متنازع نہروں کیخلاف قوم پرستوں کی کال پر سندھ میں ہڑتال، خیرپور میں ریلوے ٹریک پر دھرنا
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
دریائے سندھ سے متنازع نہریں نکالنے کے خلاف قوم پرست جماعت کی جانب سے آج سندھ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے، کئی شہروں میں کاروباری مراکز بند اور سڑکوں پرٹریفک معمول سےکم ہے، وکلا کاخیرپور میں دھرنا 3 روز سے جاری ہے جس کے باعث سندھ سے پنجاب سمیت دیگر صوبوں کوجانے والا ٹریفک بندہےجبکہ قوم پرست جماعتوں کے کارکنوں نے دھرنا دے کر ریلوے ٹریک بھی بند کردیا ۔
نجی ٹی وی کے مطابق دریائے سندھ سے متنازع نہریں نکالنے کے خلاف قوم پرست جماعتوں کی کال پر آج سندھ بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے۔
جامشورو، کوٹری، نوشہروفیروز، کندھ کوٹ، خیرپور، جیکب آباد سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں کاروباری مراکز اور مارکیٹیں بند ہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی روانی معمول سے کم ہے۔
خیر پور میں قوم پرست جماعتوں کے کارکنوں نے ریلوے ٹریک پر دھرنا دے دیا، دھرنےکے باعث اپ اور ڈاؤن ٹریکس کو بند کردیا۔مشتعل مظاہرین نےلاہور سے کراچی آنے والی عوام ایکسپریس کو روک لیا۔
دوسری جانب خیرپور میں ببرلو بائی پاس پر وکلا کا تین دن سے دھرنا جاری ہے، قومی شاہراہ پر جاری احتجاج میں وکلا کے ساتھ قوم پرست جماعتوں کے کارکن ،ادیب ، شعرا ، دانشور اور خواتین کی بڑی تعداد شریک ہے۔
پنجاب جانے والی شاہراہ 3 دن سے بند ہونے کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں،
دریں اثنا، وکلا نے کشمور میں ڈیرہ موڑ پر این 55 شاہراہ پر دیا گیا دھرنا ختم کردیا، دھرنے کے باعث سندھ سے دیگر صوبوں کو جانے والی ٹریفک 2 روز تک بند رہی، وکلا کے احتجاج کی حمایت میں یونیورسٹیز کے طلبہ نے بھی جامشورو میں دھرنا دیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: قوم پرست جماعتوں کے باعث
پڑھیں:
امریکی شہری سے رشوت وصولی‘پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کاانتباہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے امریکی شہری ظفراللہ مرچنٹ سے پولیس اہلکاروں کی جانب سے 80 ہزار امریکی ڈالر رشوت وصولی کے خلاف درخواست پر سینٹرل پولیس آفس کو ہدایت دی کہ اگر درخواست گزار کو ہراساں کیا گیا تو سولجر بازار تھانہ ہراساں کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائے۔جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں امریکی شہری ظفراللہ مرچنٹ سے پولیس اہلکاروں کی جانب سے 80 ہزار امریکی ڈالر رشوت وصولی کے معاملے کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران ڈی ایس پی لیگل نے مؤقف اختیار کیا کہ مبینہ رشوت خوری میں ملوث سپاہی آصف نور کا کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے جبکہ سینٹرل پولیس آفس سے بھی سپاہی آصف نور کی موجودہ پوسٹنگ سے متعلق بھی کوئی معلومات دستیاب نہیں۔ سب انسپکٹر ندیم اختر نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ درخواست گزار کے ساتھ عدالت سے باہر معاملات طے کرنے پر آمادہ ہیں جس پر عدالت نے فریقین کو مصالحت کی اجازت دیتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ اگر سات روز میں معاملہ طے نہ ہوا تو آئی جی سندھ کو محکمانہ کارروائی کا حکم دیا جائے گا۔