حال ہی میں اداکارہ اروشی روٹیلا نے ایک انٹرویو میں یہ کہہ کر تنازعہ کھڑا کردیا کہ اتراکھنڈ میں بدری ناتھ کے قریب ان کے نام کا ایک مندر موجود ہے۔

اروشی روٹیلا کے اس بیان نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی ہے اور مقامی پجاریوں اور باشندوں میں ناراضی پیدا کردی ہے۔ آئیے اس دعوے کی حقیقت جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

دعویٰ:

اروشی روٹیلا نے دعویٰ کیا ہے کہ اتراکھنڈ میں بدری ناتھ کے قریب ایک ’’اروشی مندر‘‘ موجود ہے جہاں عقیدت مند حاضری دیتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہلی یونیورسٹی کے طلبا انہیں ’دم دمامی‘ کے نام سے پکارتے ہیں۔ ان کے بیانات پر سوشل میڈیا پر میمز اور مزاحیہ ردعمل سامنے آئے ہیں۔ تاہم، مقامی پجاریوں اور باشندوں نے اس دعوے پر سخت اعتراض کیا ہے۔

حقیقت کیا ہے؟

مقامی پجاریوں اور ہندو مذہبی رہنماؤں کے مطابق، جس مندر کا ذکر اروشی روٹیلا نے کیا ہے، وہ دراصل دیوی اروشی کا مندر ہے، جو ہندو اساطیر میں ایک قابل احترام شخصیت ہے۔ یہ مندر بدری ناتھ دھام کے قریب بمنی میں واقع ہے اور مقامی لوگوں کے لیے ایک مقدس مقام ہے۔

بدری ناتھ دھام کے سابق مذہبی افسر بھون چندر انیال نے اروشی روٹیلا کے دعوے کو گمراہ کن قرار دیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ مندر دیوی ستی سے منسوب ہے اور 108 شکتی پیٹھوں کا حصہ ہے۔ برہما کپل تیرتھ پروہت سوسائٹی کے صدر امت ستی نے بھی روٹیلا کے تبصروں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مندر قدیم ہے اور دیوی اروشی سے جڑا ہوا ہے، نہ کہ کسی فرد سے۔ مقامی رہائشی رام نارائن بھنڈاری نے کہا کہ یہ مندر صدیوں پرانا ہے اور اس کا اروشی روٹیلا سے کوئی تعلق نہیں۔

مقامی باشندوں نے بھی اروشی روٹیلا کے بیانات پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی فرد کو بھی گہرے افسانوی اور ثقافتی اہمیت کے حامل مندر کے بارے میں ذاتی دعوے کرنے کا حق نہیں ہے۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اروشی روٹیلا کے بدری ناتھ ہے اور کیا ہے

پڑھیں:

بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا، فتںہ الخوارج کے حامیوں کو وارننگ دی جائے گی وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون کے حوالے کیا جائے گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔

جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ  "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ’’مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج  گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے‘‘، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائےگا، اگر فتنہ الخوارج  یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔

جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں،  مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔

مقامی افراد کے مطابق دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لکی مروت، اہم دہشتگرد کمانڈر چھوٹا وسیم گنڈی خانخیل سمیت 3 خوارج ہلاک
  • بھارت میں کروڑوں افراد سے جبری مشقت لی جارہی ہے، رپورٹ
  • لکی مروت: اہم مقامی دہشت گرد کمانڈر چھوٹا وسیم گنڈی خانخیل سمیت 3 خوارج ہلاک
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنہ الخوارج کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
  • میہڑ:دادو کینال میں ڈوبنے والے نوجوان کی لاش 18 گھنٹے بعد نکال لی گئی
  • لاہور، رستم پارک میں ٹرانسفارمر پھٹنے سے دھماکہ، آگ پر قابو پایا گیا
  • پی ٹی آئی جو تحریک شروع کرنے جارہی ہے ان کو اس سے کچھ نہیں ملےگا: رانا ثنا
  • ملک بھر میں عید الاضحیٰ مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی جارہی ہے