دو کارساز کمپنیوں کا ژالہ باری سے متاثرہ گاڑیوں کی مرمت کے لیے رعایت کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد اور راولپنڈی میں حالیہ شدید ژالہ باری نے سینکڑوں گاڑیوں کو نقصان پہنچایا، جس کے بعد گاڑیوں کی مرمت کے لیے کار کمپنیوں کے سروس سینٹرز اور دیگر ورکشاپس میں گاڑیوں کا رش دیکھا جا سکتا ہے۔
ایسے میں نجی کارساز کمپنیاں متاثرہ شہریوں کی مدد کے لیے آگے بڑھی ہیں اور چینی کمپنیوں ہیول اور چنگان نے اپنی اپنی گاڑیوں کی مرمت پر 50 فیصد تک رعائت دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس سلسلے میں ہیول پاکستان نے گاڑیوں کی مرمت پر 40 فیصد رعایت دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سہولت ان صارفین کے لیے ہے جن کی گاڑیوں کی ونڈ سکرین، ریئر سکرین یا پینورامک سن روف ژالہ باری کے باعث متاثر ہوئی ۔
کمپنی نے واضح کیا ہے کہ یہ رعایت 19 اپریل 2025 تک دستیاب ہو گی اور متاثرہ مالکان سے کہا گیا ہے کہ وہ بروقت اپنی گاڑیاں مرمت کے لیے لے آئیں۔
ہیول کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم صرف گاڑیاں نہیں بناتے، ہم تعلق بناتے ہیں۔ جب مشکل وقت آتا ہے، تو ہم اپنی ہیول فیملی کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ ہماری دعائیں راولپنڈی اور اسلام آباد کے متاثرہ افراد کے ساتھ ہیں۔ یہ رعایت اس پیغام کے ساتھ دی جا رہی ہے کہ آپ اکیلے نہیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
ہیول کے بعد چین کی معروف کار ساز کمپنی چنگان نے بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ایک پیغام میں ژالہ باری سے متاثرہ گاڑیوں کی مرمت پر 50 فیصد رعایت دینے کا اعلان کیا ہے۔
کمپنی نے متاثرہ شہریوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
واضح رہے کہ 16 اپریل کو آنے والی غیر معمولی ژالہ باری نے خاص طور پر اسلام آباد اور راولپنڈی میں شدید تباہی مچائی۔ تیز آندھی، موسلا دھار بارش اور بڑے سائز کے اولوں نے گاڑیوں کے ساتھ ساتھ گھروں، پارکنگ لاٹس اور شمسی توانائی کے منصوبوں کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔
سڑکوں اور پارکنگ ایریاز میں ٹوٹے ہوئے شیشے اور تباہ شدہ گاڑیاں ہر جانب دکھائی دیں، جبکہ کئی گھروں کی کھڑکیاں اور بالکونیاں بھی ملبے اور اولوں کی زد میں آ گئیں۔
ژالہ باری کے باعث متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل رہی، جبکہ گرے ہوئے درختوں، ٹرانسفارمرز اور بجلی کی تاروں نے شہریوں کی آمد و رفت کو بھی متاثر کیا۔ موسم کی شدت سے لوگ خوفزدہ ہو گئے اور پارکوں میں موجود بچے اور خاندان فوری طور پر محفوظ مقامات کی تلاش میں دوڑتے نظر آئے۔
راولپنڈی اسلام آباد میں ان دو کمپنیوں کی گاڑیوں کی حتمی تعداد کے بارے میں تو معلوم نہیں ہو سکا لیکن آن لائن فروخت کے مختلف پورٹلز کے مطابق یہ دونوں گاڑیاں اسلام آباد میں سینکڑوں کی تعداد میں پائی جاتی ہے۔ جن میں سے یقیناً درجنوں متاثر ہوئی ہوں گی۔
کار ڈیلرز کے مطابق اگرچہ ان کمپنیوں کے اعلان سے کوئی بہت بڑی آبادی کو فائدہ نہیں پہنچے گا لیکن کمپنیوں کی جانب سے ایک اچھا تاثر اور گڈ ول کا پیغام ضرور سامنے آیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ تہران اپنی جوہری تنصیبات کو دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کرے گا، تاہم ایران کا جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان اتوار کو ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے جوہری شعبے کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: ایران ہمسایہ ممالک سے گہرے تعلقات کا خواہاں ہے، ایرانی صدر مسعود پزشکیان
ایرانی صدر نے کہا کہ عمارتیں یا تنصیبات تباہ کرنے سے ایران کا پروگرام نہیں رکے گا، ان کے مطابق ایران ان منصوبوں کو دوبارہ تعمیر کرے گا اور زیادہ طاقت کے ساتھ آگے بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام دفاعی یا عسکری مقاصد کے لیے نہیں بلکہ شہری ضروریات کے لیے ہے۔ ان کے بقول یہ پروگرام عوامی فلاح، بیماریوں کے علاج اور شہری ترقی سے متعلق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران سے جوہری مذاکرات: یورپی وزرائے خارجہ کا جنیوا میں اجلاس، اہم پیشرفت متوقع
انہوں نے واضح کیا کہ ایران کا مؤقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور وہ جوہری ہتھیار نہیں چاہتا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ دنوں متنبہ کیا تھا کہ اگر ایران نے ان جوہری تنصیبات کی بحالی شروع کی جن پر جون میں امریکہ نے حملے کیے تھے، تو وہ دوبارہ فوجی کارروائی کا حکم دیں گے۔
یاد رہے کہ ایران کا جوہری پروگرام گزشتہ کئی برس سے عالمی سطح پر تناؤ کا باعث رہا ہے۔ ایران کی اہم ایٹمی تنصیبات، جن میں نطنز، فوردو اور اصفہان کے مراکز شامل ہیں، یورینیم کی افزدوگی کے بنیادی مراکز شمار ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کا قطر میں امریکی اڈوں پر حملہ، خام تیل کی قیمت میں حیران کن کمی
مغربی ممالک خصوصاً امریکا اور اسرائیل کو شبہ ہے کہ ایران ان تنصیبات کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کے لیے استعمال کرسکتا ہے، جبکہ ایران کا مؤقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام صرف پرامن، شہری اور طبی مقاصد کے لیے ہے۔
گزشتہ برسوں میں ان تنصیبات پر متعدد حملے کیے گئے۔ نطنز کی تنصیب پر 2021 میں ہونے والا دھماکہ اور سائبر حملہ عام طور پر اسرائیل سے منسوب کیا جاتا ہے۔ اس واقعے کے بعد ایران نے اسے ’ایٹمی دہشتگردی‘ قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں 8 نئے جوہری بجلی گھر بنانے کے لیے روس سے معاہدہ اس ہفتے متوقع
جون 2025 میں امریکا نے فضائی حملوں کے ذریعے ایران کی کم از کم 3 بڑی جوہری تنصیبات، یعنی فوردو، نطنز اور اصفہان کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں خصوصی گہرائی تک مار کرنے والے بم استعمال کیے گئے، جن کا مقصد زیرِ زمین تنصیبات کو نقصان پہنچانا تھا۔ اگرچہ ایران کا دعویٰ ہے کہ کچھ تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے مگر مکمل تباہی نہیں ہوئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اٹامک انرجی آرگنائزیشن اسرائیل امریکا ایران مسعود پزشکیان نیوکلیئرپروگرام