عوام کے لیے بری خبر، بجلی سستی ہوئی تو گیس مہنگی ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)گیس کی مسلسل فراہمی اور اپنی مالی ضروریات پوری کرنے کیلئے سوئی نادرن گیس کمپنی نے گیس کی قیمتوں میں 39 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گیس کی مسلسل فراہمی کے لیے قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا، ترجمان کا کہنا ہے کہ 39 فیصد اضافہ سرکلر ڈیٹ پر لیٹ پیمنٹ سرچارج کی مد میں ہے۔
ترجمان سوئی ناردرن کے مطابق سی سی پیز کی گیس کھپت میں کمی بھی اضافے کا باعث ہے، حکومت سی سی پیزکو نیشنل بجلی گرڈ سے منسلک ہونے کی ہدایات دے رہی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ قیمت میں 51 فیصد اضافہ مہنگی آر ایل این جی گھریلو صارفین کو فراہمی کی وجہ سے ہوا۔ آپریٹنگ اخراجات کل ریونیو کا صرف 4 سے 6 فیصد ہیں۔
مزیدپڑھیں:عینا آصف کب شادی کب کریں گی؟ مداحوں کو واضح جواب دے دیا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (آن لائن) سیلابی ریلوں سے دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گڈو بیراج پر پانی کی آمد چھ لاکھ اور سکھر بیراج پر پانچ لاکھ کیوسک سے زیادہ ہے۔ ادھر کشمور گڈو بیراج کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ پنجاب سے آنے والا ریلا گڈو بیراج سے گزر رہا ہے۔ سیلاب سے گمبٹ کے کچے کے سینکڑوں علاقے زیر آب آگئے ہیں جس کے باعث سیلاب متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں جبکہ ضلع
انتظامیہ منظر عام سے غائب ہے۔ گڈو بیراج پر سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ سندھ کے ضلع سجاول میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے پاک بحریہ کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔ سیلاب متاثرین کو خوراک، عارضی رہائش اور طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ سورجانی بند پر پاک بحریہ کے جوانوں نے سیلاب متاثرین میں راشن، ٹینٹ اور روزمرہ ضروریات کا سامان تقسیم کیا۔ متاثرین کے علاج معالجے کے لیے میڈیکل کیمپ بھی قائم کیا گیا جہاں ماہر ڈاکٹرز نے مریضوں کو مفت ادویات اور صحت کی سہولت فراہم کی ہیں۔ شاہ بندر، کوکہ بند، منارکی اور کوٹ عالم سمیت متعدد متاثرہ علاقوں میں امدادی کیمپس قائم کیے گئے ہیں، جہاں سیلاب متاثرین کو عارضی پناہ فراہم کی جا رہی ہے۔ جبکہ کچے کے دور افتاہ علاقوں میں، جہاں زمینی راستے بند ہیں، وہاں ہیلی کاپٹرز کے ذریعے خوراک اور امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے۔