امریکا پر ’ارب پتی قبضہ‘ کیخلاف ایک ہی روز میں 4 سو سے زیادہ مظاہرے
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی پالیسیوں کیخلاف آج بروز روز امریکا بھر میں 00 سے زیادہ مظاہروں کا منصوبہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا سمیت یورپی ممالک میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے خلاف مظاہرے، لاکھوں افراد سڑکوں پر
ٹرمپ کے خلاف یہ سینکڑوں مظاہروں کا انتظام ’گراس روٹس گروپ 505051‘ نے کیا ہے۔ یہ وہی گروپ نے جس نے قبل ازیں رواں 5 اپریل ’ہینڈز آف‘ مظاہرے کے ذریعے لاکھوں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا تھا۔
’یوم عمل‘ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف ان مظاہروں کو ’اے ڈے آف ایکشن‘ یعنی ’یوم عمل‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس گروپ کی ویب سائٹ پر مظاہروں کے مقامات کی فہرست دی گئی ہے، قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان میں کچھ مقامات امریکی حدود سے باہر ہیں۔
گروپ کی جانب سے انسٹاگرام پر کی گئی پوسٹ میں ٹرمپ پالیسیز کے خلاف ان مظاہروں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’ ایک تاریخی دن آرہا ہے، جب 5.
اس گروپ نے آج ہونے والے مظاہروں کو ملک گیر کارروائی کا دن قرار دیا ہے۔
اس گروپ کی ویب سائٹ کے مطابق ان کی تحریک ٹرمپ اور ایلون مسک سمیت امریکا پر ‘ارب پتی قبضہ‘ کیخلاف ہے جو طاقت کو مضبوط کر رہے ہیں، سیاست دانوں کو خرید رہے ہیں، نظام میں دھاندلی کر رہے ہیں، اور لوگوں کو اپنے مفادات کی تکمیل کے لیے خاموش کر رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا مظاہرے ایلون مسک ڈونلڈ ٹرمپ گراس روٹس گروپ 505051ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا مظاہرے ایلون مسک ڈونلڈ ٹرمپ گراس روٹس گروپ 505051 کے خلاف رہے ہیں
پڑھیں:
جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
باخبر ذرائع نے وال اسٹریٹ جورنل کو بتایا ہے کہ انتہاء پسند امریکی صدر نے جنگ یوکرین کی سختی کو تسلیم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یوکرینی بحران کے حل کیلئے مذاکرات "میری سوچ" سے بھی کہیں زیادہ مشکل ہیں!! اسلام ٹائمز۔ اپنی نئی صدارت کے آغاز کے تقریباً 3 ماہ بعد، آج انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ احساس ہو چلا ہے کہ یوکرینی جنگ کا 1 ہی دن میں خاتمہ مکمل طور پر "وہم" تھا۔ معروف امریکی اخبار وال اسٹریٹ جورنل نے اس بارے اعلان کیا ہے کہ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے معاونین کو بتایا ہے کہ یوکرین پر گفتگو "میری توقع" سے بھی کہیں زیادہ "مشکل" ہے! اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، ذرائع نے امریکی اخبار کو مزید بتایا کہ ٹرمپ اپنا زیادہ تر "غصہ" یوکرینی صدر "زلنسکی" پر نکالنے کی کوشش میں ہے کہ جس نے "تازہ ترین امریکی پیشکش" سے فوری طور پر "اتفاق" نہیں کیا۔ وال سٹریٹ جورنل نے یوکرینی حکام سے بھی نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمیں تشویش ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے، مذاکرات کی ناکامی کے حوالے سے کیف پر الزام ٹھہرایا جائے گا جس کے بعد یوکرین کو مزید فوجی امداد کی ترسیل بھی رُک سکتی ہے!!