان کی پسماندگی سے جڑی ہوئی ہے لیکن ہماری سیاست بلوچستان کی ترقی سے جڑی ہوئی ہے، ہم بلوچستان کے عوام کو روشنی میں لانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ختم ہونے کیبعد منصوبے ادھورے رہ گئے تھے، اب ہم نے ویژن 2025 بنایا ہے اس میں بلوچستان میں تعلیم پر توجہ دی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سیاست بلوچستان کی سے جڑی ہوئی ہے بلوچستان میں احسن اقبال نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی کا شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے بعد بیان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما محمود مولوی نے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کرنے کی خواہش ظاہر کردی۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا "میری، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی نہ صرف شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی بلکہ پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں سے بھی تفصیلی اور مثبت نوعیت کی ملاقات ہوئی۔ ان ملاقاتوں کا مقصد ملک میں موجود سیاسی تناؤ اور درجہ حرارت کو کم کرنا ہے۔ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان کو اس وقت محاذ آرائی نہیں بلکہ سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔ اسی مقصد کے تحت ہماری کوشش ہے کہ عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک مؤثر رابطے کا کردار ادا کیا جائے۔"
ایک اور سکھ رہنما قتل۔۔۔’’را‘‘ کے مجرمانہ نیٹ ورکس کا ایک اور وار بے نقاب ۔۔۔’’سکھ فار جسٹس تنظیم ‘‘ نے اہم اعلان کر دیا
محمود مولوی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عناصر ایسے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک آگے بڑھے، وہ انتشار اور ٹکراؤ کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔ ایسے لوگ یہ چاہتے ہیں کہ عمران خان جیل میں ہی رہیں تاکہ سیاسی کشیدگی برقرار رہے۔ مگر ہمارا یقین ہے کہ پاکستان کا مستقبل صرف بات چیت، مفاہمت اور قومی اتفاق رائے میں مضمر ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر ملک کو استحکام اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔
مزید :