امریکہ اور اسرائیل آنے والے دنوں میں بڑے سرپرائز کی توقع کریں، انصار اللہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
انصار اللہ تحریک کے رہنما محمد البخیتی نے کہا کہ ہم اپنے دشمنوں، یعنی امریکہ اور اسرائیل کے خلاف سخت ضربیں لگائیں گے۔ آنے والے دنوں میں حیرت کی توقع کریں۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی اسلامی تحریک انصار اللہ نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ اور صیہونی حکومت آنے والے دنوں میں بڑے سرپرائز کی توقع کریں۔ انصار اللہ تحریک کے رہنما محمد البخیتی نے کہا کہ ہم اپنے دشمنوں، یعنی امریکہ اور اسرائیل کے خلاف سخت ضربیں لگائیں گے۔ آنے والے دنوں میں حیرت کی توقع کریں۔ ادھر یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے کہا: "امریکہ یمن کے خلاف اپنی ناکام جارحیت سے یمنی عوام کا قتل عام کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یمن میں امریکی جرائم جنگی جرائم ہیں اور یہ ملک جان بوجھ کر ان جرائم کو جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے۔الحوثی نے نوٹ کیا کہ امریکہ جان بوجھ کر شہری علاقوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور تازہ ترین جنگی جرم یمن کے الحدیدہ میں راس عیسیٰ بندرگاہ پر بمباری ہے۔ ان کے مطابق راس عیسیٰ بندرگاہ پر بمباری ایک مکمل جنگی جرم ہے اور اسرائیلی حکومت کی گھناؤنی حمایت کا حصہ ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: آنے والے دنوں میں کی توقع کریں امریکہ اور انصار اللہ
پڑھیں:
امریکا سے تعاون تب تک نہیں ہوسکتا جب تک وہ اسرائیل کی حمایت ترک نہ کرے، آیت اللہ خامنہ ای
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ تعاون اس وقت تک ممکن نہیں جب تک واشنگٹن اسرائیل کی حمایت، مشرقِ وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے اور خطے کے معاملات میں مداخلت بند نہیں۔
پیر کے روز اپنے خطاب میں کہا کہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکا ایران سے بظاہر تعاون کی خواہش ظاہر کرتا ہے لیکن عملی طور پر اس کے اقدامات خطے میں عدم استحکام کا سبب بن رہے ہیں۔a
یہ بھی پڑھیں: ’خواب دیکھتے رہو!‘ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کا ٹرمپ کے دعوے پر دلچسپ ردعمل
ایرانی سپریم لیڈر کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی پر عمل کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کبھی کبھار ایران کے ساتھ تعاون کی بات کرتا ہے لیکن یہ اسی وقت ممکن ہوگا جب امریکا خطے میں اپنی مداخلت ختم کرے اور اسرائیل کی حمایت ترک کرے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے اکتوبر میں کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا معاہدے کے لیے بھی تیار ہے۔ ان کا مؤقف تھا کہ ایران کے ساتھ دوستی اور تعاون کا دروازہ کھلا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے ایک بار پھر ایرانی سپریم لیڈر کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی
ایران اور امریکا کے درمیان جوہری پروگرام پر 5 مرتبہ مذاکرات ہوچکے ہیں، تاہم جون میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ اور اس دوران امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔
مذاکرات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ایران میں یورینیم افزودگی کا معاملہ ہے جسے مغربی طاقتیں صفر تک لانا چاہتی ہیں تاکہ جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا امکان ختم ہوجائے، تاہم ایران اس شرط کو مکمل طور پر مسترد کرچکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل امریکا آیت اللہ خامنہ ای ایران تعاون جوہری معاہدہ سپریم لیڈر